ہر کھلاڑی سپر سٹار، پاکستان ٹیم کی سب سے بڑی خوبی خود اعتمادی ہے: مصباح الحق
لاہور (نمائندہ سپورٹس+ سپورٹس رپورٹر) ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کے سب سے کامیاب کپتان مصباح الحق کے خیال میں موجودہ ٹیم کی کامیابی کی سب سے بڑی وجہ اس کی خود اعتمادی ہے۔مصباح الحق کی قیادت میں پاکستانی ٹیم انگلینڈ کے دورے میں ٹیسٹ سیریز برابر کرکے ٹیسٹ کرکٹ کی عالمی نمبر ایک بنی تھی تاہم اب بھارتی ٹیم نیوزی لینڈ کو اپنے ہوم گراؤنڈ پر ہراکر عالمی نمبر ایک بن گئی ہے۔پاکستانی ٹیم جمعرات کے روز سے ویسٹ انڈیز کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز متحدہ عرب امارات میں شروع کرنیوالی ہے۔ مصباح الحق نے انٹرویو میں کہا کہ بحیثیت کپتان جب وہ اپنی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہیں تو سنہ 2010 میں جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلی گئی ٹیسٹ سیریز کبھی نہیں بھول سکتے جس نے انھیں اور پوری ٹیم کو نیا حوصلہ دیا تھا۔’میں ٹیم سے باہر تھا۔ واپسی ہوئی اور مجھے کپتان بنا دیا گیا۔ ہمارا مقابلہ دنیا کی بہترین ٹیم سے تھا۔ پاکستانی ٹیم نے اچھا کھیل کر دونوں ٹیسٹ میچز ڈرا کیے۔ درحقیقت یہی وہ موقع تھا جس نے ٹیم کے اندر نیا حوصلہ پیدا کیا اس میں خود اعتمادی آئی اور پھر اس کی کارکردگی میں بہتری آتی گئی۔‘مصباح الحق سے سوال تھا کہ ماضی میں بڑے بڑے نام پاکستانی ٹیم میں شامل رہے لیکن موجودہ ٹیم میں ایسی کیا خوبی ہے جس نے اسے عالمی نمبر ایک بھی بنایا اور اس کی کارکردگی میں مستقل مزاجی بھی ہے؟مصباح الحق اس کا کریڈٹ اپنے تمام کھلاڑیوں کو دیتے ہیں۔’اس ٹیم میں بڑے نام نہیں ہیں اور نہ ہی سپراسٹارز ہیں لیکن ہر کھلاڑی ٹیم کے لیے کھیلتا ہے۔اس کا ٹیم کی جیت میں حصہ ہے۔ ہر کھلاڑی نے اپنی صلاحیت سے بڑھ کر کارکردگی دکھانے کی کوشش کی ہے۔ مصباح الحق پاکستانی ٹیسٹ ٹیم کے مستقبل سے بہت زیادہ پرامید ہیں۔’اظہرعلی، اسد شفیق، یاسرشاہ اور سرفراز احمد یہ پاکستان کا مستقبل ہیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ دیگر نوجوان باصلاحیت کرکٹرز بھی سامنے آئے ہیں جو آنے والے برسوں میں ٹیم کو بھرپور بنیاد فراہم کرسکیں گے۔ درحقیقت یہ ٹیم صحیح راستے پر چل رہی ہے۔ اسے ایک بنیاد مل گئی ہے ایک طریقہ کار ملا ہے اب تمام کھلاڑیوں کو سخت محنت سے اسے جاری رکھنا ہے۔‘مصباح الحق سے پوچھا گیا کہ بحیثیت کپتان آپ نے پاکستان کے لیے سب سے زیادہ ٹیسٹ میچز جیتے ہیں ان میں سے کس جیت کو سب سے اہم سمجھتے ہیں؟’آسٹریلیا اور انگلینڈ کے خلاف وائٹ واش بہت بڑی کامیابیاں تھیں لیکن انگلینڈ کے حالیہ دورے کو غیرمعمولی کارکردگی سمجھتا ہوں حالانکہ ہم نے سیریز برابر کی لیکن یہ بھی بہت بڑی کارکردگی ہے کیونکہ اس دورے سے قبل کئی لوگوں نے ہمیں بالکل ہی نظرانداز کردیا تھا اور ان کا خیال تھا کہ ہم نہیں جیت سکیں گے۔