حکمرانوں کے پاس کہنے کو کچھ نہیں رہا، کشتی ڈوبتی نظر آرہی ہے: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت نے قوم کا وقت بھی ضائع کیا اور پیسہ بھی۔ حکمرانوں کے پاس اب کہنے کو کچھ نہیں رہا، حکومتی کشتی زیادہ دیر تیرتی نظر نہیں آتی، حکومت اس کشتی پر سوار ہے جس کے پیندے میں سوراخ ہے اور پانی تیزی سے اندر آرہا ہے، اب بچے گا وہی جو اس ڈوبتی کشتی سے چھلانگ لگائے گا۔ مصطفی کمال اور عشرت العباد کے ایک دوسرے کے بارے میں سچ کا عدالتوں کو فوری نوٹس لینا چاہئے۔ اسلام آنے سے پہلے عورت مظلوم تھی، اسلام نے انہیں ایسے حقوق دیے جو کسی نظام میں نہیں ہیں۔ قرآن میں خواتین کا ذکر ہے، عورت ماں، بہن، بیٹی اور بیوی کا درجہ رکھتی ہے۔ وراثت میں حصہ انہیں اسلام نے دیا ہے۔ سیکولر لوگ دو فیصد ہیں جنہوں نے معاشرے کو یرغمال بنایا ہواہے اور حقوق نسواں کے نام پر عورت کا استحصال کیا جارہا ہے۔ جامع مسجد منصورہ میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم پہلے دن سے حکمرانوں کو احتساب کا نظام بنانے اور لوٹی گئی قومی دولت واپس کرنے پر زور دیتے رہے ہیں لیکن حکمران مسلسل ٹال مٹول اور ڈنگ ٹپائو پالیسی سے کام لیتے رہے۔ کچھ لوگ چاہتے تھے کہ پانامہ، دبئی اور لندن لیکس کے معاملہ کو دبا کر قومی خزانہ سے لوٹا گیا کھربوں روپیہ ڈکار لیا جائے مگر اب ان کی یہ چالیں کامیاب نہیں ہونگی۔ عوام احتساب کے مطالبے سے پیچھے ہٹنے والے نہیں۔ جماعت اسلامی خیبر پی کے کا اجتماع 22.23اکتوبر کو اضاخیل جبکہ 28,29,30 اکتوبر کو جماعت اسلامی پنجاب کا صوبائی اجتماع لاہور میں ہوگا جس کے آخری دن اسلامی انقلاب مارچ کیا جائے گا جس میں پنجاب بھر سے لاکھوں عوام شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد سندھ میں ورکرز کنونشن ہوگا۔