پشاور: تین جواں سال لڑکیوں کی نعشیں برآمد، قتل کرکے جلایا گیا
پشاور (بیورورپورٹ) پشاور کے علاقہ تہکال چم یاری سے 3جوان سال لڑکیوں کی نعشیں برآمد ہوئی جنہیں قتل کرنے کے بعد آگ لگا کر جلایا گیا ہے جس کے باعث نعشوں کی شناخت نہیں ہوپاسکی۔ پیر کے روز علی الصبح چم یاری کے مکینوں نے تہکال پولیس کو اطلاع دی کہ چم یاری میدان میں نماز فجر کی ادائیگی کیلئے جانے کے دوران آگ لگی ہوئی تھی تاہم سورج طلوع ہونے پر معلوم ہوا کہ یہاں 3افراد کی نعشیں پڑی ہے جنہیں آگ لگا کر جلایا گیا ہے۔ انوسٹی گیشن آفیسر ریاض خان نے نوائے وقت کو بتایا کہ لڑکیوں کو قتل کرنے کے بعد انہیں کیمیکل کے ذریعہ آگ لگا کر جلایا گیا ہے۔ تاہم ڈاکٹروں اور دیگر ماہرین پر مشتمل ٹیم کا کہنا ہے کہ تینوں نعشیں لڑکیوں کی ہے جن کی عمریں 18سے 25سال کے درمیان ہے اور تینوں کو کسی اور مقام پر فائرنگ کرکے قتل کرنے کے بعد چم یاری کے میدان میں لاکر جلایا گیا ہے۔ خیبر میڈیکل کالج میں نعشوں کی پوسٹ مارٹم کیا گیا ہے جس کی رپورٹ آنے بعد مزید حقائق سامنے آجائینگے انوسٹی گیشن آفیسر ریاض خان نے بتایا کہ ابتدائی طور پر نعشوں کو دفنایا نہیں جارہا بلکہ انہیں سرد خانہ میں محفوظ کیا جارہا ہے کیونکہ ابھی ان کے ورثاء کی تلاش جاری ہے۔