منفی سیاست کرنیوالے 2014ءمیں ناکام ہوئے اور اب بھی بُری طرح ناکام ہوں گےوزیراعظم محمد نوازشریف
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ منفی سیاست کرنیوالے 2014ءمیں ناکام ہوئے اور اب بھی بُری طرح ناکام ہوں گے۔ ہمارا ایجنڈا ترقی ہے جبکہ کچھ لوگ ترقی کے عمل کو پٹڑی سے اتارنا چاہتے ہیں۔ یہ لوگ صرف احتجاج پر یقین رکھتے ہیں اور منفی سیاست سے ملک کو مفلوج کرنا چاہتے ہیں۔ کشمیر کاز سے مےری کمٹمنٹ ہے‘ دنےا مےں کوئی طاقت ہمےں کشمےری حرےت پسندوں کی حماےت سے نہیں روک سکتی‘ کشمیریوں کی جائز جدوجہد آزادی کو دہشت گردی قرار دینا بھارت کی افسوسناک غلطی ہے، جمہوریت احتجاج کا حق دیتی ہے لیکن اس کی حدود و قیود ہوتی ہیں، سیاسی مخالفین احتجاج ضرور کریں مگر حد سے تجاوز نہ کریں ۔ 2014ءمیں احتجاج کرنے والے دوبارہ ناکام ہونگے۔ انہوں نے یہ بات پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ کشمیر کاز کے لئے پُرعزم ہیں‘ پاکستان کشمیر کاز کی حمایت کرتا رہے گا۔ برہان وانی جنہیں بھارتی سکیورٹی فورسز نے شہید کر دیا تھا‘ حریت پسند رہنما تھے کوئی ان سے یہ فخر نہیں چھین سکتا۔ 2013ءمےں جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو کئی چیلنجز درپیش تھے‘ ہم اطمینان بخش انداز میں ان چیلنجز پر قابو پا رہے ہیں‘ دہشت گردی کی سرگرمیاں نمایاں طور پر نیچے آئی ہیں‘ معیشت مستحکم ہوئی۔ ہم توانائی کے چیلنجز پر قابو پانے کے لئے دن رات کام کر رہے ہیں‘ 2018ءتک 10 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی جائے گی اور لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا‘ ہم نے بھاشا ڈیم کی اراضی کے حصول کیلئے 100 ارب روپے دیئے۔ اراضی حاصل کرلی گئی ہے۔ کراچی آپریشن تمام فریقین کی مشاورت سے شروع ہوا جس کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ ہم تھر کی ترقی کے لئے بھی کام کر رہے ہیں اس علاقے میں کان کنی کا آغاز ہو چکا ہے تھر میں کوئلہ سے چلنے والے بجلی گھر بھی نصب کئے جارہے ہیں ایسا گزشتہ 70 برس میں نہیں ہوا۔ بین الاقوامی منڈی میں زرعی مصنوعات کی کمی کی بنا پر ہم اپنے کاشت کاروں کی تلافی کریں گے، بلوچستان میں سولر ٹیوب ویلوں کی تنصیب کے لئے سبسڈی دیں گے۔ 46 ارب ڈالر لاگت کے پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت ملک میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے منصوبے جاری ہیں، اس کا سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہوگا۔ ایک ہزار ارب روپے کی لاگت سے موٹر ویز/شاہراہوں کی تعمیر کی جا رہی ہیں، ہم سماجی شعبے کی ترقی پر بھی کام کر رہے ہیں، آئندہ 18 ماہ میں مزید کئی ہسپتال تعمیر کئے جائیں گے۔ وہ اپنی منفی سیاست سے پاکستان کو جام کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان کشمیریوں کی جدوجہد کی حمایت کرتا رہے گا‘ بھارتی وزیراعظم غلط سمجھتے ہیں کہ دہشت گردی سے جنگ آزادی کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی ہے‘ ملکی معیشت مضبوط ہوئی ہے‘ توانائی کے مسائل پر قابو پانے کے لئے دن رات کام کر رہے ہیں۔ برہان وانی کی حمایت میں وزیراعظم نوازشریف نے بھارت کو ایک بار پھر سخت جواب دیا اور کہا کہ مودی جنگ آزادی اور دہشت گردی کو نہیں ملا سکتے۔ بھارت دہشت گردی سے کشمیری تحریک آزادی کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عاملہ نے پارٹی انتخابات کے شیڈول کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت پارٹی صدر‘ سیکرٹری جنرل‘ سیکرٹری فنانس اور دیگر مرکزی عہدیداروں کا انتخاب 18 اکتوبر کو جنرل کونسل میں کیا جائے گا۔ الیکشن کے لئے چودھری جعفر اقبال چیف الیکشن کمشنر کے فرائض سرانجام دیں گے۔ 4 ارکان ان کی معاونت کرینگے۔ پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین سینیٹر راجہ ظفر الحق‘ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف‘ وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان‘ وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار‘ صدر آزاد کشمیر مسعود خان‘ پارٹی کے چاروں صوبائی صدور‘ وفاقی وزراءاور دیگر پارٹی رہنماﺅں نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سینیٹر مشاہد اﷲ خان نے بتایا کہ 18 اکتوبر کو مسلم لیگ (ن) کے الیکشن ہوں گے‘ تین سال پورے ہو چکے ہیں۔ اس الیکشن میں تمام مرکزی عہدیداروں کا انتخاب کیا جائے گا کافی عرصے بعد مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا ہے جس میں پارٹی کے ارکان نے بھرپور شرکت کی۔ اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال کا جائزہ ،پارٹی انتخابات اور تنظیم سازی سمیت دیگر امور کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس مےں وزیراعظم نواز شریف نے مفصل تقریر کی جس میں انہوں نے ملک کے اندرونی اور بیرونی صورت حال پر پارٹی کو اعتماد مےں لےا۔ مسلم لیگ (ن )کی مرکزی مجلس عاملہ نے مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام پر بھارتی فوج کے مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین بھارتی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے حق رائے دہی کیلئے کشمیری عوام کی جدوجہد کی ہر ممکن سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کا عہد کیا ہے۔ مرکزی مجلس عاملہ نے قرارداد میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے وزیراعظم کے جرات مندانہ اور مدبرانہ خطاب کو کشمیری اور پاکستانی عوام کی امنگوں کی بھرپور ترجمانی کا حامل قرار دیتے ہوئے اسے سراہا اور کہا کہ عالمی رہنماﺅں اور بین الاقوامی اداروں سے وزیراعظم کے رابطوں نے واضح کر دیا ہے کہ کشمیر تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے اسے اقوام متحدہ کی قرادادوں کے مطابق حل کئے بغیر خطے میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ تمام ملکی مسائل پارلیمنٹ‘ آئینی و قانونی اداروں کے ذریعے حل کرنے کی روایت جاری رہنی چاہئے۔ مجلس عاملہ نے بھارت کے جارحانہ رویہ اور لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہوئے واضح کیا کہ دفاع وطن کیلئے پوری قوم متحد ہے اور ہماری مسلح افواج کسی بھی جارحیت کا م±نہ توڑ جواب دینے کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔ سی پیک پر شفافیت کے لئے شاندار کارکردگی سامنے آئی ہے۔ وزیراعظم ہاﺅس سے جاری بیان کے مطابق اجلاس نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت کے سیاسی عزم کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے آپریشن ضرب عضب کو نہایت نتیجہ خیز قرار دیا۔ مسلح افواج کی روایتی جرا¿ت و بہادری، پولیس، سول آرمڈ فورسز، عوام اور تمام متعلقہ اداروں کی قربانیوں کی وجہ سے دہشت گردوں کی پناہ گاہوں اور تربیت گاہوں پر کاری ضرب لگی ہے۔ مجلس عاملہ اس یقین کا اظہار کرتی ہے کہ بہت جلد اس ناسور کا جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا۔ مجلس عاملہ نے سی پیک اور تعمیر و ترقی کے دیگر منصوبوں کو ملک کے تمام حصوں کی ترقی و خوشحالی کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیا۔ ملکی معیشت کی بہتری اور تین سال کے مختصر عرصے میں پاکستان کی اقتصادی حالت کو اس مقام پر لے آنا کہ بیرونی غیر جانبدار ادارے بھی اعتراف کریں، انتہائی قابل تعریف ہے۔ ہر سطح پر شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانے سے حکومت کی شاندار کارکردگی سامنے آتی ہے۔ مجلس عاملہ نے اس امر پر اطمینان اور خوشی کا اظہار کیا کہ 2013ءکے انتخابات کے بعد سے لے کر اب تک ضمنی انتخابات، کینٹونمنٹ بورڈز کے انتخابات، بلدیاتی انتخابات، گلگت بلتستان کے انتخابات اور آزاد کشمیر کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی کامیابی عوام کے بھرپور اعتماد کی واضح علامت ہے۔ مجلس عاملہ نے کراچی اور بلوچستان کی صورتحال میں نمایاں بہتری کوبھی انتہائی اہم کامیابی قرار دیا۔ مجلس عاملہ نے وزیراعظم محمد نواز شریف کی پرعزم قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام اہم قومی امور پر وسیع تر سیاسی مشاورتی عمل نہایت مثبت اقدام ہے۔ تمام ملکی مسائل پارلیمنٹ اور آئینی و قانونی ریاستی اداروں کے ذریعے حل کرنے کی روایت جاری رہنی چاہئے۔ اجلاس میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے جانبازوں‘ مسلم لیگ (ن) کے رہنما صدیق الفاروق کے جواں سال بیٹے اور برہان مظفر وانی سمیت کشمیری حریت پسند شہداءکے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اجلاس سے راجہ ظفر الحق‘ غلام دستگیر خان‘ سرانجام خان‘ سردار یعقوب ناصر‘ صدیق الفاروق‘ وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر‘ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان‘ کامران مائیکل اور بیگم نجمہ حمید نے بھی خطاب کیا۔ خواجہ سعد رفیق نے پارٹی انتخابات کا شیڈول پیش کیا جس کی مجلس عاملہ نے منظوری دی۔
نوازشریف