نوازشریف جمہوریت سے مشرف کی آمریت بہتر تھی،30 اکتوبر فیصلے کا دن، حکومت پریشان ہے: عمران
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + آئی این پی) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے نجی ٹی وی کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پریشان ہے کہ اسلام آباد میں لوگوں کو روکے یا آنے دے۔ اسلام آباد 30 اکتوبر کو مفلوج ہوگا، یہ ہماری 20 سال کی سیاسی جدوجہد کا فیصلہ کن دن ہے، موجودہ جمہوریت سے بہتر مشرف کی آمریت تھی۔ مشرف دور میں ملک پر اتنے قرضے نہیں تھے، اب ہم کرپشن کے معاملے پر نہیں نکلے تو سمجھیں تباہی کا راستہ ڈھونڈیں گے۔ اسمبلی میں صرف مک مکا ہوا۔ شریف خاندان کرپشن کا سمندر ہے۔ پانامہ لیکس کو 6 ماہ ہوگئے، کیا کارروائی ہوئی؟ نواز شریف صفائی دے رہے ہیں نہ ہی احتساب چاہتے ہیں۔ اپوزیشن کے ٹی او آرز پر ہی کارروائی کی جائیگی، نواز شریف کے بنائے ٹی او آر سپریم کورٹ نے مسترد کر دیئے تھے۔ یہ ہمیں لٹکا رہے ہیں، اسمبلی میں کہا تھا کہ ہمیں اکیلے بھی نکلنا پڑا تو نکلیں گے۔ خدانخواستہ مجھے ’’بلاول انکل گروپ‘‘ کا حصہ نہ بنائیں۔ انکل گروپ والے بہت شاطر لوگ ہیں۔ خورشید شاہ کو حکومت اپنا سمجھتی ہے، زرداری اچھے سیاستدان ہیں، وہ کیسے احتساب چاہیں گے۔ خورشید شاہ، نواز شریف نے مل کر نیب کا چیئرمین لگایا، یہ باریاں لیتے رہیں گے پھر ان کے بچے آ جائیں گے۔ بلاول بھٹو کی بات غلط ہے سب کو کہا ہم سڑکوں پر آئیں گے۔ رائے ونڈ مارچ پر شاہ محمود قریشی نے خورشید شاہ سے، میں نے طاہر القادری سے بات کی۔ آخر میں فیصلہ کیا وقت ضائع کئے بغیر عوام کو سڑکوں پر لائیں گے۔ علاوہ ازیں ڈاکٹر بابر اعوان نے عمران سے ملاقات کی اور 30 اکتوبر کے دھرنے اور پانامہ لیکس کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا عمران خان نے کہا 30 اکتوبر کا دن ملکی تاریخ میں احتساب کا قومی دن ہوگا قوم سے 30 اکتوبر کو اسلام آباد آنے کی اپیل کرتا ہوں۔ تحریک انصاف نے 30 اکتوبر کے احتجاج کو کامیاب بنانے کیلئے لاہور سمیت پورے پنجاب میں پارٹی تنظیموں کو عاشورہ کے بعد کیمپ لگانے کی ہدایات جاری کر دیں۔ عمران خان 19 اکتوبر سے پنجاب کے دورے کا آغاز کریں گے۔ 19 اکتوبر کو ملتان اور 20 اکتوبر کو فیصل آباد جائیں گے، جہلم، پنڈی، اٹک اور جنوبی پنجاب کا دورہ بھی کریں گے۔ علاوہ ازیں پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس 16 اکتوبر کو طلب کر لیا گیا۔ نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ 30 اکتوبر کو پہلے مرحلے میں 7 سے 10 روز اسلام آباد میں 11 مقامات پر دھرنا ہو گا۔ پلان بی، سی کے آخری مرحلے میں حکومت کو 10 روز کیلئے مفلوج کر دیا جائے گا۔ شرکاء کیلئے کھانا، رہائش اور ٹرانسپورٹ کے انتظامات کئے جائیں گے۔