• news

بھارت افغانستان حملہ آور اسلام آباد کیلئے تیاری کررہے ہیں:خواجہ آصف

کراچی+ اسلام آباد (ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اچھے اور برے دہشت گردوں کی پالیسی اب نہیں ہونی چاہیے، دہشت گردوں کے سہولت کاروں اور سرپرستوں کا خاتمہ کیا جائے، ہماری ہمدردیاں شہدا کے لواحقین اور متاثرین کے ساتھ ہیں۔ تعزیتی پیغام میں انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں پولیس سنٹر کے تربیتی مرکز پر خود کش حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ دہشت گردوں کے حملوں نے ہرپاکستانی کو غمزدہ کر دیا ہے۔ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے پارلیمانی کمیٹی پلان پر اسکی اصل روح کے مطابق عمل کرانے کی ضرورت ہے۔ بلاول نے اسے نظریاتی جنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ قومی اتحاد سے ہی اسے شکست دی جاسکتی ہے۔ دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے افغانستان اور بھارت میں پاکستان کیخلاف نیٹ ورک کام کر رہا ہے۔ دشمن ابھی 100 فیصد ختم نہیں ہوا۔ بارڈر مینجمنٹ کافی حد تک مکمل کر چکے ہیں اور سرحد کو مکمل محفوظ بنایا جائیگا۔ کوئٹہ حملے کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں۔ پاکستان کیخلاف افغانستان اور بھارت کا نیٹ ورک کام کر رہا ہے۔ دہشت گردی پر 70 سے 80 فیصد قابو پا لیا ہے لیکن دشمن ابھی سو فیصد ختم نہیں ہوا۔ پاکستان کو اندرونی اختلافات کو ختم کر دینا چاہیے۔ پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی قوتوں سے ڈیڈ لاک توڑنے کے لیے تیار ہیں۔ بارڈر مینجمنٹ کافی حد تک مکمل کرچکے ہیں اور سرحد کو مکمل محفوظ بنایا جائیگا۔ سی پیک پر کوئی کنفیوژن نہیں ہے جبکہ بھارت کو ہر فورم پر دوٹوک جواب دیا ہے۔ ٹویٹر پیغام میں خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت ایل او سی ورکنگ باؤنڈری پر حملے کر رہا ہے۔ افغانستان سے کوئٹہ اور پشاور حملے کئے جا رہے ہیں۔ عمران اسلام آباد پر حملہ کرنا چاہتے ہیں، کیا یہ ایک حادثاتی اتفاق نہیں۔ خواجہ آصف کے ٹویٹ کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کوئٹہ سانحہ پر سیاست شرم کی بات ہے، آپ انہیں ٹویٹر اکاؤنٹ، ٹویٹ، وزارت اور حکومت سب ڈیلیٹ کریں۔ علاوہ ازیں بلاول بھٹو کی ہدایت پر سانحہ کوئٹہ کے باعث 30 اکتوبر کو گھوٹکی میں دیوالی کی تقریب ملتوی کردی گئی۔ نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو نے ہندو برادری سے اپیل کی ہے کہ سانحہ کوئٹہ کے پیش نظر دیوالی سادگی سے منائی جائے۔

ای پیپر-دی نیشن