18ویں ترمیم کے تحت وزارتیں منتقل نہیں ہوئیں، سینٹ کمیٹی کے چیئرمین برہم
اسلام آباد (آئی این پی+ صباح نیوز) سینٹ کی خصوصی کمیٹی برائے منتقلی اختیارات نے ای او بی آئی اور ورکرز ویلفیئر فنڈ ز کے معاملات کا جائزہ لینے کیلئے سینیٹر عثمان خان کاکڑ کی سربراہی میںذیلی کمیٹی قائم کردی جبکہ 18 ویں ترمیم پر عملدرآمد کے حوالے سے گزشتہ حکومت کے دوران قائم کی گئی تینوں کمیٹیوں کے فیصلوں کی سمریاں کمیٹی کو پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، کمیٹی نے ایل این جی اور سی این جی کے میکنز م کے تحت چاروں صوبوں میں قیمتوں میں فر ق کے حوالے سے معاملہ کو اگلے اجلاس میں زیر بحث لانے کا فیصلہ کیا، کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ منتقلی اختیارات کیلئے وفاقی حکومت مخلص ہے، صوبائی حکومتوں سے تیل پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے حوالے سے اجلاس جاری ہیں، وزارت خزانہ، ایف بی آر کے ساتھ بھی مشترکہ اجلاس منعقد ہو چکے ہیں، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں پیٹرولیم مصنوعات میں57 فیصد شیئر صوبوں کو ادا کر رہے ہیں، آئینی ترمیم کے تحت صوبوں کی خود مختاری بحال کی گئی ہے ، صوبوں اور وفاق کا تعلق مضبوط کیا گیا ہے، کنکرنٹ لسٹ صوبوں کے حوالے کرنے کیلئے 270/AA شق شامل کی گئی۔ ان خیالا ت کا اظہارسیکرٹری پٹرولیم، سیکرٹری قانون، ایف بی آر و دیگر حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ چیئرمین کمیٹی نے صوبوں کو اختیارات کی مکمل منتقلی نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا 6سال میں 17 وزارتوں میں سے ایک بھی مکمل طور پر منتقل نہیں ہوئی، 18 ویں تر میم پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا جان بوجھ کر تاخیری حربے استعمال کر کے معاملات کو طوالت دی جارہی ہے، تاخیر ی حربے نہیں چلنے دیں گے۔ باقاعدہ اجلاس منعقد کر کے اختیارات صوبوں کو منتقل کروائیں گے۔ خصوصی کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر کبیر احمد محمد شاہی نے کمیٹی اجلاس کی صدارت میں ہوا۔ چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ 6 سال میں 17 وزارتوں میں سے ایک بھی مکمل طور پر منتقل نہیں ہوئی۔ ای او بی آئی اور ورکرز ویلفیئر فنڈز کے معاملات کا جائزہ لینے کیلئے سینیٹر عثمان خان کاکٹر کی کنونیئر شپ میںذیلی کمیٹی قائم کی گئی جس کے ارکان سینیٹرز تاج حیدر، چوہدری تنویر ہونگے جبکہ خصوصی ممبران میں سینیٹرز سعید غنی اور نثار محمد شامل ہیں۔ سینیٹر نثار محمد نے ایل این جی اور سی این جی کے میکنزم چاروں صوبوں میں قیمتوں میں فرق کا سوال اٹھایا جس پر ممبر ایف بی آر رحمت اللہ وزیر نے آگاہ کیا کہ لیوی اور ٹیکسز کا اختیار پارلیمنٹ کے پاس ہے اگلے اجلاس میں مکمل تفصیلات فراہم کریں گے جبکہ ایل این جی، سی این جی مکینزم کو آئندہ کمیٹی کے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ منتقلی اختیارات کے حوالے سے عمل درآمد کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی کا اجلاس 8 اور9 نومبر کو کراچی میں ہو گا۔ کمیٹی نے تیل و گیس پر لیویز اور ٹیکسز کی بھی مکمل تفصیلات مانگ لی ہیں۔