• news

عمران کا طاہر القادری کو فون عوامی تحریک دھرنے میں شرکت پر آمادہ

لاہور(خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) عمران خان نے ڈاکٹر طاہر القادری کوٹیلیفون کر کے اسلام آباد احتجاج میں شرکت کی دعوت دیدی جسے ڈاکٹر طاہر القادری نے قبول کرتے ہوئے کرپشن کے خاتمے کی عمران خان کے ساتھ دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے ۔ تحریک انصاف کے وفد کی عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور سے آج ملاقات ہو گی ۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹائون کے قصاص کے حوالے سے تحریک انصاف پہلے کی طرح اب بھی ہمارے ساتھ ہے اور کرپشن کے خاتمے کی تحریک میں ہم ہر اس شخص کا ساتھ دیں گے جو ظلم کے نظام کو بدلنے کیلئے باہر نکلے گا۔سانحہ ماڈل ٹائون کے قصاص کیلئے آخری سانس تک لڑوں گا، قصاص تحریک کے علاوہ بھی کرپشن، دہشت گردی، آئین کے آرٹیکل 1 سے لیکر 40 تک پر عملدرآمد قومی ایشوز ہیں اور ہمارے سیاسی ایجنڈا کا حصہ ہیں۔ دونوں جماعتوں کے وفود آپس میں ملاقات کریں گے اور احتجاجی تحریک کی جزئیات طے کریں گے اس حوالے سے میں نے پارٹی کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور کو ضرور ی ہدایات دے دیں ہیں۔ حکمرانوں نے ہمارے 14 بے گناہ کارکنوں کی لاشیں گرائی ہیں ،بے گناہ کارکنوں کا خون ہم پر قرض ہے، انصاف کیلئے مرتے دم تک جدوجہد جاری رکھوں گا سرنڈر نہیں کرونگا۔ ہماری جماعت اسلام آباد کے احتجاج میں شریک ہو گی ۔ دھرنے میں اپنی شمولیت کے بارے میں سوال پر طاہر القادری نے کہا کہ ابھی اس بارے میں کہنا قبل از وقت ہے فی الحال میری اور مصروفیات ہیں جب دونوں پارٹیاں طے کریں گی تو اس کے بعد بتایا جا سکتا ہے، عمران خان نے رشتے والی بات پر 2 بار معذرت کی ہے میں ان کی معذرت سن کر شرمسار ہوا جس پر میں نے کہا کہ اس کی ضرورت نہیں بھول جائیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق گلے شکوے دور کرانے میں شیخ رشید نے اہم کردار ادا کیا۔ شیخ رشید نے عمران خان کو طاہر القادری سے براہ راست رابطے پر قائل کیا۔ شیخ رشید نے کہا ہے کہ طاہر القادری نے بڑے پن کا ثبوت دیا۔ اصل قربانی طاہر القادری نے دی ہے۔ حکومت کیخلاف پانامہ لیکس سے بڑا مقدمہ ماڈل ٹاؤن کا ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ طاہر القادری نے ساری زندگی کیلئے مجھے خرید لیا۔ 2 نومبر کی کال پر طاہر القادری کی شرکت نیا ولولہ دیگی۔ عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور، صوبائی صدر بشارت جسپال، فیاض وڑائچ نے رات گئے ہنگامی میٹنگ کی، خرم نواز گنڈا پور نے اجلاس آج 25 اکتوبر کو بلا لیا ہے شرکت کے حوالے سے مشاورت کی جائے گی، رہنمائوں نے کہا کہ طاہر القادری کا تحریک انصاف کے احتجاج میں شرکت کا اعلان شریف اقتدار کی موت کا پروانہ ہے۔
قادری تیار
بٹ خیلہ+ اسلام آباد+ لاہور ( ایجنسیاں+ خصوصی رپورٹر ) عمران خان نے کہا کہ 2 نومبر کا میچ میری زندگی کا سب سے اہم میچ ہے جس میں مدمقابل ٹیم گیارہ جعلی کھلاڑیوں پر مشتمل کرپشن کا ٹولہ ہے، یہ میچ پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔ 2 نومبر کو اسلام آباد میں نوازشریف پانامہ لیکس پر تلاشی یا استعفیٰ دیں گے، ہم کشتیاں جلا کر میدان میں اتریں گے‘ فتح مند ہو کر لوٹیں گے، وزیراعظم نوازشریف کے استعفیٰ یا تلاشی دینے تک اسلام آباد میں رہیں گے، ہسپتالوں کے راستوں، ایمبولینس اور روزمرہ چیزیں خریدنے کی جگہوں کو کھلا رکھیں گے، بیوروکریسی اور حکومت کو نہیں چلنے دیں گے، سرکاری دفاتر کو جانے والے راستوں کو بند رکھیں گے، جب بھی نوازشریف کیخلاف احتجاج کرتے ہیں مودی انکی مدد کو پہنچ جاتے ہیں‘ اس کا کیا کنکشن ہے ہم اس بارے میں سوچ رہے ہیں۔ پی پی کے لانگ مارچ سے پہلے ہی کام آر پار ہو جائیگا۔ جب بھی نوازشریف پر کوئی دباو پڑتا ہے کنٹرول لائن پر ماحول گرم ہوجاتا ہے، کچھ یہاں دھماکے شروع ہو جاتے ہیں‘ نریندر مودی کی جانب سے بار بار حملے ہو رہے ہیں، جو زبان بھارت پاکستان کیخلاف بول رہا ہے وہی امریکہ بھی بولنے لگا ہے، بھارت کی طرح امریکہ نے بھی افغانستان میں جو کچھ ہورہا ہے اس کا الزام آئی ایس آئی پر لگا دیا ہے اور آئی ایس آئی پر الزام لگنے کا مطلب فوج پر الزام لگنا ہے، پاک فوج پر حملے ہو رہے ہیں اور نوازشریف خاموش ہیں‘ مودی نوازشریف کی حمایت کر رہا ہے۔ میں6 مہینے سے یہ کہہ رہا ہوں کہ جن ٹی او آرز کے تحت ہم وزیراعظم کا احتساب چاہتے ہیں ان ہی ٹی او آرز پر میرا بھی حساب لیں، وزیراعظم خود کو اور اپنی کرپشن کو بچانے کے لئے بھارت و اسرائیلی لابی سے اپیلیں کررہے ہیں، ضرب عضب سے لے کر بلوچستان،کراچی آپریشن اور چھوٹو گینگ تک پاک فوج کا انتہائی اہم کردار ہے، موٹو گینگ کیلئے بھی فوج کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ اگر میرے ٹیکس ریکارڈز ٹھیک نہیں تھے تو حکومت نے کیوں مجھے نوٹس نہیں بھجوایا جو گزشتہ تین سال سے اقتدار میں ہے، خدا کے لئے نوازشریف کی کرپشن بچانے کے لئے ایک ہسپتال پر حملہ نہ کریں جو غریبوں کے علاج پر سالانہ 4 ارب روپے خرچ کرتا ہے، ان خیالات کا اظہار عمران خان نے سخاکوٹ ملاکنڈ میں پارٹی کے جلسہ سے خطاب اور اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں کیا، جلسہ سے خطاب میں عمران نے کہا کہ ڈاکوؤں کی ٹیم کا کپتان نواز شریف ، دوسرے نمبر وائس کپتان اسفندیار ولی خان تیسرا کھلاڑی آصف علی زرداری اور دیگر کھلاڑیوں میں مولانا فضل الرحمٰن ، شہباز شریف ، امیر مقام ، اکرم درانی اور دیگر شامل ہونگے۔ فضل الرحمن بارہویں کھلاڑی ہیں۔ 2 نومبر کو اسلام آباد میں دس لاکھ افراد جمع ہونگے‘ ہمیں دھمکیاں دی جارہی ہے کہ وہاں پولیس ہوگی اس لئے پنجاب پولیس کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ خیبر پی کے کی پولیس غیرقانونی اور غیر آئینی احکامات کو نہیں مانیں گی‘ پنجاب پولیس کے ہاتھ پہلے سے ماڈل ٹاؤن میں بے گناہ انسانوں کی خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ عمران خان نے عالمی سطح پر پاکستانی فوج کے بارے میں دئیے جانے والے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مودی اور امریکہ کی جانب سے ملکی فوج ،وزیراعظم اور آرمی چیف اور آئی ایس آئی کے حوالے سے بات کی تاہم ملک کے وزیرِ دفاع نے جواب میں کوئی بیان نہیں دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیرِ دفاع اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کے بجائے وزیراعظم کی کرپشن کو بچانے کی کوششیں کر رہے ہیں اور شوکت خانم ہسپتال کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج کو تنہا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ اس وقت فوج کا کردار اہم ہے۔ علاوہ ازیں تحریک انصاف کے اجلاس میں دھرنے کے انتظامات کے حوالے سے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ادھر عمران خان نے 27 اکتوبر کو لاہور سے اسلام آباد کیلئے پیدل مارچ کا اعلان کر دیا ہے۔ ٹوئٹر پر کارکنوں کو پیغام میں کہا ہے کہ جن کارکنوں کو 2نومبر کے اسلام آباد دھرنے کیلئے پیدل مارچ کرنا ہے وہ 27 اکتوبر کو داتا دربار لاہور سے اسلام آباد مارچ شروع کر دیں۔ پیدل مارچ پی ٹی آئی رہنما اعجاز چودھری کی سربراہی میں داتا دربار سے شروع کیا جائے گا۔علاوہ ازیں تحریک انصاف پنجاب کے سابق صدر اعجاز چوہدری، سابق گورنر چوہدری سرور، صدر عوامی لاہور ولید اقبال نے مشترکہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ 2نومبر کے اسلام آباد احتجاج میں شرکت کیلئے لاہور سے قافلہ داتا دربار سے 27 اکتوبر کو مرکزی جوائنٹ سیکرٹری شبیر سیال کی قیادت میں پیدل روانہ ہوگا جو اسلام آباد پہنچتے پہنچتے لاکھوں افراد میں تبدیل ہو جائیگا۔ اعجاز چوہدری نے کہا کہ 27 اکتوبر کو صبح 9 بجے داتا دربار سے پیدل مارچ کا آغاز کریں گے۔ یہ قافلہ براستہ جی ٹی روڈ 2 نومبر کو اسلام آباد پہنچے گا۔

ای پیپر-دی نیشن