پشاور میں حملہ انسداد پولیوٹیم کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار شہید
پشاور + قصور (بیورو رپورٹ + نامہ نگار) پشاور کے نواحی علاقہ دائوزئی میں انسداد پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور ایک اہلکار شہید جبکہ 2 اہلکار زخمی ہوگئے دھماکہ کے فوراً بعد علاقہ میں پولیو مہم عارضی طور پر بند کردی گئی واقعہ کی اطلاع ملنے پر پولیس ، بم ڈسپوزل یونٹ اور میڈیا کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئے علاقہ میں بم ڈسپوزل یونٹ اہلکاروں کی جانب سے سرچنگ کے دوران جائے وقوعہ سے کچھ فاصلے پر نصب دوسرا بم زوردار دھماکہ سے پھٹ گیا تاہم خوش قسمتی سے دوسرے دھماکہ میں پولیس اہلکار اور میڈیا کے نمائندے معجزانہ طور پر بچ گئے دوسرے دھماکہ کے بعد پولیس اور سکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لیکر سڑکوں کو عام ٹریفک کیلئے بند کردیا اور سرچ آپریشن شروع کردیا۔ بی ڈی یو حکام کے مطابق دونوں دھماکے ریمورٹ کنٹرول کے ذریعہ کئے گئے جن میں مجموعی طور پر 10کلو گرام بارودی مواد استعمال ہوا خیبر پی کے کے گزشتہ روز پولیو مہم کے دوران ٹیمیں بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلانے میں مصروف تھے اس دوران تھانہ دائودزئی کی حدود میوڑہ میں انسداد پولیو کارکن سکیورٹی پر معمور 3 اہلکاروں محمد نذیر ولد محمد ایوب ساکن شب قدر اور لیاقت ساکن دیر اپنے تیسرے ساتھی کے ہمرای ڈیوٹی انجام دے رہے تھے کہ اس دوران قریب ہی پہلے سے نصب بم زوردار دھماکہ سے پھٹ گیا جس کے نتیجہ میں کانسٹیبل محمد نذیر ، لیاقت اور ان کا ساتھی زخمی ہوگئے طبی امدا دکیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں بعدازاں کانسٹیبل محمد نذیر دم توڑ گیا۔ ادھر ہنگو میں سکیورٹی ادارے نے کارروائی کرتے ہوئے 7 بم ناکارہ بنا دئیے۔ نوائے و قت نیوز کے مطابق بلوچستان کا دارالحکومت کوئٹہ رواں برس بھی دہشت گردوں کا بڑا ہدف ہے۔ مختلف واقعات میں 200 افراد جاں بحق ہو گئے۔ جنوری میں پولیو ٹیم کی حفاظت پر مامور 14 پولیس اہلکار شہید ہوئے تو فروری میں ضلع کچہری کے قریب ایف سی نشانہ بنی جس میں 16 اہلکار جاں بحق ہوگئے۔ اگست میں دھماکے میں وکلا برادری کو ٹارگٹ کیا گیا جس میں 78 افراد لقمہ اجل بنے جن میں نامور وکلا بھی شامل تھے۔ قصور سے نامہ نگار اور نمائندہ نوائے وقت کے مطابق پولیس نے مختلف مقامات پر سرچ آپریشن کرتے ہوئے 14 مشتبہ افراد کو گرفتار کرکے بھاری تعداد میں ناجائز اسلحہ اور منشیات برآمد کرلی۔ گزشتہ شب ضلع قصور میں 5 مختلف مقامات مصطفی آباد، کوٹ رادھاکشن، گنڈا سنگھ والا، الہ آباد اور پتوکی میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت سرچ آپریشن کئے گئے۔ 80 کے قریب گھروں کو چیک کیا گیا جبکہ 126 لوگوں سے پوچھ گچھ کی گئی۔