کراچی :اسلحہ کی سب سے بڑی کھیپ برآمد :سیاسی جماعت کے لندن مقیم رہنمائوں نے را کی مدد سے گردی منصوبہ بنایا تھا:پولیس چیف
کراچی (کرائم رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) کراچی میں محرم الحرام کے دوران دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام پولیس نے عزیز آباد میں متحدہ قومی موومنٹ کے ہیڈ کوارٹر نائن زیرو کے قریب مکان پر چھاپہ مار کر اسلحہ کی بڑی کھیپ پکڑلی پانی کے ٹینک سے برآمد ہونے والے اسلحہ میں تین سو راکٹ لانچرز‘ اینٹی ٹینک اور اینٹی ایئر کرافٹ لینس‘ لائٹ مشین گنیں‘ سب اسٹین گنیں ان پر رائفلیں‘ پستول اور بڑی تعداد میں چھوٹے بڑے ہتھیاروں اور ہزاروں گولیوں کے علاوہ خودکش جیکیٹس بھی شامل ہیں ایڈیشنل آئی جی کراچی اور پولیس چیف مشتاق مہر کے مطابق زیادہ تر اسلحہ چائنا کٹنگ اور بھتہ خوری سے وصول ہونے والی رقم سے خریدا گیا جبکہ اس میں سرکاری اسلحہ اور نیٹو فورسز کا اسلحہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سیاسی جماعت کے لندن میں مقیم عناصر نے بھارتی خفیہ ایجنسی را سے مل کر 9 اور 10 محرم کو کراچی میں بڑی دہشت گردی کا منصوبہ بنایا تھا اور اس منصوبہ بندی میں سیاسی جماعت کے جنوبی افریقہ کے نیٹ ورک کے دہشت گرد شامل تھے۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی نے کارروائی میں حصہ لینے والی ڈسٹرکٹ سینٹرل کی پولیس پارٹی کے لئے دس لاکھ روپے انعام کا بھی اعلان کیا۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر نے کہا کہ جس مکان سے اسلحہ برآمد ہوا اس کا مالک کون ہے گھر کب سے خالی تھا اور آخری بار وہاں کون رہتا تھا اس بات کی تفتیش کی جارہی ہے پولیس کی کامیاب کارروائی کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ حساس اداروں کی اطلاع اور زیر حراست ملزم کی نشاندہی پر کی گئی جبکہ آئندہ دنوں میں اسلحہ کی مزید کھیپ بھی پکڑی جا سکتی ہے۔ جس مکان سے اسلحہ برآمد کیا گیا وہاں سے پانی کے دو سال پرانے بل بھی ملے ہیں اور واٹر بورڈ کے بلوں کے مطابق پانی کا کنکشن شیخ نعیم اللہ کے نام پر ہے۔ برآمد اسلحہ 5 ٹرکوں میں ڈی آئی جی آفس منتقل کیا گیا۔ کراچی پولیس کے مطابق اتنا اسلحہ پہلے کبھی نہیں پکڑا گیا۔ کراچی پولیس یف مشتاق مہر نے کہا ہے کہ سرکاری اسلحہ‘ نیٹو کا اسلحہ اور بلٹ پروف جیکٹیں بھی شامل ہیں۔ اسلحہ ایک سیاسی جماعت کا ہے۔ اسلحہ کے معاملے میں کئی بڑے نام سامنے آئے ہیں۔ صحافی کے سوال پر مشتاق مہر نے کہا کہ عزیز آباد کہہ دیا‘ نائن زیرو کہہ دی تو نام لینے کی گنجائش رہ گئی ہے؟ اس علاقے میں کوئی اور پارٹی ہے ہی نہیں۔ نائن زیرو کے قریب سے ملا یہ بناتا ہی کافی ہے۔ اسلحہ بھتہ خوری اور چائنہ کٹنگ کے پیسے سے خریدا گیا۔ لندن عناصر‘ را اور جنوبی افریقہ نیٹ ورک ملوث ہے۔ اسلحہ محرم میں دہشتگردی کیلئے استعمال کیا جاتا تھا۔ مکان اس کے نام ہے فی الحال پتہ نہیں چل سکا۔ مکان مالک کے نام پر تھا یا کرائے پر‘ تحقیقات کر رہے ہیں کہ آخری بار مکان میں کون آیا تھا۔علاوہ ازیں ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے پولیس کو اسلحہ برآمد کرنے پر شاباش دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھاری اسلحہ برآمد کرکے پولیس نے شہر کو بڑی تباہی سے بچا لیا ہے۔ ایم کیو ایم لندن نے کہا ہے کہ عزیز آباد میں اسلحہ کی کھیپ برآمد کرنے کا دعویٰ بھونڈا مذاق ہے۔ اچانک پتہ چلنے والے اسلحہ کو ایم کیو ایم سے جوڑا جا رہا ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ اسحلہ کی برآمدگی سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔علاوہ ازیں ایم کیو ایم پاکستان نے عزیزآباد سے ملنے والے اسلحے سے لاتعلقی کا اعلان کر دیا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے فیصل سبزواری نے کہا کہ برآمد ہونے والے اسلحے سے ایم کیو ایم پاکستان کا کوئی تعلق نہیں جن لوگوں کا اسلحہ ہے انہیں پکڑنا چاہئے۔ یہ ہمارا اسلحہ نہیں اور نہ ہی ہمارے پاس ناجائز اسلحہ ہے۔ پولیس کے مطابق اسلحہ کی خریداری میں لندن میں مقیم افراد، بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ اور جنوبی افریقہ نیٹ ورک کے لوگ ملوث ہیں۔ آئی این پی کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری نے کراچی میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنانے پر پولیس کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسلحہ پکڑا نہ جاتا تو محرم کے دنوں میں کراچی کی سڑکوں پر استعمال ہوتا۔ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں آصفہ بھٹو نے کہا کہ ایس ایس پی مقدس، ایڈیشنل آئی جی اور آئی جی مبارکباد کے مستحق ہیں۔علاوہ ازیں کراچی کے علاقے عزیز آباد سے برآمد اسلحہ فوج کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اسلحہ کی فرانزک فوج سے کروائی جائے گی، نجی ٹی وی کے مطابق پولیس کے پاس جی تھری، اینٹی ایئر کرافٹ گن اور ایل ایم جی کی فرانزک کی سہولت موجود نہیں، گولیوں کی تعداد ساڑھے 9 لاکھ ہے ڈبوں میں موجود گولیوں کی تعداد 5 لاکھ ہے۔