اسلحہ فوج سے لڑنے کیلئے کراچی لایا گیا‘ 12 مئی کے مجرم چوراہے پر لٹکائیں گے : گورنر سندھ
کراچی ( وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ کراچی سے ملنے والا اسلحہ فوج سے لڑنے کے لئے لایا گیا تھا۔ کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے حکیم سعید قتل کیس اور عظیم طارق قتل کیس ری اوپن کرنے کا اعلان کیا۔ اوجھا کیمپس (ڈاﺅ میڈیکل یونیورسٹی ) میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے مصطفی کمال کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور ایک روز قبل ان کی جانب سے اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کا کھل کر جارحانہ لب و لہجہ میں جواب دیا۔ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ سانحہ 12 مئی اور حکیم محمد سعید قتل کیس کے حوالے سے نئی چیزیں سامنے آئی ہیں دوبارہ کیس عدالت میں لے کر جائیں گے۔ 12 مئی 2007ءکے واقعات میں جس کسی نے بھی ٹارگٹ کلنگ کی چاہے اس کا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے ہو ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ان کو چوراہے پر لٹکائیں گے سانحہ بلدیہ فیکٹری جس میں300 لوگ جلائے گئے ان کے فرانزک ٹیسٹ کراکے ذمہ داروں کو سزا دلائیں گے ایک تنظیمی کمیٹی کے ذمہ داروں کے نام اس میں سامنے آئے ہیں۔ اے این پی کے شیر جان پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا اس انوسٹی گیشن کو بھی ری اوپن کیا جارہا ہے۔ حکیم محمد سعید قتل کیس جو قانونی طور پر سیٹل ہوچکا ہے لیکن انہیں کیوں قتل کیا کس نے کہا وہ لوگ کچھ نظر میں آگئے ہیں۔ جو بڑے پارسا اور شرفا بن رہے تھے۔ انڈیکیٹرز ہمارے سامنے آگئے ہیں اگر ثابت ہوگیا تو ہم عدالت جائیں گے کہ یہ نئی انفارمیشن آئی ہے اس پر مقدمہ چلایا جائے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ کارس جی کہا کرتے تھے کہ مصطفی کدال ہے جو پیسہ لوٹ رہا ہے اور ملائیشیا بھیج رہا ہے۔ انہوں نے مصطفی کمال کے حوالے سے کہا کہ اسے انتہائی گھٹیا‘ انتہائی پست سوچ والا انسان سمجھتا ہوں اور بائی پولر انسان سمجھتا ہوں اور دعوت دیتا ہوں کہ وہ یہاں آئیں یہاںدو فائدے ہوں گے ایک تو انہیں پتہ چلے گا کہ مختصر وقت میں شہر میں کافی ترقی ہوئی ہے دوسرا یہ کہ ان کا جو بھی پرابلم ہے اس کا یہاں علاج ہوجائے گا ایک ٹکٹ میں دو مزے ہو جائیں گے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ دہشت گردوں‘ ٹارگٹ کلنگ‘ گینگ وار سمیت ہر قسم کے جرائم میں ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا چاہے وہ نیوکراچی کی پرچون کی دکان میں بیٹھا ہو گھروں میں سیاسی دکان کھول کر بیٹھا ہو وہاں گھر میں چھپے جرائم پیشہ لوگوں کو پکڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں تو14 سال سے گورنر ہوں اور مجھ پر نہ کوئی الزام ہے نہ کوئی مقدمہ حکیم سعید کو کس نے قتل کیا اس کا پتہ چل گیا ہے، انہوں نے کہا کہ مصطفی کمال کو 2012ءمیں پتا چلا کہ اس کے پارٹی کے بڑوں کا تعلق ”را“ سے ہے، پھر بھی وہ 2012ءسے 2014ءتک سینیٹر شپ کے مزے لیتا رہا، مصطفی کمال کو بلوا کر سینیٹر شپ سے استعفیٰ مانگا گیا، وہ استعفیٰ نہیں دے رہے تھے۔ کراچی 80 فیصد جرائم کنٹرول کر لئے ہیں، 20 فیصد پر بھی قابو پائیں گے، آخری کریمنل کو بھی پکڑیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نعمت اللہ خان خاندانی اور ایماندار ہیں ان کی سوچ بہت اچھی ہے، انہی کے دور میں ترقی ہوئی لیکن بعد میں ٹھیکیدار لوگ آ گئے۔ انہوں نے اہم کیسوں سے متعلق انکشافات کئے۔ انہوں نے کہا کہ اسلحہ خریداری میں سیاسی جماعت کے ذمہ داروں کے نام سامنے آئے ہیں، بلدیہ فیکٹری میں مزدوروں کو جلانے والوں کو نہیں چھوڑیں گے، متاثرین کا معاوضہ کھانے والوں کو بھی نہیں بخشا جائے گا، بھتہ خور ہوں یا چائنہ کٹنگ کرنے والے سب پکڑے جائیں گے، کسی مجرم کو سیاسی چھتری میں چھپنے نہیں دیں گے۔ سانحہ بلدیہ کے لواحقین کا حق کھانے والوں کو نشان عبرت بنائیں گے، کہتے ہو تو عظیم طارق کیس بھی کھول دیتے ہیں، کراچی سے برآمد ہونے والا اسلحہ جن اخباروں میں لپیٹا گیا اور تاریخوں سے کافی حد تک تحقیقات کر لی ہیں، نسلی فسادات میں جو لوگ ملوث تھے انہیں سزائیں دیں گے، آخری ملزم کے خاتمے تک کراچی آپریشن جاری رہے گا، ڈی جی نیب کو کہہ دیا ہے کہ ملزمان کو پکڑا جائے، سانحہ بلدیہ کے ورثاءکی رقم سے اسلحہ خریدار گیا، پتہ لگا چکے ہیں اسلحہ کب اور کہاں سے خریدا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو اجازت نہیں دوں گا میرے خلاف کوئی بکواس کرے صدر کا نمائندہ اور اسٹیبلشمنٹ کا حصہ ہوں مجھے گوارا نہیں کہ کوئی ٹھیکیدار لیول کا آدمی میرے خلاف بات کرے آج میں نے حقیقت بیان کی ماضی میں مصطفی کمال کی تعریف کی تھی۔ کراچی کی دہشت گردی میں ”را“ ملوث ہے کراچی کو محفوظ شہر بنائیں گے اور ایسا سسٹم بنائیں گے جس میں جرائم کرنے والوں کی ٹانگیں کانپیں گی‘ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایکانٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ گورنر سندھ نے کہاکہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف بہترین سپہ سالار اور ہمارا اثاثہ ہیں۔ آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی کور کمانڈر کراچی وزیراعلیٰ سندھ اور ڈی جی رینجرز اور مجھ سمیت کسی کے پاس اتنا ٹائم نہیں ہے کہ وہ کسی جماعت کی ٹوٹ پھوٹ پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک صفحے پر ہیں اور ہمارا ایک نکاتی ایجنڈا ہے ہم کراچی کو جرائم سے پاک دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اللہ تعالیٰ نے اتنا بڑا عہدہ دیا ہے میں کسی پارٹی میں کیوں شامل ہوں۔ میری طاقت غیر جانبدار ہے۔ میں پاگل نہیں ہوں کہ کسی ایک پارٹی میں شامل ہوکر اپنی طاقت کو کمزوری میں بدل دوں۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم کے بانی میرے محسن ہیں۔ انہوں نے مجھے نامز د کیا تھا میں ان کے خلاف کوئی بات نہیں کروں گا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ ٹارگٹ کلرز کے خلاف بلا امتیاز ایکشن لیاگیا ہے جس میں ایم کیو ایم مجھ سے ناراض بھی ہوئی اور مجھے پارٹی سے نکالا او رپھر مجھ سے تعلق بھی ختم کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ جہاں بھی جرم ہوگا ہم کارروائی کریں گے۔ ٹی وی کے مطابق انہوں نے کہا کہ بانی ایم کیو ایم ، مشرف، زرداری، نواز شریف میرے محسن ہیں ان کے خلاف کوئی بات نہیں کروں گا۔ مصطفی کمال کا آغا سراج سے جھگڑا ٹھیکوں کی وجہ سے ہوا، مصطفی کمال ایجنسیوں کو بدنام کر رہا ہے، اسٹیبلشمنٹ میں اوپر سے نیچے تک مصطفی کمال کو کوئی سپورٹ نہیں کر رہا۔ اگر کوئی کریمنل کمال کے گھر بیٹھا ہو گا تو اس کو گرفتار کریں گے۔ بڑے کیسز میں ملوث عناصر کو پکڑ کر سزا دیں گے۔ الطاف حسین، پرویز مشرف اور سابق چیف جسٹس سے ریلی کی تاریخ بدلنے کی درخواست کی تھی۔ بھٹو صاحب اور بے نظیر آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔ سرفراز مرچنٹ جیسے لوگ گڈ مارننگ جیسے پیغامات بھیجتے ہیں۔ میرے پاس اتنا وقت نہیں کہ ان کے پیغامات دیکھوں۔
کراچی (نوائے وقت رپورٹ + نیوز ایجنسیاں) پاک سرزمین پارٹی کا کہنا ہے کہ 12 مئی کے سانحہ کی سازش گورنر ہاﺅس میں تیارہوئی، عشرت العباد کورشوت العباد کہا جاتا ہے، نام ای سی ایل میں ڈال کر گرفتار کیا جائے۔ وسیم آفتاب نے کہا ہے کہ گورنر سندھ کو آزادانہ تحقیقات کیلئے مستعفی ہونا پڑیگا کیونکہ ماضی میں چائنہ کٹنگ عشرت العباد کے زیر سایہ ہوتی تھی۔ پی ایس پی رہنما نے کہا کہ گورنر سندھ کے بیان پر پی ایس پی آج جامع پریس کانفرنس کریگی۔ ترجمان پاک سر زمین پارٹی نے کہا کہ تعلیمی بورڈز کی تباہی کے ذمہ دار گورنر سندھ ہیں جن کو عرفِ عام میں رشوتُ العباد کہا جاتا ہے گورنر سندھ کو گرفتار کیا جائے اور اُنکا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔ سانحہ بلدیہ کی تحقیقات لازمی ہونی چاہیے اور متاثرین سانحہ بلدیہ کو فوری انصاف ملنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ سانحہ بلدیہ کے متاثرین کا پیسہ کھانے والوں کے تانے بانے گورنر ہا¶س سے ہی ملیں گے۔ مصطفی کمال جب میئر کراچی تھے تو انکی کارکردگی کا لوہا انکے بدترین سیاسی مخالف نے بھی تسلیم کیا۔ انیس ایڈووکیٹ کہتے ہیں گورنر سندھ سب جاننے کے باوجود خاموش کیوں رہے، وہ بانی ایم کیو ایم کو بچا رہے ہیں۔ دریں اثناءاے این پی ترجمان نے گورنر عشرت العباد کی پریس کانفرنس میں ردعمل میں کہا ہے کہ یہ انکشافات نہیں ہیں بلکہ اعترافات کئے گئے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے صوبائی مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے مصطفی کمال اور گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کی جانب سے ایک دوسرے پر لگائے جانے والے الزامات کے حوالے سے کہا ہے کہ گورنر سندھ کو اپنے اوپر لگنے والے الزامات کی صاف شفاف تحقیقات کروا کے اپنے آپکو کلیئر کرناچاہئے۔ مولا بخش چانڈیو نے کہاکہ عدلیہ سمیت ملک کے دیگر تحقیقاتی اداروں کو بھی ان الزامات کا نوٹس لینا چاہئے اور تحقیقات کروانی چاہئے۔ علاوہ ازیں تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل نے گورنر سندھ کے بیان کے ردعمل میں کہا ہے کہ عشرت العباد کو کبھی اتنا جذباتی نہیں دیکھا۔ کراچی آپریشن میں عشرت العباد کا اہم کردار ہے۔ انہوں نے کراچی کے حوالے سے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ پیپلز پارٹی کے نثار کھوڑو نے کہا کہ مصطفی کمال کو آج یاد آیا کہ وہ رشوت العباد ہیں۔ انیس ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ سربراہ پی ایس پی پر الزام لگانے والے عشرت العباد خود جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کررہے ہیں۔ انیس ایڈووکیٹ نے کہا کہ سانحہ 12 مئی کی تحقیقات ہوگی تو گورنر سندھ بھی اس میں ملوث ہوں گے وہ گورنر ہاﺅس کی چار دیواری سے باہر نکلیں تو انہیں پتہ چل جائیگا کہ دنیا کیا ہے۔
پاک سرزمین/ اے این پی