سبق پھرپڑھ صداقت کا،عدالت کا،شجاعت کا
مکرمی! پاکستان اللہ کی نعمت سے کم نہیں ہے۔ ہمارے آباﺅ اجداد نے مال و جان کی بڑی قربانیاں دے کر حاصل کیا۔ قائداعظم پاکستان کو حقیقی معنوں میں ایک اسلامی، فلاحی اور جمہوری مملکت بنانا چاہتے تھے۔ لیکن افسوس آج ہم قیام پاکستان کا حقیقی مقصد بھول گئے۔ اپنے قومی ہیروزکے افکار و نظریات کو نظراندازکرکے غیروںکے ایجنڈے کی تکمیل کی خاطر نصاب تعلیم اور نظام تعلیم میں تبدیلی کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجہ میں ایسی نسل تیار ہوئی جوکرپشن اورآئینی خلاف ورزی کو اپنا حق سمجھتی ہے۔ اس طرح ہم نت نئے بحرانوںکا شکار ہوتے جا رہے ہیں اسلام کے نام پر قائم پیارا وطن پاکستان حقیقت میں نہ اسلامی نہ فلاحی اور نہ ہی جمہوری بن سکا۔کرپشن، اقرباءپروری،آئینی خلاف ورزی، امیر و غریب میں نمایاں فرق جیسی لعنت نے معاشرے کو تباہی کے دھانے پر لا کھڑا کر دیا۔ ضرورت اس امرکی ہے کہ بہادر، نظریہ پاکستان کی علمبردار، دیانت دار اور مخلص قیادت پیدا کرنے کے لئے قائداعظم اور علامہ اقبال کے افکار و نظریات کو پھر سے اجاگرکیا جائے، نصاب تعلیم کا حصہ بنایا جائے، نسل نوع کو پھر سے امن و اخوت کا درس دیاجائے تاکہ ہمارا وطن پاکستان ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوکر حقیقت میں ایک اسلامی، فلاحی اور جمہوری ملک بن جائے۔ بقول اقبال....
سبق پھر پڑھ صداقت کاعدالت کاشجاعت کا لیا جائے گا تجھ سے کام دنیا کی امامت کا
(عبدالرزاق باجوہ دہم تھل ضلع نارووال)