موصل :داعش کے ہاتھوںبچوں سمیت 280 مغویوں کے قتل کا انکشاف اجتماعی قبردریافت
موصل (اے این این+صباح نیوز+بی بی سی+اے ایف پی+آن لائن) امریکی وزیر دفاع ایش کارٹر داعش تنظیم کے خلاف موصل میں جاری آپریشن کا جائزہ لینے کے لئے غیراعلانیہ دورے پر عراق پہنچ گئے۔ ترکی کے حکام سے ملاقات کی جس کا مقصد ترکی کو موصل میں جاری آپریشن میں کردار دینا ہے۔ ادھر عراقی کمانڈروں نے کہا کہ عراقی فوج موصل سے 32 کلومیٹر دور قراقوش قصبے میں داخل ہو گئی ہے۔ راستوں پر بارودی مواد بچھایا ہوا ہے۔ دوسری جانب امریکی فوجی حکام کا کہنا ہے کہ دولت اسلامیہ کی جانب سے گندھک کے پلانٹ کو آگ لگائے جانے کے باعث قیارہ ائرفیلڈ میں تعینات فوجیوں کو سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے۔ انہوں نے زہریلے بخارات سے بچاؤ کیلئے ماسک پہن لئے۔ عراقی وزیر داخلہ نے تصدیق کی داعش کے کرکوک پر حملے میں 46 افراد اور 25 جنگجو مارے گئے اکثریت سکیورٹی اہلکاروں کی ہے۔ عراقی فوج نے صوبہ نینوا کی طرف پیشقدمی کی تو مارٹر حملہ ہوا۔ خودکش ترک دھماکے میں پولیس افسر زخمی ہوا ہے، داعش نے مارٹر حملے کئے۔ تنظیم داعش نے موصل میں بچوں اور نوجوان لڑکوں سمیت 280 سے زائد افراد کو قتل کردیا۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق حملوں سے بچنے کے لئے ڈھال کے طور پر اغوا کیا گیا تھا۔ مریکی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ داعش نے ان کی نعشوں کو اجتماعی قبروں میں دفنانے کے لئے موصل کے کالعدم ایگریکلچر کالج میں بلڈوزرز کا استعمال کیا ۔ ذرائع کی تصدیق سے انکار کیا ہے، قبل ازیں اقوام متحدہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ داعش کی جانب سے موصل اور ارد گرد کے علاقوں سے 550 خاندانوں کو اپنے ساتھ لے جانا انتہائی تشویشناک ہے۔