ماتحت عدلیہ کے جج جوڈیشل رولز پر پورا نہیں اترتے: اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس نورالحق قریشی نے ریمارکس دئیے ہیں کہ ماتحت عدلیہ کے ججز اسلام آباد جوڈیشل رولز 2011 پر پورا نہیں اترتے، دیکھنا ہو گا کہ جوڈیشل رولز کی منظوری کے بغیر تقرر پانے والے ججز کی کیا قانونی حیثیت ہے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس نورالحق قریشی نے اسلام آباد کے فیل ہونے والے سول ججز کی درخواست پر سماعت کی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سول ججز کے لئے محکمانہ امتحان کو لازم قرار دیا گیا ہے مگر محکمانہ تربیت کے بغیر امتحان نہیں لیا جا سکتا، دو بار ہمارے سے امتحان لیا گیا ہے۔ ماتحت عدلیہ کے ججز کو تربیت کے بغیر امتحان دینے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ محکمانہ تربیت کے بغیر امتحان دینے کے عمل کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے رولزمیں نرمی کرکے ججز کو مستقل کیا جائے۔ اسلام آباد ڈسٹرکٹ اور ہائی کورٹ بارز نے کیس میں فریق بننے کی درخواست بھی جمع کرائی، جس پر جج نے ریمارکس دیئے کہ ماتحت عدلیہ کے ججز کی قانونی حیثیت کیا ہے وہ جس قانون کے تحت بھرتی کیے گئے تھے وہ ابھی تک منظور ہی نہیں ہوا، جوڈیشل رولز کی منظوری کے بغیر ہی ججز کی تقرریاں کی گئیں، بار کے جنرل سیکرٹری وقاص ملک نے استدعا کی کہ فیل ہونے والے ججز کو کام سے روکا جائے، درجنوں ججز عدالت عالیہ سے حکم امتناعی لے کر بیٹھے ہیں۔