• news

پاکستان، بیلاروس تعلقات میں غیرمعمولی پیشرفت، اعتماد کا رشتہ مضبوط ہونے لگا

اسلام آباد (سہیل عبدالناصر) گزشتہ دو برسوں کے دوران جس ملک کے ساتھ پاکستان کے دو طرفہ تعلقات میں غیر معمولی پیشرفت ہوئی، وہ بیلا روس ہے۔ باہمی تعلقات کی گرمجوشی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو ڈیڑھ برس کے عرصہ میں دوسری بار پاکستان کا سرکاری دورہ کر رہے ہیں جبکہ اس دوران وزیر اعظم نواز شریف بھی بیلا روس کا سرکاری دورہ کر چکے ہیں اور دونوں ملک باہمی تعاون کے درجنوں معاہدوں پر دستخط کر چکے ہیں۔ ایک سفارتی ذریعہ کے مطابق پاک بیلا روس تعلقات دراصل پاک روس تعلقات ہیں کیونکہ روس کے ساتھ نہائت قریبی جغرافیائی اور سیاسی و معاشی تعلقات کی وجہ سے بیلاروس کو روس کی فرنٹ لائن ریاست سمجھا جاتا ہے۔ بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو اپنے ملک کے مرد آہن سمجھے جاتے ہیں اور ولادیمیر پیوٹن کی روس میں یہی حیثیت ہے۔ اور دونوں صدور کی آپس میں گاڑھی چھنتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ روس کو پاکستان کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کیلئے بیلاروس کی معاونت کی کیوں ضرورت پڑ گئی؟ مذکورہ بالا ذریعہ کے مطابق روس، پاکستان کے ساتھ تعلقات کے باب میں سیاسی اور سفارتی وجوہ کے تحت نہایت احتیاط کے ساتھ پیشرفت کر رہا ہے۔ پاکستان کے ساتھ تعاون کے متعدد شعبوں میں تیزرفتار اقدامات کیلئے بیلا روس کے صدر لوکا شینکو کی انتظامیہ روس کی معاونت کر رہی ہے۔ پاکستان اور بیلا روس کے مستحکم تعلقات کی نتیجہ میں پاکستان کو نہ صرف وسطی یوروپ تک عمدہ رسائی میسر آ رہی ہے بلکہ اس رابطہ کے ذریعہ ماسکو کے ساتھ بھی اعتماد کا رشتہ مضبوط ہو رہا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن