سینئر افسروں کو سلیکشن بورڈ کے رحم و کرم پرچھوڑنا بنیادی حقوق کے خلاف ہے: سپریم کورٹ
اسلام آباد ( نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے سینئر سی ایس پی افسروںکی پروموشن کے حوالے سے مقدمہ میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو پانچ نمبروں کونظراندازکرنے کااقدام واپس لینے کے سلسلے میں تحریری بیان جمع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ سینئرافسروں کامستقبل سلیکشن بورڈ کے رحم وکرم اورخواہشات پرحھوڑنا قانون اوربنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے ، عدالت نے پانچ نمبروں کونظراندازکرنے سے جن افسروں کی ترقی پراثر پڑا ن کے ناموں کو پروموشن بورڈ کے آئندہ اجلاس میں دوبارہ زیرغورلائے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیرمعینہ مدت کے لیئے ملتوی کردی ہے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایاکہ ہم پروموشن کے حوالے سے پانچ نمبروں کونظراندازکرنے کے اقدام کوواپس لینے کیلئے تیار ہیں لیکن اس حوالے سے بعض تکنیکی وجوہات موجودہیں، یہ اقدام ایک فوری نوٹ کی بنیادپر اٹھایاگیا تھا اس لئے معمولی سی تبدیلی سے درستگی ہوسکتی ہے ،میری استدعاہے کہ عدالتی فیصلہ میں اس امرکوواضح کیاجائے کہ یہ اقدام کسی طرح کی بدنیتی پرمبنی نہیں تھا بلکہ اس کامقصد یہ تھاکہ پروموشن کے ذریعے اہل اورحقدارافسروں ہی آگے آئیں ، عدالت یہ امربھی واضح کر ے کہ سلیکشن بورڈ کی سفارشات کومقدمہ بازی کیلئے بنیاد نہ بنایاجائے جب تک وزیراعظم افسران کی پروموشن سے متعلق کوئی حتمی منظوری دیںیا ان سفارشات کومسترد کر دیں ،چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ عدالت اس کیس میں فی الوقت فیصلہ نہیں دے رہی پہلے آپ پانچ نمبروں کونظراندازکرنے کااقدام واپس لینے کے حوالے سے تحریری بیان عدالت میں پیش کریں توعدالت لکھ دے گی کہ پانچ نمبروں کونظراندازکرنے کے اقدام سے متاثرہ افسروں کے نام پروموشن کیلئے دوبارہ زیرغورلائے جائیں۔
سپریم کورٹ