کوئٹہ امن کیخلاف سازش بھارت اور اس کی خفیہ اجنسیاں ملئوث ہیں :مذہبی وسیاسی رہنما
لاہور+اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ خبرنگار+خبر نگار+ ایجنسیاں) سیاسی اور مذہبی رہنمائوں نے سانحہ کوئٹہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ملک میں امن کیخلاف بڑی سازش قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ دہشت گرد قوم کے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔ کوئٹہ میں پولیس کے ٹریننگ سنٹر پر حملہ میں بھارت سرکار اور اسکی خفیہ ایجنسیاں ملوث ہیں۔ افغانستان میں قائم بھارت قونصل خانے دہشت گردوں کے اڈے بن چکے ہیں۔ حکمران بھارت اور دیگر ملکوں کو بے نقاب کریں، بھارت مسلسل افغانستان کے راستے پاکستان میں کارروائیاں اور دہشت گردی کا ارتکاب کر رہا ہے۔ بے گناہ لوگوں کی جانوں سے کھیلنے والے امن کے ہی نہیں بلکہ انسانیت کے بھی دشمن ہیں۔دہشت گرد قوم کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے دہشت گردوں کو اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار سابق صدر آصف زرداری ، قائمقام صدر رضا ربانی،اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، پاکستان عوامی تحریک کے سر براہ ڈاکٹر طاہر القادری ، جے یو آئی کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن ،امیر جماعت الدعوۃ حافظ سعید، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، جے یو آئی (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق، آل پاکستان مسلم لیگ کے چیئر مین جنرل(ر) پرویز مشرف، (ق) لیگ کے صدر چوہدری شجاعت حسین، اے این پی کے صدر اسفند یار ولی ،ساجد نقوی، خیبر پی کے کے گورنر اقبال ظفر جھگڑا، سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال پیپلز پارٹی کے رہنمائوں راجہ پرویز اشرف ، نیئر بخاری ، رحمن ملک ،میاں منظور وٹو ، مخدوم سید احمد محمود،چوہدری شوکت بسرا، تنویر اشرف کائرہ ، ندیم افضل چن، چوہدری منظور ، پاکستان علماء کونسل کے چیئر مین طاہر محمود اشرفی ،حافظ عاکف سعید ، لیاقت بلوچ و دیگر نے اپنے رد عمل میں کیا ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے ایک عرصے کے بعد اتنے بڑے سانحہ نے قوم کے دلوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ یہ سانحہ ملک کے خلاف سازشوں کا ایک حصہ ہے لیکن ایسی سازشوں کا مقابلہ قوم اتحاد و اتفاق سے ہی کر سکتی ہے اس حوالے سے ہر پاکستانی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے بھی واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ ملک میں امن کی کاوشوں کیخلاف ایک گہری سازش معلوم ہوتی ہے۔ اکرم خان درانی، مولانا محمد امجد خان، حافظ حسین احمد، میاں محمد جمیل اور دیگر نے سانحہ کوئٹہ پر دلی دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ بیرونی ہاتھ کو خارج از مکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔ علاوہ ازیں مولانا فضل الرحمن نے ورکنگ بائونڈری پر بھارتی فائرنگ کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور اسے عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی فورمز ان واقعات کا نوٹس لے چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ وہ اس قومی سانحہ کے متاثرین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ قوم کو حکمرانوں کے مذمتی بیانات کی نہیں بلکہ دہشت گردی کے ان واقعات کے پس پردہ کار فرما بھارت اور دیگر ملکوں کو بے نقاب کرنے اور ان کے خلاف عالمی سطح پر مؤثر آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے۔ سراج الحق نے کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے اور متاثرہ خاندانوں سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار بھی کیا ہے۔ پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کی وارداتیں کر کے کشمیر میں جاری ظلم و بربریت سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ نریندر مودی اور اسکے وزراء بلوچستان میں مداخلت کا اعتراف کرچکے۔ حکومت پاکستان انڈیا کی دہشت گردی کو دنیا پر بے نقاب کرنے میں کسی قسم کی مصلحت پسندی سے کام نہ لے۔ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ حقائق کی روشنی میں دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کے لئے سنجیدہ اقدامات کیے بغیر ملک میں امن کا قیام ممکن نہیں۔ سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ جب بھی نواز شریف پر کڑا وقت آیا ہے کوئی سانحہ ہو جاتا ہے ، مودی کے ساتھ نواز شریف کی کاروباری دوستیاں شبہات کو جنم دے رہی ہیں، نواز شریف کے کاروبار پر قوما کا مستقبل تباہ نہیں کیا جا سکتا۔ خیبر پی کے کے گورنر اقبال ظفر جھگڑا نے کہا کہ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے اور اس طرح کے بزدلانہ حملوں سے ہماری حکومت سکیورٹی فورسز اور قوم کے عزائم کمزور نہیں ہوں گے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ خود کش دھماکوں کے ذمہ دار سکیورٹی اداروں کی ٹانگیں کھینچنے والے نا اہل حکمران ہیں۔ دہشت گردی کو ختم کرنے کیلئے کرپشن اور دہشت گردی کے گٹھ جوڑ کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ علاوہ ازیں سانحہ ٹریننگ کالج کوئٹہ کے سوگ میں عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ایک یوم کیلئے سیاسی سرگرمیوں کو معطل اور کور کمیٹی کا اجلاس منسوخ کر دیا گیا ہے۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ آس پاس کے پاکستان دشمن ممالک اپنے ایجنٹوں کے ذریعہ بلوچستان کی تباہی پر تلے ہوئے ہیں مگر حکومت انہیں بے نقاب کرنے میں ناکام ہو رہی ہے۔آصف علی زرداری نے کہا کہ اس قسم کے حملے قوم کے اس عزم کو کمزور نہیں کر سکتے کہ دہشت گرد اور فرقہ واریت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائیگا۔ رضا ربانی نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیوں کیخلاف قوم متحد ہے۔مخدوم احمد محمود، میاں منظور وٹو، راجہ پرویز اشرف ، شوکت بسرا، تنویر اشرف کائرہ، ندیم افضل چن، چودھری منظور اور دیگر نے کہا کہ دہشت گرد قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم متحد ہے۔ایم کیو ایم لندن کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ یہ ایک قومی سانحہ ہے کالعدم تنظیموں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔