• news

پاناما لیکس : وزیراعظم کاتعلق ہے نہ الیکشن کمشن کو سماعت کا اختیار‘ وکیل : کٹہرے میں لائیں گے : عمران

اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) الیکشن کمشن نے وزیراعظم نواز شریف اور عمران خان کی نااہلی سے متعلق ریفرنسز کی سماعت 2نومبر تک ملتوی کر دی ہے، وزیراعظم کے داماد کیپٹن (ر) صفدر، جہانگیر ترین اور لیاقت ترکئی کے خلاف بھی کیسز کی سماعت2نومبر جبکہ پی ٹی آئی کے پارٹی فنڈز میں خورد برد سے متعلق کیسز کی سماعت 9 2 نومبر کو ہوگی، وزیراعظم کے خلاف پانامہ لیکس سے متعلق دائر تمام درخواستیں خارج کرنے کی نئی درخواست بھی دائر کر دی گئی ہے۔ وزیراعظم کے وکیل نے وزیراعظم پاکستان، وزیراعلیٰ پنجاب، اسحاق ڈار اور حمزہ شہباز کی جانب سے تحریری جواب جمع کرائے جن میں الیکشن کمشن کے ممبر اسمبلی کے خلاف کیس کی سماعت کرنے کے اختیار کو ایک بار پھر چیلنج کیا گیا ہے، الیکشن کمشن بے بنیاد الزامات پر کارروائی کا اختیار نہیں رکھتا لٰہذا پاناما لیکس پر وزیراعظم کے خلاف تمام درخواستیں مسترد کی جائیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنما نیئر حسین بخاری نے اعتراض کیا کہ ہمیں وزیراعظم کے جواب کی کاپی فراہم نہیں کی گئی۔ وزیراعظم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمشن پہلے درخواستوں پر سماعت کے اختیار کا فیصلہ کرے۔ عوامی تحریک کے وکیل نے وزیر اعظم کی نااہلی کے لئے دائر ریفرنس کی سماعت کے دوران موقف اختیار کیا کہ انہوں نے گزشتہ سماعت پر وزیراعظم کو کام کرنے سے روکنے کی درخواست دائر کی تھی، الیکشن کمشن کے حکم کے برعکس وزیراعظم کی جانب سے جواب دائر نہیں کیا گیا، جس پر وزیر اعظم کے وکیل نے کہا کہ انہیں اس سلسلے میں اب تک کوئی نوٹس نہیں ملا۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ پاناما لیکس سے متعلق تمام درخواستیں مماثلت رکھتی ہیں، تمام درخواستوں پر اعتراضات کو یکجاکرکے سماعت 2 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ کوشش کریں گے اعتراضات پر دلائل کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کریں، انہوں نے وزیر اعظم کے وکیل کو عوامی تحریک کی درخواست پر جواب جمع کرنے کی بھی ہدایت کی۔کیپٹن (ر) صفدر کی نااہلی سے متعلق پی ٹی آئی کے نوابزادہ صلاح الدین کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کے موقع پر وکیل نے کہاکہ کیپٹن صفدر نے کاغذات میں مریم صفدر کے اثاثے ظاہر کئے ہیں اور ان کا پانامہ پیپرز میں ذکر کئے جانے والے آف شور کمپنیوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ عمران خان کے وکیل حامد خان نے بتایا کہ ہم نے الیکشن کمشن کے دائرہ سماعت کو چیلنج نہیں کیا ہے ہم جواب دینے کےلئے تیار ہیں تاہم سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے عمران خان کی نااہلی کے خلاف بھجوائے جانے والے ریفرنس پر الیکشن کمشن کی جانب سے ہمیں کوئی نوٹس نہیں دیا گیا ہے۔ انہوں نے عمران خان کے خلاف تمام درخواستوں کو یکجا کرکے سماعت کرنے کی درخواست کی۔ عمران کے خلاف سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے بھجوائے جانے والے ریفرنس کی سماعت بھی 2نومبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ پی ٹی آئی کے سینیٹر لیاقت ترکئی کے خلاف اے این پی کی رہنما بشری گوہر کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر لیاقت ترکئی کے وکیل نے کہاکہ ہمارے موکل کانام پانامہ پیپرز میں شامل نہیں ہے جس پر بشری گوہر نے کہاکہ پانامہ لیکس کا انکشاف کرنے والے آئی سی جے کے نمائندے کو بھی بلایا جائے۔ ادھر پی ٹی آئی نے بھی پانامہ لیکس کیس کی جلد سماعت کیلئے درخواست دائر کر دی۔ پی ٹی آئی کا مﺅقف ہے کہ پانامہ غیرملکی سطح پر بھی اہمیت کا حامل ہے۔ پوری قوم کی نظریں پانامہ لیکس پر ہیں۔ بی بی سی کے مطابق سماعت کے دوران دو سو سے زائد صفحات پر مشتمل اس جواب میں یہ بھی کہا گیا ہے جن سیاسی جماعتوں نے ان درخواستوں میں وزیراعظم پر الزامات عائد کئے ہیں ان کے ثبوت فراہم کرنا بھی درخواست گزاروں کی ذمہ داری ہے لیکن ان درخواستوں کے ساتھ کوئی ثبوت لف نہیں کئے گئے۔ نوازشریف کا یہ بھی کہنا تھا پانامہ لیکس میں ان کا نام ہی نہیں ہے تو پھر ان درخواستوں کی بادی النظر میں کوئی قانونی حیثیت نہیں بنتی۔ الیکشن کمشن سے استدعا کی گئی ہے وہ ان درخواستوں کو ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دے۔آئی این پی کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما ورکن قومی اسمبلی دانیال عزیز نے کہا ہے عمران خان نے عوام سے جھوٹ بول بول کر انتہا کردی، جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں، خان صاحب آپ پچھلے دروازوں سے وزیراعظم بن سکتے ہیں نہ اب پچھلا دروازہ کھلے گا، قلابازی خان کی قلا بازیوں سے کچھ نہیں ہوگا، عمران خان بتائیں قوم کو آپ بیچتے کیا ہیں، خان صاحب کچھ کرکے دکھائیں، آپ کو شرم آنی چاہئے، کے پی کے میں کیا کیا ہے آپ نے۔
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ+ نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے روز اول سے جانتے ہیں نوازشریف احتساب سے بچنے کے لئے ہر غلط حربہ استعمال کریں گے لیکن طاقت اور اقتدار کے بل بوتے پر حقائق مسخ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ صباح نیوز کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا الیکشن کمیشن میں وزیراعظم کی جانب سے ان کے وکیل نے جو جواب جمع کرایا وہ جھوٹ پر مبنی ہے۔ وکیل کی جانب سے جمع کرائے جواب میں نوازشریف اپنی صاحبزادی مریم کی کفالت سے سرے سے ہی دستبردار ہوگئے ہیں جبکہ 2011 تک نواز شریف دستاویزی شکل میں ای سی پی اور ایف بی آر سمیت پوری قوم کو بتاتے تھے مریم نواز ان کی زیرکفالت تھی، تحریک انصاف بھی وہ تمام دستاویز الیکشن کمیشن کے سامنے رکھ چکی ہے جن میں نواز شریف نے مریم کو اپنے زیر کفالت بتایا، پارلیمان میں جھوٹ کے بعد الیکشن کمیشن میں نوازشریف کا یوٹرن ثابت کرتا ہے وہ احتساب سے بھاگ رہے ہیں، اب الیکشن کمیشن کا امتحان ہے وہ وقت کے حکمران کے خلاف کیا کارروائی کرتا ہے۔انہوں نے کہا الیکشن کمیشن میں وزیراعظم کا تازہ ترین جھوٹ ثابت کرتا ہے انہیں پکڑے جانے کا کوئی خوف نہیں اور پارلیمان میں بھی اسی لئے جھوٹ بولا تھا کہ انہیں پارلیمان کی جانب سے بازپرس کا کوئی خدشہ نہیں تھا۔ ہمیں خدشہ ہے نوازشریف وزارت عظمی کے منصب کا ناجائز فائدہ اٹھا کر سرکاری ریکارڈ میں ردوبدل کی کوشش کریں گے لیکن ہم طاقت اوراقتدار کے بل بوتے پر حقائق مسخ کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے اور وزیراعظم نے اس طرح کی کوشش بھی کی تو انہیں بھرپور مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا وزیراعظم فرار کی جتنی بھی کوشش کرلیں ہم انہیں انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے جبکہ قوم کے ساتھ بولے گئے ایک ایک جھوٹ کا بھی حساب لیا جائے گا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق عمران خان نے کہا وزیراعظم نواز شریف نے الیکشن کمشن میں ایک بار پھرجھوٹ بول دیا۔مریم نواز کی کفالت سے متعلق دستاویز الیکشن کمشن کو دے چکے ہیں۔ جانتے ہیں احتساب سے بچنے کیلئے ہر غلط حربہ استعمال کریں گے۔ ریکارڈ مسخ کرنے کی کوشش کی گئی تو بھرپور مزاحمت کریں گے۔ قوم کے ساتھ بولے ایک ایک جھوٹ کا حساب لیا جائے گا۔ وزیراعظم کا جھوٹ خود الیکشن کمشن کا امتحان ہے۔ وزیراعظم فرار کی جتنی مرضی کوشش کرلیں انہیں احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے۔ لوٹ مار کے ساتھ ایک ایک جھوٹ کا بھی حساب لیں گے۔ خصوصی نمائندہ کے مطابق الیکشن کمشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نعیم الحق نے کہا الیکشن کمشن میں نواز شریف کا جواب دو سو صفحات پر مشتمل ہے اس کا جائزہ لے کر جلد جواب جمع کرائیں گے۔ انہوں نے کہا نواز شریف کی ہٹ دھرمی چھ ماہ سے جاری ہے اس کی وجہ یہ ہے وزیراعظم پانامہ لیکس کے حوالے سے اٹھنے والے سوالات کے جواب نہیں دینا چاہتے ہم پر الیکشن کمشن سے ٹائم لینے کا الزام لگانے والے نوازشریف کے وکیل نے پندرہ روز کا وقت لیا جو افسوسناک ہے۔ نعیم الحق نے کہا نواز شریف نے قومی اسمبلی میں وعدہ کیا تھا وہ احتساب کے لئے خود کوپیش کریں گے لیکن حکومت کے رویے سے ظاہر ہے نواز شریف پانامہ لیکس پر جواب نہیں دینا چاہتے۔ نواز شریف تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں، انصاف کے نظام اور قوم کا مذاق اڑایا جارہا ہے۔ نواز شریف آئینی و اخلاقی طور پر وزیراعظم نہیں رہے۔ 30 اکتوبر کو اسلام آباد میں تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا۔ ترجمان پی ٹی آئی نے کہا الیکشن کمشن سے اپیل ہے پانامہ سے متعلق کیس کو جلد از جلد نمٹایا جائے محض ایک شخص کی مصروفیت کے باعث کیس نہیں رکنا چاہئے۔ آئی این پی کے مطابق نعیم الحق نے کہا قوم نظام کی کمزوریوں کی وجہ سے تنگ آچکی ہے۔ وزیراعظم نے دو ماہ پہلے کے نوٹس کا جواب اب جمع کرایا ہے اور حکومت پانامہ لیکس کی تحقیقات نہیں چاہتی نہ ہی وزیراعظم پانامہ لیکس کے معاملے سے متعلق جواب دینا چاہتے ہیں۔ نعیم الحق نے کہا عمران خان کہتے ہیں نواز شریف کے ساتھ ہمارا بھی احتساب کرلیں، عمران خان نے انگلستان میں کمایا اور وہیں انہوں نے کمپنی رجسٹر کرائی۔ حکومت احتساب سے بچنے کے لئے کسی کا بھی احتساب نہیں چاہتی، حکومت کا کام ہے کرپشن میں ملوث افراد کا احتساب کرے۔ احتجاج کرنا ہمارا جمہوری حق ہے، کسی نے بھی یہ نہیں کہا تھا وزیراعظم اپنے گھر سے نہیں نکل سکیں گے۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی کرپشن کی تحقیقات کرائی جائے تو تمام ریکارڈ ٹوٹ جائیں گے۔ صباح نیوز کے مطابق ایک انٹرویو میں عمران خان نے کہا اب ہم خالی ہاتھ اسلام آباد سے واپس نہیں جائیں گے نواز شریف کے استعفے تک اسلام آباد دھرنا جاری رہے گا اب حکومت نہیں چلنے دیں گے نواز شریف کو استعفیٰ دینا ہوگا یا احتساب کے لئے پیش کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا اب ہم پہلے کی طرح 126 دن کے بعد خالی ہاتھ نہیں لوٹیں گے۔ اسلام آباد میں رائیونڈ سے چار گنا زیادہ لوگ آئیں گے اتنے زیادہ لوگ ہوں گے حکومت برداشت نہیں کرسکے گی۔ اسلام آباد میں جلسہ نہیں ہوگا انصاف ملنے تک دھرنا دیں گے اب حکومت نہیں چلے گی۔ ٹی ٹوئنٹی نہ ون ڈے نہ ٹیسٹ اب ٹائم پاس میچ کھیلیں گے۔ 15 اکتوبر سے عوام رابطہ مہم شروع کروں گا اب اسلام آباد بند کردیں گے۔ اتنی زیادہ عوام آئے گی کہ اسلام آباد بھر جائے گا۔ اتنے بڑے سیلاب کو روکنا حکومت کے لئے مشکل ہوگا۔ اب بھی حکومت کے پاس وقت ہے وہ ہمارے مطالبات پورے کریں۔ انہوں نے کہا نواز شریف وقت گزار رہے ہیں تاکہ عوام بھول جائیں، بھولنے والے نہیں وزیراعظم رنگے ہاتھوں پکڑا گیا اور ادارے ایکشن نہیں لے رہے۔ وزیراعظم نے خود کو بچانے کے لئے ادارے تباہ کردیئے ہیں۔ انہوں نے کہا خیبر پی کے اسمبلی کی تحلیل اور اسمبلیوں سے استعفے سمیت آپشنز موجود ہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق عمران خان نے خیبر پی کے اسمبلی تحلیل کرنے کیساتھ قومی اسمبلی سے استعفوں کے آپشن زیرغور لانے کا بھی اعلان کیا۔
عمران خان

ای پیپر-دی نیشن