کابل: مزار پر ماتمی جلوس میں خودکش دھماکہ‘ فائرنگ‘ 14 افراد ہلاک‘ 36 زخمی‘ حملہ آور مارے گئے
کابل (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ+ رائٹرز) افغان دارالحکومت کابل میں ماتمی جلوس کے دوران خودکش حملے، فائرنگ سے پولیس اہلکار سمیت 14افراد ہلاک اور 36 زخمی ہو گئے۔ افغان میڈیا کے مطابق 3 حملہ آور پولیس کی وردیوں میں کرتائے سخی مزار کے اندر داخل ہوئے۔ علاقے سے دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں آتی رہیں۔ یوم عاشور کے سلسلہ میں مجلس میں لوگ شریک تھے۔ جوابی کارروائی میں تمام حملہ آور مارے گئے، متعدد زائرین کو یرغمال بنا لیا گیا۔ حکام کے مطابق ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ہے۔ زخمیوں کو ہسپتال داخل کرا دیا گیا۔مرنیوالوں میں پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔ ہلمند کے دارالحکومت لشکر گاہ سے طالبان کو نکالنے کیلئے مزید سینکڑوں افغان فوجیوں کو تعینات کر دیا گیا، سکیورٹی امور کے حوالے سے حکومت کے خصوصی نمائندے عبدالجبار نے میڈیا کو بتایا 300 سے زائد کمانڈوز کو تعینات کیا گیا تاکہ طالبان پیش قدمی نہ کر سکیں، یہ کلیئرنس آپریشن کریں گے، صوبائی حکومت کے ترجمان عمر زورک نے کہا جلد پورے شہر سے طالبان کا صفایا کر دیں گے۔ ترجمان وزارت دفاع راد منیش نے کہا طالبان کو پیچھے دھکیل دیا لیکن ان کی واپسی کا خدشہ ہے، نیٹو کی فضائی سپورٹ حاصل ہے۔ادھر چینی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مہتر عالم کے علاقے میں سکیورٹی چیک پوسٹ پر طالبان کے حملے میں ایک پولیس اہلکار اور جوابی کارروائی میں تین طالبان ہلاک جبکہ 22 افراد زخمی ہو گئے۔ ادھر سکیورٹی فورسز کے مطابق طالبان سے قندوزشہر کا قبضہ واپس لے لیا گیا ہے۔