شش پہلو بادل جہازوں، طیاروں کی گمشدگی کا باعث، برمودا تکون معمہ حل کرنے کا دعویٰ
واشنگٹن (ویب ڈیسک) سائنسدانوں نے دنیا کے پراسرار ترین خطہ سمجھے جانے والے برمودا ٹرائی اینگل کے راز کو ’’دریافت‘‘ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس خطے کے اوپر پھیلے شش پہلو بادل ممکنہ طور پر بحری جہازوں اور طیاروں کی گمشدگی کا باعث بنتے ہیں۔کولوراڈو یونیورسٹی کے ماہرین کی تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ شش پہلو بادل 65 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائیں پیدا کرتے ہیں جو ’’ہوائی بم‘‘ کی طرح کام کرتے ہوئے بحری جہازوں کو غرق اور طیاروں کو گرا دیتی ہیں۔ خیال رہے فلوریڈا، برمودا اور پیورٹو ریکو کے سمندری خطے کی تکون کو برمودا ٹرائی اینگل کا نام دیا گیا ہے جہاں دہائیوں سے بحری جہاز اور طیارے پراسرار طور پر غائب ہونے کی رپورٹس سامنے آتی رہی ہیں اور ان کا ملبہ بھی تلاش نہیں کیا جاسکا۔اب سائنسدانوں نے ناسا کے سیٹلائیٹ کا استعمال کرتے ہوئے اس خطے کا ڈیٹا اکٹھا کیا اور شش پہلو بادلوں کو دریافت کیا جو 32 اور 88 کلو میٹر رقبے پر پھیلے ہوئے ہیں۔ عام طور پر بادلوں کے ایسے کونے نہیں ہوتے۔ مگر اس تحقیق میں اس سوال کا جواب سامنے نہیں آسکا اگر یہ بادل بحری جہازوں اور طیاروں کی تباہی کا باعث بنتے ہیں تو ان کا ملبہ کہاں جاتا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ہر سال اس خطے میں اوسطاً چار طیارے اور 20 بحری جہاز گم ہوجاتے ہیں۔