اسلام آباد بند ہو گا نہ بیرونی سرمایہ کاری رکے گی: ایاز صادق، حساس صورتحال ، عمران احتجاج ملتوی کر دیں: پرویز رشید
لاہور+ لودھراں (نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگار+ نیوز ایجنسیاں) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے 30 اکتوبر کو اسلام آباد بند نہیں ہوگا‘ چینی سرمایہ کاروں کو بھگانے کی کوشش ہو رہی ہے تاہم چین یا کسی بھی دوسرے ملک کی سرمایہ کاری نہیں رکے گی جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے ملک کی حساس صورتحال احتجاج کی متحمل نہیں‘ عمران خان احتجاج ملتوی کردیں جبکہ تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے 30 اکتوبر کو انسانی سمندر اسلام آباد بند کردیگا۔ پیپلز پارٹی سمیت جو ساتھ چلنا چاہے تیار ہیں۔ لاہور میں کوئین میری کالج کی نئی تعمیر عمارت کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار ایاز صادق نے کہا کہ عمران خان بالغ ہیں‘ بچے نہیں‘ انہیں خود دیکھنا چاہئے وہ کیا کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا پارلیمنٹ میں جب بھی بحث ہوتی ہے‘ تو ہر ایک کی اپنی رائے ہوتی ہے‘ وہ ارکان کو بار بار ٹوکتے رہے موضوع کشمیر ہے‘ کشمیر پر بات کریں‘ لیکن وہ کسی کا منہ بند نہیں کرسکتے‘ صرف مائیک بند کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا ایک ٹی وی چینل نے ریفرنس کے متعلق ابہام پیدا کیا‘ وہ ٹی وی چینلز سے کہیں گے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں‘ ابہام پیدا کرکے خود کو شرمندہ نہ کریں۔ اے این این کے مطابق سردار ایاز صادق نے کہا عمران خان اب بچے نہیں رہے بلکہ وہ بالغ ہیں اور میں انہیں کوئی مشورہ نہیں دونگا۔ انہوں نے کہا تمام ترقیاتی منصوبے عین وقت پر مکمل ہوں گے۔ 8 ارکان اسمبلی کی نااہلی کیلئے جمع کرائے گئے تمام ریفرنسز برائے اطلاع الیکشن کمشن کو بھجوا دئیے گئے ہیں‘ جن ریفرنسز پر سوالات اٹھائے گئے وہ بھی اور جن ریفرنسز پر سوالات نہیں اٹھائے گئے‘ دونوں ہی بھجوا دئیے گئے ہیں۔ آئی این پی/ این این آئی کے مطابق سردار ایاز صادق نے کہا عمران خان کو سمجھانے کی ضرورت نہیں، وہ سمجھدار اور بالغ ہیں‘ کوئی بچے تو نہیں وہ اپنا اچھا برا خود سوچتے ہیں‘ رولز کے مطابق میں نے تمام ریفرنس الیکشن کمشن کو انفارمیشن کے طور پر بجھوائے۔ انہوں نے کہا 30اکتوبر کو وفاقی دارالحکومت بند ہوگا اور نہ جلسے جلسوں سے کچھ ہونیوالا ہے‘ احتجاج اور دھرنوں سے ملک سے چینی اور دیگر سر مایہ کاروں کو بھگانے کی کوشش ہو رہی ہیں مگر ایسے لوگ کامیاب نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا میں نے پار لیمنٹ میں ہمیشہ تمام ارکان کو بات کر نے کیلئے موقع دیا، جہاں تک مشتر کہ اجلاس میں پیش آنیوالے واقعہ کا تعلق ہے تو میں بار بار ارکان سے یہ کہتار رہا ہوں اجلاس کشمیرکے مسئلے پر بلایا ہے اسی پر بات کریں۔ انہوں نے کہا میرے پاس جو بھی ریفرنسسز آئے میں نے انکو رولز کے مطابق 30دنوں کے اندر الیکشن کمشن کو بھجوا دیا۔ انہوں نے کہا احتجاج اور دھر نے والوں کو پہلے بھی مایوسی ہوئی اور اب بھی احتجاج اور دھرنوں سے کچھ نہیں ہوگا اور 30 اکتوبر کو شہر بھی بند نہیں ہوگا۔ اصل میں باقاعدہ سازش کے تحت احتجاج اور دھرنے والے لوگ ملک میں چین سمیت دیگر ملک سے آنیوالے سرمایہ کاروں کو بھگانا چاہتے ہیں مگر ایسے لوگوں کو پہلے بھی مایوسی ہوئی اور آئندہ بھی ایسا ہی ہوگا اور ملک ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن رہیگا۔ ملک میں جمہو ریت بھی چلتی رہے گی اور پارلیمنٹ مزید مضبوط ہوگی۔ آئی این پی کے مطابق عمران خان احتجاج کے اعلان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پرویز رشید نے کہا عمران خان احتجاج کو کسی اور وقت کیلئے رکھیں، 2018ء تک عمران خان کو حکومت کا تختہ الٹنے کے مواقع ملتے رہیں گے،ہر وقت جنگی جنون کو خود پر سوار رکھنا سیاسی قیادت کے شایانِ شان نہیں‘ کیونکہ سیاسی مفاد کو ترجیح دینے کے اقدام کو قوم اچھا نہیں سمجھتی، ملکی مفاد کیخلاف کام کرنے والے ہر کل بھوشن پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا حکومت کے جرات مندانہ کردار سے بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے،کسی کو بھی پاکستان کی سرزمین کی طرف میلی نظر سے نہیں دیکھنے دیں گے، اسلام آباد کی بندش ممکن نہیں،کوئی تحریک انصاف کو ایسا نہیں کرنے دیگا۔ این این آئی کے مطابق ایک انٹرویو میں سینیٹر پرویز رشید نے کہا کشمیر کاز پر پارلیمنٹ کی قرارداد عالمی محاذ گرم کرنے میں بنیادی کردار ادا کرے گی۔ حکومت کے جرأت مندانہ کردار سے بھارت پر بوکھلاہٹ طاری ہے۔ کسی کو پاک سر زمین پر میلی نظر نہیں ڈالنے دیں گے۔ این این آئی کے مطابق پرویز رشید نے کہا ماضی میں بھی پی ٹی آئی کی روش رہی ہے طوفان برپا کرنے سے باتوں کا آغاز کرتے ہیں اور پھر چائے کی پیالی میں طوفان اٹھا کر واپس چلے جاتے ہیںاس لئے ہمیں وقت قریب آنے دینا چاہئے، پی ٹی آئی سپریم کورٹ گئی ہے تو اسے فیصلے کا انتظار کرنا چاہئے، اگر فیصلہ ہمارے خلا ف آئے او رہم ڈھٹائی کا مظاہرہ کریں تو بیشک اپنی طاقت استعمال کر لیںلیکن ہمارے حق میں آئے تو اسے تسلیم کرنا چاہیے ،لیکن یہ فیصلہ آنے سے پہلے سڑکوں پر اپنا فیصلہ مسلط کرنا چاہتے ہیں، عمران خان کون ہوتے ہیں جو وزیر اعظم کو تبدیل کریں ، نواز شریف کو پارلیمنٹ کا اعتماد حاصل ہے ،خدارا کشمیر کاز اور بھارت کے جارحانہ طرز عمل کے خلاف قومی اتحاد پر اثر انداز نہ ہوں، لودھراں سے نامہ نگار کے مطابق ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا 30 اکتوبر کو اسلام آباد بند کر دیں گے۔ نوازشریف کو آصف زرداری سے خارجہ پالیسی کے گر سیکھنے کے بجائے کوئی اور گر سیکھنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا عام آدمی کو انصاف کی فراہمی تک ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ہمارے ملک میں انصاف کا نظام بہت کمزور ہوچکاہے‘ غریب آدمی کو انصاف ملنا بہت مشکل ہے‘ ملک میں انصاف کی فراہمی کے نظام میں خرابیوں کی ذمہ دار حکومتیں رہی ہیں۔ قانون کی بالادستی میں وکلاء کا کردار انتہائی اہم ہے ۔وکلاء عام آدمی تک انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔امیر اور غریب کیلئے یکساں قانون نافذکرنے کیلئے حکمرانوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے لودھراںڈسٹرکٹ بار کیلئے 10 لاکھ روپے گرانٹ کا اعلان بھی کیا۔