غربت کا خاتمہ پاکستان اور بھارت کیلئے چیلنج ہے: عالمی بنک
واشنگٹن (این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) عالمی بینک نے کہاہے کہ پاکستان کی طرح بھارت کو بھی غربت کے خاتمے میں سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔ واضح رہے حال ہی میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی یہ دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کو بھارت سے سیکھنا چاہیے کہ غربت سے کیسے لڑتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق عالمی بینک نے کہا ہے غربت کا خاتمہ پاکستان اور بھارت کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے۔ورلڈ بینک نے اپنی رپورٹ غربت اور مشترکہ خوشحالی میں پاکستان کو ان ممالک کی فہرست میں رکھا جہاں غریب طبقے کی آمدنی میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔پاکستان میں غریب طبقے کی قومی نمو 4 فیصد سے زیادہ ہے ۔چین 8 فیصد شرح نمو کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔ سری لنکا بھی اس لسٹ میں شامل ہے۔بھارت کو ان ملکوں کی فہرست میں رکھا گیا ہے جہاں غریب طبقے کی آمدنی اوسط سے بھی کم رفتار سے بڑھ رہی ہے البتہ اس کی معیشت دنیا میں تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت قرار دی گئی۔مجموعی طور پر اعداد و شمار سے یہ بات سامنے آتی ہے ۔ بعض شعبوں میں بھارت کی کارکردگی پاکستان سے بہتر ہے جبکہ بعض میں پاکستان انڈیا سے آگے ہے۔اعداد و شمار کے مطابق 21.25 فیصد بھارتی عالمی بینک کے مقرر کردہ خط غربت(یومیہ 1.90 ڈالر آمدنی) کے دہانے پر یا اس سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جبکہ پاکستان میں اس کی شرح صرف 8.3 فیصد ہے۔ 58 فیصد بھارتی شہریوں کی یومیہ آمدنی 3.10 ڈالر یومیہ ہے جبکہ پاکستان میں یہ شرح 45 فیصد ہے۔رپورٹ میں امید ظاہر کی ہے کہ اگر بنگلہ دیش نے سخت معاشی اصلاحات کا سلسلہ جاری رکھا تو وہ 2030 تک غربت پر قابو پانے میں کامیاب ہوسکتا ہے۔ بھارت میں خواتین کی اوسط عمر 69.49 سال جبکہ پاکستان میں 67.15 سال ہے۔ 2011 ء تک کے اعداد و شمار کے مطابق بھارت کی 59.2 فیصد لڑکیاں خواندہ ہیں جبکہ پاکستان میں یہ شرح 41.9 فیصد ہے۔نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات کے حوالے سے بھی بھارت کو پاکستان پر برتری حاصل ہے۔ 2007ء سے 2013 کے دوران پاکستان کی سالانہ نمو میں نچلے طبقے کی 40 فیصد آبادی کی اوسط کھپت 2.81 فیصد جبکہ مجموعی آبادی کی اوسط کھپت 2.53 فیصد رہی۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان میں بچوں کو سکول بھیجنے کے رجحان میں اضافے سے فائدہ مند غیر زرعی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا۔ پاکستان میں سکول جانے والے بچوں کی تعداد میں 11 سے 13 فیصد تک اضافہ ہوا۔ عالمی بنک کی جنوبی ایشیائی ممالک کی معیشت سے متعلق رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پاکستان میں ترقی کی شرح 5 فیصد رہنے اور اگلے مالی سال کے دوران 5.4 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ سرمایہ کاری میں اضافے سے ترقی کی شرح مستحکم رہے گی۔ سی پیک منصوبوں میں تعمیراتی شعبہ اور بجلی کی پیداوار کے منصوبوں میں سرمایہ کاری ہو رہی ہے۔ غربت میں کمی کیلئے نجی شعبے کی سرمایہ کاری ضروری ہے۔ جنوبی ایشیائی ممالک بتدریج ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔ پاکستان میں سیاسی استحکام ہے۔ پاکستان میں حکومتی آمدنی خطے کے دیگر ممالک سے نسبتاً کم ہے۔ عالمی بنک نے کشمیر کے معاملے پر پاک بھارت کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا۔