• news

اقتصادی راہداری کا مغربی روٹ 2018ء میں مکمل ہو جائے گا: احسن اقبال

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک کی ایپکس باڈی کی جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی (جے سی سی) کا آئندہ دو روزہ اجلاس 28 اور 29 نومبر 2016ء بیجنگ میں منعقد ہو گا، پارلیمانی کمیٹی برائے سی پیک کی ہدایات کے مطابق گلگت بلتستان سمیت تمام صوبوں کے نمائندوں کو جے سی سی کے اجلاس میں شرکت کے لئے بیجنگ جانے کی دعوت دی جائے گی۔پاکستان اور چین کے درمیان پانچ مشترکہ ورکشاپس بھی منعقد کی جائیں گی جس کا مقصد شہری اور دیہی علاقوں کی ترقی ، غربت کے خاتمے اور صنعتی پارکس کے قیام کے لئے چین کے تجربات سے سیکھنا ہیسی پیک کا ایک اکنامک زون گلگت بلتستان میں بھی بنے گا بدھ کو پارلیمانی کمیٹی برائے سی پیک کا اجلاس سی پیک کی پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین مشاہد حسین سیدکی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی نے تفصیلی بریفنگ دی۔۔اجلاس میں محمود خان اچکزئی، آفتاب شیرپاؤ‘ سینیٹر شبلی فراز، سینیٹر صلاح الدین ترمذی ، شاہ جی گل آفریدی ، سینیٹر طلحہ محمود ، سینیٹر حاصل بزنجو، رانا افضل، غوث بخش مہر، اعجاز جاکھرانی اور لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے شرکت کی۔ قومی اسمبلی کے خصوصی سیکرٹری قمر سہیل لودھی اور پارلیمانی کمیٹی کے سیکرٹری خالد محمود بھی اجلاس میں شریک تھے۔احسن اقبال نے بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری کا مغربی روٹ 2018میں مکمل ہو جائے گا،اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ پر 28مئی کو آل پارٹیز کانفرنس کے فیصلوں کو من وعن عمل ہو رہا ہے۔ جے سی سی سے قبل نومبر کے آغاز میں مشترکہ ورکنگ گروپس کے اجلاس ہوں گے۔ چیئرمین کمیٹی اور سینیٹر مشاہد حسین سید نے وفاقی وزیر کی جانب سے ورکشاپس کے انعقاد اور جے سی سی کے اجلاس میں صوبوں کی نمائندگی کے اعلان کو سراہتے ہوئے کہا کہ سی پیک مشترکہ اتفاق رائے ،شفافیت اور جامع ترقی بالخصوص بلوچستان ، خیبرپختونخوا، فاٹا اور گلگت بلتستان جیسے کم ترقی یافتہ علاقوں میں کامیابی کے ساتھ آگے بڑھنا چاہئے۔ گلگت بلتستان کو بھی سی پیک کے معاشی منصوبوں میں مکمل طور پر شامل کیا گیا ہے۔گلگت بلتستان کے لئے مقامی گرڈ لگایا جا رہا ہے جبکہ عطاآباد جھیل پر سیاحتی منصوبہ خنجراب اسلام آباد فائبرآپٹک ، معدنیات کی کان کنی، ہائیڈل منصوبوں ، قراقرم ہائی وے کی اپ گریڈیشن، انجینئرنگ یونیورسٹی اور میڈیکل کالج کا قیام بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر صوبہ میں سی پیک کے تحت خصوصی صنعتی زونز قائم کئے جائیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن