اوور بلنگ‘ اربوں روپے وصولی کا انکشاف‘ وزارت پانی و بجلی چوری روکنے میں بے بس
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) وزارت پانی و بجلی کی جانب سے صارفین کے بلوں میں اضافی یونٹس ڈالے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ صارفین سے اضافی یونٹس کی مد میں اربوں روپے وصول کئے جاتے رہے ہیں، اوور بلنگ کی وجہ سے ڈسکوز میں ریکوری کی شرح میں بھی کمی ہوئی تھی جبکہ ایڈیشنل سیکرٹری وزارت پانی و بجلی عمر رسول نے بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کمیٹی ممبران سے بجلی چوری پر قابو پانے میں مدد مانگ لی جس پر کنوینئر کمیٹی غلام مصطفیٰ شاہ نے ایڈیشنل سیکرٹری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا بجلی چوری پر قابو پانا اداروں کا کام ہے ناکہ منتخب نمائندوں کا اداروں کو اپنی کارکردگی بہتر کرنا ہوگی۔ قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے پانی و بجلی کا اجلاس قائم مقام کنوینر غلام مصطفیٰ شاہ کی زیر صدارت پاک سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیپکو، پپکو، ڈسکو کے مسائل زیر بحث لائے گئے، وزارت پانی و بجلی حکام نے اعتراف کیا پیپکو میں ماہانہ 4کروڑ سے زائد اووربلنگ کی جارہی تھی، جسے ختم کیا گیا ہے اور مزید بھی کوشش کر رہے ہیں۔ کاظم علی شاہ نے کہا پیر کوٹ میں سیلاب کی وجہ سے بستیاں ختم ہو گئی تھیں لیکن ان کو بجلی کے بل پھر بھی ملتے رہے، کارکردگی ایسی نہیں جس کی تعریف کی جائے، وزارت پانی و بجلی حکام نے کمیٹی کو بتایا سیپکو پپکو ریجن میں کنڈا سسٹم بہت زیادہ تھا اور ریکوری بھی بہت کم تھی جس پر قابو پانے کیلئے کوشش کی جارہی ہیں، ممبران پارلیمنٹ ہماری مدد کریں تو اس پر قابو پایا جا سکتا ہے، جس پر کمیٹی نے کہا ممبران کا کام قانون سازی ہے اور قانون نافذ کرنا اداروں کا کام ہے ورنہ اداروں کی کیا ضرورت ہے، کنوینیئر کمیٹی نے وزارت پانی و بجلی حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا شہری علاقوں میں ٹرانسفارمر خراب ہوتا ہے تو وہ فوراً ٹھیک کرایا جاتا ہے جبکہ دیہی علاقوں میں بھاری رقم وصول کی جاتی ہے جس پر کوئی بھی ایکشن نہیں لیا جاتا اور ٹرانسفارمروں کی چوری بھی عروج پر ہے اور اس پر کوئی بھی ایکشن نہیں ہوتا جس پر وزارت پانی و بجلی حکام نے بتایا ایسے گروہوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے اور اس میں کوئی شک نہیں اہلکار بھی اس میں ملوث ہیں، موبائل ریڈنگ سسٹم میں گھپلا کرنے والے لیسکو کے 60 میٹر ریڈروں کو ہٹا دیاگیا ہے جبکہ مٖظفر گڑھ اور لیہ سے بھی ایکسین ایس ڈی او کو فارغ کر دیا گیا ہے۔ حکام نے اعتراف کیا سیپکو، ہیسکو میں بجلی چوری کرنیوالوں کے خلاف کارروائی کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔