تربت اور کوئٹہ میں 5 دہشت گرد ہلاک: لاہور‘ داعش کے 2 مبینہ ارکان گرفتار
کوئٹہ+ لاہور (بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگار) تربت میں ایف سی حساس ادارے کے اہلکاروں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشت گرد ہلاک ہو گئے جبکہ 5 کو گرفتار کرلیا گیا۔ دہشت گردوں سے اسلحہ برآمد کر لیا گیا ہے۔ کوئٹہ میں پولیس کے ساتھ مقابلے کے دوران 2 شدت پسند مارے گئے جبکہ لاہور میں داعش کے 2 مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان کے قبضہ سے بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد‘ دہشت گردی کی وارداتوں میں استعمال ہونے والے آلات اور اہم مقامات کے نقشے برآمد کر لئے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں فرنٹیئر کور بلوچستان نے تربت میں کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے 7 شدت پسندوں سمیت 26 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا جن کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کر لیا۔ ایف سی اہلکاروں اور خفیہ ادارے کی جانب سے مشترکہ کارروائی کی گئی۔ علاوہ ازیں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے لاہور کینٹ کے علاقہ چونگی دوگیج میں کارروائی کرتے ہوئے دومبینہ دہشت گر دوں کو گر فتار کرکے ان کے قبضہ سے بھاری مقدار میں دھما کہ خیز مواد، دہشت گردی کے واردات میںاستعمال ہونے والے آلات اور اہم مقامات کے نقشے بر آ مد کر لئے ہیں۔گرفتار دہشت گر دوں کا تعلق کالعدم تنظیم داعش سے بتایا جاتا ہے ۔ دو مبینہ دہشت گردوں میں محمدکاشف اور نعیم جمشید شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کے دہشت گر داہم سرکاری عمارتوں اور تنصیبات کو نشانہ بنانا چاہتے تھے ۔ علاوہ ازیں تربت کے علاقے میں حساس ادارے اور فرنٹیر کور بلوچستان کے اہلکاروں کی کارروائی کے دوران فائرنگ سے 3 دہشت گرد ہلاک جبکہ 5کو اسلحہ سمیت گرفتار کرلیا گیاجبکہ شرپسندوں کے 2کیمپوں کو مسمار کردیا گیا۔ بدھ کی شام تربت کے علاقے کولوا اور ناگ میں فرنٹیر کور بلوچستان اور حساس ادارے کے اہلکاروں نے شرپسندوںکی موجودگی کی اطلاع پرسرچ آپریشن شروع کیا تو ملزمان نے فائرنگ شروع کردی۔ ادھر کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس شاہوانی باغ کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے اچانک پولیس کی گشت پر مامور گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی اور ہینڈ گرینڈ سے حملہ کیا پولیس کی جوابی کارروائی کے دوران 2حملہ آور ہلاک جبکہ ایک پولیس اہلکارزخمی ہوگیا جبکہ حملہ آوروں کے2 ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔پشاور سے بیورورپورٹ کے مطابق جنرل بس سٹینڈ حاجی کیمپ کے قریب سے دستی بموں سمیت گرفتار ہونے والے دہشت گرد جواد اکرم کا تعلق کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی سے ہے جس کی گرفتاری پر صوبائی حکومت کی جانب سے 10لاکھ روپے انعام بھی مقرر ہے گرفتار دہشت گرد نے ابتدائی تفتیش کے دوران سال 2007میں جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن کی رہائشگاہ پر راکٹ حملہ کرنے سمیت اہل تشیع کے متعددجلوسوں پر بم حملے کرنے کا انکشاف کیا ہے۔