• news

وزیراعظم کے دورہ رحیم یار خان کی جھلکیاں ٭ شہباز شریف کو شاباش، مریم نواز کو بھی خراج تحسین ٭ مریم نواز کو ہال میں پہلی لائن میں بٹھایا گیا ٭ وزیر مملکت نے عمران خان کو سرکس والا قرار دیا

رحیم یار خان (احسان الحق سے) ٭ وزیر اعظم محمد نواز شریف مقررہ وقت سے 10 منٹ تاخیر سے صبح 11:10 پر شیخ زاید ائر پورٹ رحیم یار خان پہنچ گئے ۔ ٭ رحیم یار خان آمد کے موقع پر محترمہ مریم نواز شریف، وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ، چیئرمین نادرا، سابق سینیٹر چودھری جعفر اقبال و سابق ایم این اے محترمہ عشرت اشرف ان کے ساتھ تھیں۔ ٭ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کریم کلر کا شلوار سوٹ اور ویسٹ کوٹ زیب تن کر رکھی تھی۔ ٭ ائر پورٹ سے سخت سکیورٹی کے حصار میں وزیر اعظم اور ان کے رفقاکو شیخ زاید ائر پورٹ سے شیخ خلیفہ آڈیٹوریم لایا گیا۔ ٭ آڈیٹوریم میں داخل ہوتے ہی حال میں موجود ن لیگی ارکان نے نواز شریف زندہ باد، پاک فوج زندہ باد اور شیر آیا شیر آیا کے نعرے لگانے شروع کر دئیے۔ ٭ وزیر اعظم محمد نواز شریف سٹیج پر بیٹھے نوٹس لیتے رہے ۔ ٭ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی تقریر شروع ہونے سے قبل حال میں موجود بعض حاضرین نے پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگانے شروع کر دیے جس پر نواز شریف مسکراتے رہے۔ ٭ وزیر مملکت برائے ہیلتھ سروسز محترمہ سائرہ افضل تارڑ نے سرکاری ہسپتالوں میں ایک ایک بیڈ پر چار چار مریضوں کی موجودگی کا اعتراف کیا۔ ٭ سٹیج پر وزیر اعظم کے دائیں جانب ابوظہبی کے اعزازی مشیر چودھری محمد منیر بائیں جانب وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ کے علاوہ سٹیج پر بیٹھنے والوں میں چودھری جعفر اقبال، صوبائی وزیر خزانہ محترمہ عائشہ غوث اور ایم این اے مخدوم خسرو بختیار شامل تھے۔ ٭ وزیراعظم نے سی پیک کا ذکر نہیں کیا۔٭ مریم نواز کو سٹیج کی بجائے شیخ زاید آڈیٹوریم میں ہال میں پہلی لائن میں بٹھایا گیا۔ پروگرام کے دوران مریم نواز اپنی بیٹی ماہ نور اور داماد راحیل منیر سے خوش گپیوں میں مصروف رہیں، اس دوران وہ وزیراعظم کے سٹاف کو اپنے پاس بلا کر بعض ہدایات بھی دیتی رہیں۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی تقریر کے دوران بھی مریم نواز شریف نے وزیر اعظم کے سیکرٹری کے ذریعے دو چٹیں وزیر اعظم کو بھیجیں جسے وزیر اعظم نے اپنی تقریر روک کر غور سے پڑھا جبکہ وزیر اعظم نواز شریف اپنی تقریر میں پرائم منسٹر نیشنل ہیلتھ پروگرام میں بہترین خدمات پر مریم نواز کو خراج تحسین پیش کرتے رہے ۔ انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب کو بھی پروگرام کے حوالے سے کوششوں پر شاباش دی۔ ٭ مسلم لیگی ایم این ایز اور ایم پی ایز کے درمیان مبینہ طور پر جاری سرد جنگ کے باعث صرف صوبائی وزیر صنعت چوہدری محمد شفیق کے حامی ن لیگی جیالے وزیر اعظم کے لئے نعرے لگاتے رہے، دیگر ایم این ایز اور ایم پی ایز کے حامی جیالوں نے ان نعروں میں شرکت نہیں کی جس کے باعث نعرے لگانے والے کی انتہائی قلیل تعداد کے بعد وزیر اعظم نواز شریف نے ان نعروں کا جواب نہ دیا۔٭ وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز نے عمران خان اور پی ٹی آئی کی بھی خوب کلاس لی، عمران خان کو ایک سرکس والا قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ عوامی خدمت کی بجائے ملک میں افراتفری پھیلا رہے ہیں جس سے پاکستان کے اندرونی مسائل میں اضافے کے ساتھ ساتھ بیرونی دنیا میں بھی پاکستان کا امیج متاثر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پی کے کی حکومت عوامی خدمت کی بجائے منفی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ انہوں نے یہ شعر بھی پڑھا کہ ’’بات صرف نیت کی ہے ورنہ، وقت سب قبولیت کے ہوتے ہیں‘‘

ای پیپر-دی نیشن