گجرات فسادات: بھارتی عدالت نے 33 مسلمانوں کو زندہ جلانے والے 14 ہندوئوں کو بری کر دیا
احمد آباد (اے ایف پی+ رائٹرز+ بی بی سی) بھارتی عدالت نے گجرات میں مسلم کش فسادات میں 33 مسلمانوں کے قتل میں ملوث مجرم قرار دیئے گئے 14 ہندوئوں کو بری کر دیا، 5 برس قبل 2011ء میں ان ہندوئوں کو مجرم قرار دے کر عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ عدالت نے ان کی اپیلیں منظور کر لیں، 11 افراد کو شک کا فائدہ دے کر اور 3افراد کو عدم ثبوت کی بناء پر بری کیا گیا، 31 افراد نے 2002ء میں گجرات کے گائوں سردار پورہ میں ایک گھر میں پناہ لئے ہوئے افراد کو آگ لگا کر زندہ جلا دیا تھا، بے دردی سے کئے گئے اس قتل پر انہیں 2011ء میں مجرم قرار دیا گیا تھا، عدالت نے 17 افراد کی عمر قید کی سزا برقرار رکھی ہے۔ گجرات کے مسلم کش فسادات میں 100 سے زائد افراد کو سزا سنائی گئی ہے تاہم مودی سرکاری کے دور میں عدالتیں ان افراد کو بھی مختلف حیلے بہانوں سے بری کرنے کی راہ پر گامزن ہیں۔ 2012ء میں بھارتی سپریم کورٹ کے حکم پر ہونے والی انویسٹی گیشن میں مودی کو پہلے ہی بری قرار دیدیا گیا ہے۔