یوم عاشور آج عقیدت و احترام سے منایا جائے گا، لاہور میں مرکزی جلوس نثار حویلی سے برآمد
لاہور/ کراچی/ مظفر آباد (خصوصی نامہ نگار + نامہ نگار + نمائندگان + نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) نواسہ رسول حضرت امام حسینؓ اور شہدائے کربلا کی قربانیوں کی یاد میں یوم عاشور آج بدھ کو مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جائیگا، ملک بھر کے چھوٹے بڑے شہروں میں علم، تعزیئے اور ذوالجناح کے جلوس نکالے جائینگے اور شام غریباں برپا کی جائے گی جبکہ گزشتہ روز لاہور سمیت کئی شہروں میں 9ویں محرم کے جلوس نکالے گئے۔ سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے۔ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر بڑے شہروں میں آج موبائل فون سروس بھی معطل ہوگی۔ لاہور میں نویں محرم کا مرکزی جلوس نثار حویلی سے برآمد ہوا اور اپنے مخصوص راستوں سے ہوتا ہوا آج شام نماز مغرب کے بعد کربلا گامے شاہ پر اختتام پذیر ہوگا۔ علاوہ ازیں کرشن نگر کی پانڈو سٹریٹ سے بھی نویں محرم کا جلوس برآمد ہوا۔ اس موقع پر 2 ہزار پولیس اہلکار تعینات تھے۔ سکھر میں کربلا معلی کے تعزیئے کے جلوس میں بھگدڑ مچنے سے ایک عزادار جاں بحق، 10 زخمی اور 15 بے ہوش ہو گئے۔ آج حیدرآباد، سکھر، راولپنڈی، فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالا، سیالکوٹ، جھنگ، ایبٹ آباد، کوہاٹ، پاراچنار سمیت دوسرے شہروں میں بھی موبائل فون کے سگنلز نہیں ہوں گے۔ اس حوالے سے وزارت داخلہ نے سمری پی ٹی اے کو ارسال کر دی ہے۔ حفاظتی اقدامات کے پیش نظر کراچی اور لاہور میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد ہے جبکہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ ہے جس کے تحت موٹرسائیکل کی ڈبل سواری اور اسلحہ کی نمائش پر مکمل پابندی ہو گی۔ دوسری جانب کوئٹہ اور ڈیرہ غازی خان میں بھی دفعہ 144 نافذ اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی ہو گی۔ علاوہ ازیں لاہور میں شبیہ ذوالجناح کا مرکزی جلوس نثار حویلی اندرون موچی گیٹ سے گزشتہ شب برآمد ہوگیا، قبل ازیں نثار حویلی میں مجلس عزا ہوئی۔ ذوالجناح کا جلوس اپنے قدیمی راستوں سے گزرتا ہوا اذان فجر کے وقت چوک نواب صاحب پہنچا۔ جہاں ماتم اور زنجیر زنی ہوئی۔ بعد ازاں جلوس چوہٹہ مفتی باقر، مسجد وزیر خان، کشمیری بازار سے رنگ محل پہنچے گا جہاں پر نماز ظہرین ادا کی جائیگی جس کے بعد جلوس اپنے روایتی روٹ صرافہ بازار، گمٹی بازار، ڈبی بازار، سید مٹھااور تحصیل بازار سے امام بارگاہ مبارک بیگم، بازار حکیماں،فقیر خانہ میوزیم سے ہوتا ہوا اونچی مسجد بھاٹی گیٹ پہنچے گا جہاں سے نماز مغرب کے بعد یہ بھاٹی چوک سے لوئر مال پر کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوجائیگا جہاں شام غریباں کی مجالس برپا ہوں گی۔ جلوس کے مرکزی روٹ پر سکیورٹی انتظامات کیلئے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کیساتھ ساتھ مجلس وحدت مسلمین کے وحدت یوتھ،وحدت سکاؤٹس اور رضاکاران موجود تھے۔ دریں اثناء شادمان قصربتول، اسلام پورہ پانڈو سٹریٹ، وسن پورہ، مغلپورہ، دھرمپورہ، مصری شاہ، شاہدرہ، جوہر ٹائون، ٹیمپل روڈ، گلاب دیوی سمیت دیگر علاقوں سے ذوالجناح کے جلوس بھی آج برآمد ہوئے۔راستے میں جگہ جگہ دودھ، چائے، پانی، شربت کی سبیلیں لگائی گئی تھیں۔ علاوہ ازیں موچی گیٹ میں مرکزی جلوس کی سکیورٹی پر تعینات اے ایس آئی نور السلام دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہوگیا۔ علاوہ ازیں گذشتہ روز9محرم کے روز صبح 9 بجے امام بارگاہ عزا خانہ پانڈو سٹریٹ کرشن نگر سے مرکزی جلوس ذوالجناح برآمد ہوا جو رات گیا رہ بجے کے قریب واپس وہیں پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔ جلوس سے قبل امام بارگاہ میں مجلس عزا برپا ہوئی جس میں ذاکرین نے فلسفہ ٔ شہادت حضرت امام حسینؓ پر روشنی ڈالی۔ جلوس کے راستے میں جگہ جگہ پانی، دودھ، چائے اور دیگر اشیاء کی سبیلیں لگائی گئی تھیں۔ کئی مقامات پر واک تھرو گیٹ لگائے گئے تھے۔ جلوس کے دوران ماتم اور زنجیر زنی بھی کی جاتی رہی۔ 9محرم کے مرکزی جلوس کے علاوہ صبح 9بجے امام بارگاہ قصر بتول شادمان سے شبیہ ذوالجناح کا جلوس برآمد ہوا جو مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا شام کو اختتام پذیر ہوا۔ دوپہر دو بجے صدر بازار لاہور کینٹ سے ذوالجناح کا جلوس برآمد ہو ا۔ پنجاب بھر میں جلوسوں کی ہیلی کاپٹرز سے فضائی نگرانی، ڈرون کیمرے استعمال کرنے کے ساتھ ویڈیو ریکارڈنگ بھی کی جارہی ہے۔ علاوہ ازیں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر میٹرو بس سروس مکمل طور پر معطل کردی گئی۔ گزشتہ صبح میٹرو بس سروس کو دوپہر بارہ بجے تک جزوی طور پر معطل کردیا گیا تھا۔ آج دس محرم الحرام تک میٹرو بس سروس کو مکمل طور پر معطل کردیا۔ این این آئی کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے چیف سیکرٹری سندھ محمد صدیق میمن اور آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کو فون پر بات کرتے ہوئے آئی جی سندھ سے تمام اضلاع کے ہیڈ کوارٹرز میں پولیس کی تعیناتی، مانیٹرنگ اور انٹیلی جنس رپورٹ طلب کی۔ انہوں نے آئی جی سندھ سے 9 محرم الحرام کے جلوسوں کے حوالے سے بھی تفصیلات معلوم کیں۔ کوئٹہ میں امام بارگاہ ناصر العزاء اور کراچی میں مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوئے۔ پانی کی سبیلیں، امدادی کیمپ اور جلوس کی گزرگاہوں پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔ سندھ میں روہڑی، سکھر، خیرپور، نواب شاہ، حیدر آباد، لاڑکانہ اور میرپور خاص، کشمور، شکارپور، جیکب آباد سمیت دیگر شہروں میں مختلف مقامات پر مجالس برپا کی گئیں۔ خیبر پی کے کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں سرکلر روڈ پر کنٹرول روم قائم کیا گیا۔ شہر میں عاشورہ پر موٹر سائیکل چلانے پر پابندی ہوگی۔ ہنگو، کوہاٹ، صوابی، ٹانک میں جلوس کی گزر گاہوں پر سخت حفاظی انتظامات کئے گئے ہیں۔ گلگت بلتستان کے داخلی اور خارجی راستوں پر بھی سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے۔ علاوہ ازیں پنجاب بھر میں نکلنے والے جلوسوں اور 870 حساس مقامات کی سکیورٹی کے لئے 1 لاکھ 48 ہزار 52 افسران و اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 39085 والینٹریئر محرم ڈیوٹی پر تعینات ہونگے۔ اس کے علاوہ صوبے بھر کے حساس مقامات کی نگرانی کے لئے 1541 سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں جبکہ لاہور میں 15 کیمرہ ریکارڈنگ سہولت سے لیس گاڑیوں کے ذریعے بھی جلوسوں کی نگرانی کی جائے گی۔ کامرس رپورٹر کے مطابق لاہور کے سرکاری ہسپتالوں میں ہائی الرٹ جاری کردیا گیا اور آج 10ویں محرم تمام ہسپتالوں کے سینئر ڈاکٹرز کو آن لائن رہنے اور موبائل فون آن رکھنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ نے پاک آرمی کی دو کمپنیاں طلب کرلی گئی ہیں۔ علاوہ ازیں دنیا کے دیگر ممالک ایران، عراق، شام، لبنان اور دیگر ملکوں میں بھی 9ویں محرم کے جلوس نکالے گئے جبکہ آج یوم عاشور عقیدت و احترام سے منایا جائیگا۔ ادھر اسلام آباد میں کئی سال کے بعد محرم کے مرکزی جلوس کی سکیورٹی کیلئے موبائل فون سروس معطل نہیںکی گئی۔ بنوں سے نامہ نگار کے مطابق 9 ویں اور 10 ویں محرم کو سکیورٹی خدشات کے پیش نظر بنوں شہر میں کرفیو نافذ کردیا گیا۔ آج دوپہر 2 بجے تک تمام کاروباری مراکز اور شہریوں کی شہر میں داخلے پر پابندی ہوگی۔