طالبان سے قندوز کا قبضہ چھڑا لیا‘ افغان فورسز کا دعویٰ: 30 جنگجو‘ 5 فوجی ہلاک
کابل (بی بی سی+ اے ایف پی + این این آئی) افغان فورسز نے قندوز شہر کے مرکزی علاقے کا طالبان سے قبضہ چھڑانے کا دعویٰ کیا مگر کئی مقامات پر ابھی بھی لڑائی جاری ہے اس دوران طالبان کے 30 اور 5 فوجی مارے گئے اور 13 زخمی ہو گئے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گورنر قندوز نے کہاکہ قندوز شہر کا قبضہ طالبان سے چھڑا لیاگیا ہے۔ قندوز کے مرکزی ہسپتال کے سربراہ ڈاکٹر نعیم منگل کے مطابق ہسپتال میں ایک پولیس اہلکار کی میت اور 100 زخمی لائے گئے جو فائرنگ یا بم کے ٹکڑے لگنے سے زخمی ہوئے تھے۔ ادھرافغان حکومتی فورسز نے دعویٰ کیا قندوز میں طالبان کا قبضہ ختم کر دیا۔ نیٹو اور پولیس کا کہناہے کہ کارروائیوں میں انہیں امریکی مدد بھی حاصل ہے۔ افغان وزارت دفاع اور نیٹو نے دعویٰ کیا شہر کی اہم عمارتوں پر دوبارہ قبضہ کرلیا ہے اور علاقہ کلین کرنے کے لیے فضائی حملے اور گولہ باری جاری ہے۔ صوبائی گورنر اسد اللہ عمر خیل کا کہنا ہے نیشنل ڈیفنس فورس اور فوج مل کر شہر کی صورتحال قابو میں کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ طالبان اپنے مقصد میں کامیاب نہ ہو سکے۔ ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق جنگجو ایک ہوٹل اور گھروں میں چھپ کر افغان فورسز سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ نیٹو فورسز اور مقامی پولیس نے بتایا کہ انہوں نے اضافی اور سپیشل فورسز کی مدد سے دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ گورنر نے کہا کہ ابھی بھی شہر کو طالبان سے پاک کرنے کا آپریشن جاری ہے اور لوگوں کو اپنی معمول کی زندگی شروع کر دینی چاہئے اور اپنے کام پر جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی طالبان کسی گھر میں چھپا ہوا ہے تو ہم اسے نکال لیں گے۔ سوال کھڑا ہو گیا طالبان کیسے قندوز میں داخل ہوئے۔ افغان حکام انکوائری کر رہے ہیں۔ سرکاری ملازمین اور شہریوں کی نقل مکانی جاری ہے۔ ترجمان طالبان نے دعویٰ کیا پیشقدمی کر رہے ہیں۔ ادھرننگرہار میں داعش کیخلاف آپریشن میں امریکی فوجی مارا گیا۔ فوجی ترجمان نے کہا بارودی سرنگ پھٹ گئی