سپریم کورٹ نے 19 برس بعد قتل کے ملزم کی سزائے موت کالعدم قراردیدی
اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے 19 سال بعد قتل کے ملزم کی سزائے موت کالعدم قرار دیدی جبکہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ ملزم کے انیس سال ضائع ہونے کا ذمہ دار کون ہے؟ عدالت نے مظہر حسین نامی ملزم کی بریت کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ فلموں میں سنتے تھے، جج صاحب میری زندگی کے 12 سال لوٹا دیں، جھوٹی گواہی دینے والوں کیخلاف کارروائی ہونی چاہئے، ججز کو حقائق کا جائزہ لے کر فیصلہ کرنا چاہئے۔ مظہر حسین پر 1997ء میں تھانہ سہالہ کی حدود میں اسماعیل نامی شخص کو قتل کرنے کا الزام تھا۔ ٹرائل کورٹ نے مظہر حسین کو سزائے موت دی جسے ہائی کورٹ نے برقرار رکھا۔