کشمیری بھارتی قبضے کیخلاف آج یوم سیاہ منائینگے مکمل ہڑتال سری نگر میں مزاحمتی اسمبلی منعقد ہوگی
مظفر آباد، سرینگر (ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) آزاد کشمیر، مقبوضہ کشمیر، اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج (جمعرات کو) غاصبانہ بھارتی تسلط کیخلاف یوم سیاہ منائیں گے۔ اس سلسلے میں احتجاجی جلسے جلوس اور مظاہرے ہوں گے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے خلاف یوم سیاہ کے موقع پر مکمل ہڑتال ہو گی جلسے جلوس اور مظاہرے ہوں گے۔ آزاد کشمیر میں بھی تمام ضلعی ہیڈ کواٹرز میں احتجاجی مظاہرے ہوں گے۔ اور کالے جھنڈے لہرائے جائینگے۔ یادرہے 27 اکتوبر1947ء کو بھارت نے نام نہاد مہاراجہ ہی سنگھ کی دعوت پر کشمیر میں اپنی فوج داخل کر کے قبضہ کر لیا تھا ہڑتال محی کال سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل حریت قیادت نے دی ہے حریت رہنمائوں نے احتجاجی پروگرام اور ہڑتال میں 3 نومبر تک توسیع کردی۔ پروگرام کے تحت آج سرینگر میں پہلی مزاحمتی اسمبلی منعقد کی جائیگی جس میں آزاد کشمیر کے صدر اور وزیراعظم کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ کل جامع مسجد تک مارچ منعقد ہوگا میر واعظ عمر فاروق نے کرفیو کی پابندیاں توڑ کر آج جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کا اعلان کر رکھا ہے۔ ہفتے سے جمعرات تک آزادی مارچ مظاہرے ہونگے۔ کل نماز جمعہ کے بعد حریت رہنما آزادی کنونشن سے خطاب کرینگے ۔ دوسری جانب بھارتی مظالم کیخلاف کئی علاقوں میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ عوامی احتجاج کے سلسلے میں کشمیری خواتین نے سوپور، بانڈی پورہ، بیج بہاڑہ اور پلوامہ میں زبردست احتجاجی جلوس نکالے جبکہ فوج، فورسز اور پولیس نے آنچار سرینگر، شوپیاں، اننت ناگ اور کیونسہ بانڈی پورہ سمیت کئی علاقوں کو محاصرے میں لیکر کریک ڈائون کیا جس کے دوران گھر گھر تلاشیاں بھی لی گئیں جبکہ لوگوں نے مزاحمت کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ فورسز کی پیلٹ فائرنگ سے 15افراد زخمی ہوئے۔ سرحدی ضلع کپواڑہ میں درجنوں شہریوں کو گرفتار کر لیا گیا ۔ فورسز، فوج اور سپیشل آپریشن گروپ نے کرالہ گنڈ اور ترچھ ہندوارہ کے بعد چیر کو ٹ لولاب کی بستی کو علی الصبح کو محاصرے میں لیکر گھر گھر تلاشی کارروائی شروع کی جس کے دوران 20 نو جوانو ں کو گرفتار کیا گیا۔ بانڈی پورہ کے مضافاتی علاقے میں بھارتی فوج نے 50 گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کی اور دو کمسن بھائیوں کو حراست میں لے لیا۔ سوپور میں خواتین کا ایک بہت بڑا احتجاجی جلوس بر آمد ہوا جس میں انہوں نے اسلام وآزادی کے حق میں نعرے بلند کئے۔حریت رہنمائوں سید علی گیلانی میر واعظ عمر فاروق شبیر احمد شاہ یاسمین راجہ، سید بشیر اندرابی، ظفر اکبر بٹ نے سرینگر میں اپنے بیانات میں 27 اکتوبر کو جموں و کشمیر کی تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن قرار دیا ہے۔ تقسیم برصغیر کے تمام اصول و ضوابط کو روندتے ہوئے جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضہ جما لیا انہوں نے کہا کہ کشمیری آج یوم سیاہ کو ایک مرتبہ پھر عالمی برادری کو یہ بات باور کرائیں گے کہ انہیں جموں و کشمیر پر بھارت کا غیر قانونی قبضہ تسلیم نہیں حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں 17 اکتوبر کو کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیتے ہوئے کہا کہ 1947ء اس دن بھارت نے ایک منصوبہ بند سازش کے تحت اپنی فوجیں کشمیر میں اتار کر جموں و کشمیر پر غیر قانونی طور پر قبضہ کر لیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام بھارت اور عالمی برادری پر واضح کر دیں گے کہ وہ جموں و کشمیر سے مکمل فوجی انخلاء اور اپنے حق میں خود ارادیت کے مطالبے پر پوری استقامت کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں انہوں نے وادی میں مختلف تعلیمی اداروں میں آتشزدگی کے واقعات پر بھی شدید تشویش کا ظاہر کی۔ درین اثناء کشمیریوں کے یوم سیاہ کے حوالے سے پیغامات میں صدر پاکستان ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف نے عالمی برادری پر زور دیا ک وہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے کیلئے اپنے وعدے پورے کرے اور مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پر بھارت نے غیر قانونی قبضہ کرکے علاقے کے ڈیرہ ارب سے زائد عوام کو امن و خوشحالی سے محروم کر رکھا ہے بھارت نوشتہ دیوار پڑھ لے دوسری طرف ٹریک ٹو پالیسی کے تحت بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں بھجوائے گئے بھارتی وفد نے سابق وزیر خارجہ یشونت سہنا کی سربراہی میں کشمیر چیمبر آف کامرس کے عہدیداروں اور مختلف تاجروں سے ملاقاتیں کیں یشونت سنہا نے ملاقاتوں کو خوشگوار قرار دیتے ہوئے کہا کہ وفد نے کشمیریوں کا درد اور جذبات سمجھنے کی کوشش کی ہے وفد آج بھی سری نگر میں ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھے گا دوسری طرف بھارتی ٹی وی سے انٹرویو میں بھارت نواز کٹھ پتلی وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کو پاکستان حریت رہنماؤں سمیت تمام سٹیک ہولڈرز سے بات کرنی ہو گی مودی سمجھ لیں طوفان دروازے پر کھڑے کشمیر کا جہاز ڈوب رہا ہے۔ علاوہ ازیں کٹھ پتلی انتظامیہ نے نومبر میں امتحانات کرانے کا نادر شاہی حکم جاری کر دیا کشمیر میڈیا کے مطابق بھارت امتحانات کے انعقاد سے حالات معمول پر ہونے کا ڈھونگ رچانا چاہتا ہے جن بچوں نے چار ماہ سے کچھ پڑھا ہی نہیں اپنے سامنے گولاں برستے دیکھیں اپنے پیاروں کو شہید ہوتے دیکھا وہ نومبر میں امتحان کیسے دیں گے۔