اسلام آباد کی جانب بڑھتے قدموں کو تیزی سے واپس لے آئیں گے: فضل الرحمن
پشاور(نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تیس مار خان بننے اور گو گو کہنے والے باہر تو آئیں انہیں جانے نہیں دیا جائے گا چور مچائے شور نہیں بننے دینگے۔ ایک طرف بھارت جو کشمیریوں کو گولیوں سے چھلنی کر رہا ہے، توکچھ لوگ قومی وحدت کو سبوتاژکررہے ہیں، سیاست مقصد اور فریضے کا نام ہے، ہم نے اس کا حلیہ بگاڑ دیا ہے۔ پانامہ لیکس کی تحقیقات سپریم کورٹ کرے اور اپنے صوبے کی کرپشن کی تحقیقات ہائیکورٹ بھی نہ کرے وہ پشاور میں میڈیا گفتگو اور کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کچھ لوگ عجیب عجیب باتیں کررہے ہیں۔ پاکستان کی ترقی شروع ہوگئی ہے توکچھ لوگ قومی وحدت کوسبوتاژکررہے ہیں۔ یہ لوگ کہتے ہیں کہ ملک کو کرپشن سے پاک کرنا چاہتے ہیں، جبکہ کرپشن کی بلند ترین شرح ان کی صوبائی حکومت کی ہے۔ شورکیوں مچارہے ہو، تم نے صوبوں کے ادارے تباہ کردیے ہیں۔ سیاست مقصد اور فریضے کا نام ہے، ہم نے اس کا حلیہ بگاڑ دیا ہے۔ تنقید کرنے والے تیس مار خان بن رہے ہیں پہلے اپنے صوبے میں کچھ کر کے دکھائیں۔ انہوں نے کا کہ چیف سیکرٹری نے تحریری طور پر وزیراعلیٰ خیبر پی کے کرپشن پر چارج شیٹ تیار کرلی ہے۔ خیبر بنک معاملہ کی تحقیقات ان سے کرائی جنہیں کرپشن کے الزام میں نکالا گیا تھا۔ پانامہ لیکس کی تحقیقات کا مطالبہ تو سپریم کورٹ سے کیا جاتا ہے خیبر لیکس کی تحقیقات ہائی کورٹ سے نہیں کرائی جاتی۔ پانامہ لیکس کا کیس سپریم کورٹ میں آگیا ہے اسلام آباد میں دھرنے کا کوئی جواز نہیں۔ اسلام آباد میں جلسہ و جلوس ہوا تو وہ سپریم کورٹ پر دبائو سمجھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دھرنا سپریم کورٹ کے خلاف ہے۔ جمہوریت اور عدلیہ کو غیر مستحکم نہیں ہونے دیں گے۔ کوئی مائی کا لال جمہوریت کو غیر مستحکم نہیں کر سکتا۔ اسلام آباد کی جانب بڑھتے قدموں کو تیزی کے ساتھ واپس لے آئیں گے۔