عمران اور نواز شریف دونوں کو سیاست نہیں آتی: خورشید شاہ
اسلام آباد (آئی این پی)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشیداحمد شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی پالیسیوں سے وفاق اورحکومت کو خطرہ ہے، حساس معاملات پر خبریں لیک اور اپنی فوج کو کمزور کر کے حکومت کو کچھ حاصل نہیں ہو گا، دو ہفتوں بعد بھی حساس خبر کو افشا کرنے والے کو نہ پکڑے جانے پر حیرت ہے، اپوزیشن کے سینٹ میں پیش کردہ پانامہ بل کی زد میں ہر وہ شخص آتا ہے جس نے کرپشن کی ہے، اسلام آباد پاکستان کا دارالحکومت اور بیرونی دنیا میں ہمارا نشان سمجھا جاتا ہے، سیل کرنے سے دنیا کو غلط تاثر جائے گا، عمران خان نے دیگر اپوزیشن جماعتوں سے پوچھے بغیر اسلام آباد سیل کرنے کا فیصلہ کیا ، اگر حالات خراب ہوئے تو ذمہ دار نوازشریف اور عمران خان دونوں ہوں گے، نہ وہ سیاست کرنا جانتا ہے اور نہ دوسرا حکومت کرنا جانتا ہے، دونوں ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں، چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف اور آرمی چیف کی تعیناتیاں سنیارٹی پر کی جائیں تو قباحت نہیں ہوگی۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت جاگ پنجابی جاگ کی سیاست سے باہر نکلے اور وفاق کی سیاست کرے تاکہ ایک صوبہ اور ایک شہر نہیں بلکہ پورا ملک مضبوط اور طاقتور بن سکے۔ حکومت کا پانامہ لیکس کے حوالے سے قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا بل بدنیتی پر مبنی ہے، حکومت 2018 کے الیکشن میں پھر دھاندلی کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ اگر وہ 2 نومبر کو ناکام ہو گئے تو کوئی جلسہ یا دھرنا نہیں کریں گے اس لئے انتظار کریں اور دیکھیں کیا ہوتا ہے۔ حکومت کو کس چیز کا ڈر ہے، سینئر موسٹ جرنیل کے نام کے اعلان سے کیوں کترایا جا رہا ہے۔ چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف اور آرمی چیف کی تعیناتیاں سنیارٹی پر کر دی جائیں تو کوئی قباحت نہیں ہو گی۔ ہم مکمل طور پر پارلیمانی سیاست کر رہے ہیں، ہم نے بار بار کہا کہ آئیں ہم مل بیٹھتے ہیں اور ملک کے وسیع تر مفاد میں بل پاس کراتے ہیں۔ دھرنا دینا‘ سیاسی تحریک چلانا‘ جلسے جلوس کرنا سب کا سیاسی اور آئینی حق ہے لیکن دارالحکومت کو لاک ڈائون کرنا اور اس کو مفلوج کرنا سراسر غیر قانونی اقدام ہے۔ عمران خان اور وزیراعظم نواز شریف دونوں کو سیاست کرنا نہیں آتی، ہم مکمل طور پر پارلیمانی سیاست کر رہے ہیں، دھرنا دینا سیاسی حق ہے لیکن شہر کو بند کرنا آئین کے منافی ہے، وفاقی دارالحکومت کو بند کرنے کی اجازت قانون نہیں دیتا۔ حکومت کو دھرنے کے دوران مشترکہ اجلاس بلانے کے مشورے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر خورشید شاہ نے کہا کہ میں وزیراعظم کا مشیر نہیں لہٰذا عمران خان کے دھرنے کے دوران پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کی تجویز نہیں دوں گا۔ پاناما لیکس پر حکومتی بل بدنیتی پر مبنی ہے۔نجی ٹی وی سے انٹرویو میں خورشید شاہ نے کہا پیپلزپارٹی لانگ مارچ کی چیمئین ہے، سولو فلائٹ لے کر عمران خان نے بڑی غلطی کی، وہ 2نومبر کو ناکام ہو جائیں گے کیونکہ سیاست میں کبھی سولو فلائٹ کامیاب نہیں ہوتی، عمران خان نے حکومت کو اپنے ہاتھ سے چابی دی ہے، اب حکومت کو ایکشن لینے کا قانونی جواز مل گیا۔ ہماری ریلی ناراض لوگوں کو راضی کرنے میں کامیاب رہی مطالبات نہیں مانے گئے تو پارلیمنٹ میں احتجاج کریں گے اور ہمارے مطالبات میں پانامہ ایشو نمبر ایک پر ہے، ہم لانگ مارچ کے چیمپئن ہیں وقت آیا تو دیکھ لیں گے۔ اسلام آباد کو بند کرنا عمران خان کا کریمنل ایکٹ ہے، حکومت اقتصادی راہداری کو متنازعہ بنا رہی ہے، منصوبے میں شفافیت کا مسئلہ ہے اصل معاہدوں پر عمل کیا جائے، کسان احتجاج کے طور پر پارلیمنٹ کے باہر مکئی اور چاول جلا رہا ہے۔ بلاول نے نہیں کہا کہ نوازشریف غدار ہے۔