• news

امریکہ‘ اسلام نہیں شدت پسندوں کیخلاف لڑ رہا ہے‘ ہلیری‘ دوسرے صدارتی مباحثے میں بھی ٹرمپ کو شکست‘

واشنگٹن (این این آئی) امریکہ کے صدارتی انتخابات کا دوسرا مباحثہ بھی ہیلری کلنٹن نے جیت لیا، ہیلری کلنٹن نے 34 کے مقابلے میں 57 پوائنٹس سے کامیابی حاصل کی، مباحثے کے دوران دونوں امیدواروں نے ایک دوسرے کو جھوٹا، غیر حقیقت پسند اور صدارت کے لیے غیر موزوں قرار دیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق امریکہ میں صدارتی امیدواروں ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان مباحثہ سینٹ لوئس کی واشنگٹن یونیورسٹی میں ہوا، جس میں ہیلری کلنٹن کی ای میلز، شام و عراق سے متعلق امریکی پالیسی، امریکی معیشت، اسلام اور ذاتی کردار پر بات چیت کی گئی۔ مباحثے کے دوران دونوں امیدواروں نے ایک دوسرے کو جھوٹا، غیر حقیقت پسند اور صدارت کے لیے غیر موزوں قرار دیا۔ ٹرمپ نے کہا حال ہی میں سامنے آنے والی ان کی ویڈیو ٹیپ کے بارے میں وہ فخر محسوس نہیں کرتے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کی سیاسی تاریخ میں بل کلنٹن سے زیادہ خواتین کی توہین کسی نے نہیں کی۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہیلری کلنٹن کی ای میلز کی تحقیقات کے لیے وہ خصوصی پراسیکیوٹر تعینات کریں گے۔ صدر منتخب ہوا تو ہلیری کے خلاف مقدمہ چلا کر انہیں جیل میں ڈالوں گا۔ اگر صدر کی حیثیت سے ہیلری کلنٹن ذاتی ای میل استعمال کرتیں تو وہ جیل میں ہوتیں۔ مباحثے سے کچھ دیر قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے بل کلنٹن پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام لگانے والی خواتین کے ساتھ مل کر ایک پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس کو فیس بک پر براہِ راست نشر کیا گیا۔ اس میں ایسی چار خواتین نے شرکت کی جن میں سے تین بل کلنٹن پر یہ الزام لگاتی ہیں کہ سابق صدر نے انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا اور ایک چوتھی خاتون وہ ہیں جن کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے شخص کا ہیلری کلنٹن نے دفاع کیا تھا۔ ہیلری کلنٹن نے پریس کانفرنس کو بے چارگی کا اقدام قرار دیا اور مباحثے میں ایک مرتبہ پھر کہا کہ ذاتی ای میلز کا استعمال ایک ’غلطی‘ تھی تاہم ایسے کوئی شواہد نہیں جن کے ذریعے یہ ثابت ہو خفیہ معلومات غلط ہاتھوں تک پہنچ گئی تھیں۔ خواتین سے متعلق نامناسب گفتگو کی ویڈیو ٹرمپ کی فطرت کی عکاسی کرتی ہے۔ ٹرمپ نے کہا صدر منتخب ہونے پر وہ مسلمانوں کے داخلے کے بارے میں سخت پوچھ گچھ کی پالیسی پر عمل پیرا ہوں گے۔ ضرورت اس بات کی ہے امریکہ میں رہنے والے مسلمان شدت پسندی کے بارے میں قانون کے نفاذ سے وابستہ اہل کاروں کو بروقت اطلاع دیں تاکہ شدت پسندی کے واقعات سے بچا جا سکے۔ ہیلری نے کہا امریکہ اسلام سے جنگ نہیں لڑ رہا بلکہ یہ لڑائی داعش اور دیگر شدت پسند اور انتہا پسندوں کے خلاف ہے جبکہ وہ خود اکثریتی معتدل مسلمانوں کے خلاف صف آراءہیں۔مسلمان امریکہ میں جارج واشنگٹن کے وقت سے موجود ہیں اور ان میں سے اکثر پ±ر امن، باصلاحیت اور بہت ہی کامیاب ہیں۔ ہیلری کلنٹن نے ٹرمپ پر الزام لگایا وہ مسلمانوں، افریقی امریکیوں، ہسپانوی لوگوں کے خلاف ناشائستہ زبان استعمال کرتے رہے ہیں۔ ٹرمپ نے مبینہ طور پر کیپٹن ہمایوں کے خاندان کے خلاف بات کی، جو ایک قومی ہیرو ہیں۔ اس سلسلے میں ٹرمپ نے کہا اگر وہ صدر ہوتے تو آج کیپٹن ہمایوں زندہ ہوتا، عراق جنگ کا فیصلہ درست نہیں تھا۔ ہیلری کلنٹن نے کہا وہ امریکی فوج کو شام میں تعینات کرنے کے حق میں نہیں ہیں ایسا کرنا درست حکمت عملی نہیں ہوگی۔ بشار الاسد کی حکومت کو بچانے کے لیے روس حلب کو تباہ کرنے پر ت±لا ہوا ہے۔ شام کی خانہ جنگی کے سلسلے میں وہ حکومتِ شام کو جنگی جرائم کے ارتکاب پر انصاف کے کٹہرے میں لائیں گی۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ ٹیکس کم کرنا چاہتے ہیں جبکہ ہیلری ٹیکس بڑھانا چاہتی ہیں۔ دوسری طرف امریکی ٹی وی میزمان بلی بش کو رپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی ویڈیو ٹیپ منظرعام پر آنے کے بعد این بی سی کے پروگرام کی میزبانی سے معطل کر دیا گیا ہے۔ پروگرام 'ٹوڈے' کے ایگزیکٹو نوا اوپنہیم نے صبح کے وقت نشر کیے جانے والے پروگراموں کے عملے کو لکھا کہ 'ٹیپ میں بلی کی زبان اور رویے کی کوئی معافی نہیں ہے۔2005ءمیں ریکارڈ ہونے والی اس ٹیپ میں امریکی صدارتی امیدوار ٹرمپ نے خواتین کے بارے میں نے نازیبا گفتگو کی تھی جس پر انہوں نے معذرت بھی طلب کی ہے۔ دریں اثنا امریکی میگزین ووکس (Vox) نے ٹرمپ کو بدترین صدارتی امیدوار قرار دیدیا اور الیکشن میں ہلیری کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ ایسا صرف ڈکٹیٹر شپ میں ہوتا ہے‘ جمہوریت میں نہیں۔ ٹرمپ آمریت پسند ہیں اور کسی کو بھی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
ٹرمپ/ ہلیری

ای پیپر-دی نیشن