نیوکلیر سپلائزر گروپ : بھارت سے مذاکرات کو تیار ہیں‘ مسعود اظہر پر پابندی کیلئے تعاون نہیں کرینگے : چین
نئی دہلی (بی بی سی + نیٹ نیوز) چین نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ وہ مولانا مسعود اظہر پر پابندی لگانے کے حوالے سے کوئی مدد نہیں کرسکتا۔ تاہم این ایس جی ”نیوکلیئر سپلائر گروپ“ میں بھارتی رکنیت کے امکانات پر مذاکرات کیلئے تیار ہے۔ چینی نائب وزیر خارجہ لی باﺅڈانگ نے بھارتی شہر گوا میںہونیوالے برکس اجلاس کے لئے پہنچنے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا مسعود اظہر پر پابندی کے حوالے سے بھارتی صحافیوں کے مزید کریدنے پر چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ بیجنگ دہشت گردی کے خلاف کوششوں کے نام پر کسی ملک کے سیاسی فائدہ اٹھانے کے مخالف ہے اسی لئے ہم نے بھارت کے مطالبے کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے کہا نیوکلیئر سپلائر گروپ میں بھارت کی رکنیت کے حوالے سے چین نئی دہلی کے ساتھ بات چیت کے تمام امکانات پر غور کرنا چاہتاہے لیکن یہ این ایس جی کے چارٹر کے مطابق ہونا چاہئے اور بعض اصولوں کا ہر طرف سے احترام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نیوکلیئر سپلائزر گروپ میں بھارت کو مکمل رکنیت دینے کیلئے تمام رکن ممالک کا متفق ہونا ضروری ہے۔ واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے این ایس جی میںشامل ہونے کیلئے کچھ عرصے سے سرگرم سفارتی مہم چلا رکھی ہے تاکہ روس امریکہ اور فرانس کی شراکت سے بھارت اربوں ڈالر کے پاور پلانٹس قائم کرسکے اور آلودگی پھیلانے والے پاور پلانٹس پر اس کا انحصار کم ہو مگر اس مہم اور مولانا اظہر مسعود دونوںمعاملوں پر بھارت کو فی الحال منہ کی کھانی پڑ رہی ہے۔ دریں اثنا چینی صدر شی جن پنگ اس ہفتے بھارت، بنگلہ دیش اورکمبوڈیا کا دورہ کریں گے۔ چینی صدر بھارتی شہر گوا میں برکس سربراہی اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔ چینی صدر کا تین ملکوں کا 5 روزہ دورہ 13 اکتوبر سے شروع ہوگا۔ چینی صدر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، دیگر غیر ملکی رہنماﺅں سے بھی ملیں گے۔
چینی صدر