• news

ایک جماعت نے بڑی بات کر دی، اسلام آباد سیل نہ ہوا تو وزیراعظم مضبوط ہونگے: خورشید شاہ

سکھر (نوائے وقت رپورٹ+ صباح نیوز) اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے ملکی صورتحال میں گرما گرمی چل رہی ہے۔ ایک جماعت نے اسلام آباد سیل کرنے کی بڑی بات کر دی ہے۔ سیل نہ کیا جا سکا تو نواز شریف مضبوط ہونگے۔ پیپلز پارٹی کی جنگ پارلیمنٹ اور جمہوریت کیلئے ہوتی ہے۔ فیصلے سڑکوں پر ہونگے تو پھر پارلیمنٹ کی ضرورت نہیں ہو گی۔ جس کی لاٹھی اس کی بھینس سے سسٹم کو فائدہ نہیں ہو گا۔ پیپلز پارٹی نے جمہوریت کیلئے قربانیاں دیں، پیپلز پارٹی کسی کے کہنے پر نہیں بنی۔ نواز شریف پانامہ سکینڈل میں پھنس چکے ہیں، ملکی سربراہ پر کرپشن کا الزام ہو تو فیصلہ عوام کو کرنا چاہئے۔ بھارت پاکستان کے اندر بھی مداخلت کر رہا ہے۔ وزیر خارجہ کا نہ ہونا پاکستان کی کمزوری ہے، حکومت کو فوری طور پر وزیر خارجہ مقرر کرنا چاہئے۔ سارک کانفرنس کا منسوخ ہونا بڑی ناکامی ہے، ہم پارلیمنٹ کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔ جلسے جلوسوں سے حکومت تبدیل نہیں ہو سکتی۔ ایم کیو ایم محب وطن پارلیمنٹرینز ہیں، تنگ نہ کیا جائے۔ ایسا نہ ہو پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم ایک ہو جائیں۔ ایک پارٹی کو اسلام آباد سیل کرنے، دوسری کو استعفوں کا موقع دیا جا رہا ہے۔ بلوچستان میں جو کھیل کھیلا جا رہا ہے، حکومت، اداروں کو سوچ سمجھ کر قدم اٹھانا چاہئے۔ نواز شریف نے جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر پر اچھی تقریر کی۔ بھارتی مداخلت کا معاملہ بھی اٹھانا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ مائنس ون فارمولا 70 کی دہائی سے چلا آرہا ہے تاہم فیصلہ عوام کریں گے کسی کے کہنے سے مائنس ون نہیں ہوتا۔ دریں اثناء خورشید شاہ سکھر میں سڑک کی خراب تعمیر پر برہم ہوگئے، پتھر اٹھا اٹھا کر پھینکے، چیف انجینئر کوجھاڑ پلاتے ہوئے کہا یہاں اتنے بڑے بڑے پتھر استعمال نہیں ہونے چاہیے تھے، سڑک میں پتھروں سے نیچے ریت ڈالنے چاہئے تھی، کیوں نہیں ڈالی گئی؟ جبکہ موقع پرچیف انجینئر وضاحتیں دیتے رہے۔انہوں نے چیف انجینئر پر ہی بس نہیں کیا، اپنی ہی پارٹی کی حکومت سندھ کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔ بولے آج جو کہہ رہا ہوں، وہ دس پندرہ چینل دکھائیں گے تو حکومت سندھ کو بھی نظر آئے گا۔

ای پیپر-دی نیشن