بھارتی قبضے کیخلاف دنیا بھر کے کشمیریوں نے یوم سیاہ منایا مقبوضہ میںہڑتال
اسلام آباد+ لاہور + سری نگر + مانچسٹر (سٹاف رپورٹر + وقائع نگار خصوصی + نیوز رپورٹر+ نمائندہ خصوصی + ایجنسیاں) مقبوضہ وادی پر بھارتی فوج کے جبری قبضے کے 69سال مکمل ہو گئے۔ دنیا بھر کے کشمیریوں نے یوم سیاہ منایا، جلسے، جلوس اور ریلیاں نکالی گئی۔ بھارتی قبضے کی شدید مذمت کی گئی۔ بھارتی فوج نے 27اکتوبر 1947 ء کو جموںوکشمیر میں گھس کر زبردستی قبضہ کر لیا تھا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ روز مکمل ہڑتال رہی جبکہ مختلف ممالک کے دارالحکومتوں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں ۔ہڑتال کی کال سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی تھی ۔ دکانوں، گھروں کی چھتوں اور گاڑیوں سمیت ہر جگہ سیاہ جھنڈے لہرائے گئے۔ حریت رہنمائوں نے کشمیر اسمبلی سرینگر میں پہلی مزاحمتی اسمبلی منعقد کی۔ ادھر مقبوضہ وادی میں مسلسل110ویں روز بھی کرفیو کے نفاذ کے باعث معمول کی زندگی متاثر رہی۔ ضلع اسلام آباد میں بھارتی فورسز کے مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ پلوامہ میں بھی بھارتی پولیس اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ملی ہیں۔ آج آزادی مارچ ہو گا۔ مظفرآباد میں کیبل آپریٹروں نے بھی بھارت کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ حزب اختلاف کی جماعت نیشنل کانفرنس نے وزیراعلی کی گپکار رہائش گاہ تک احتجاجی مارچ کیا اور پیلٹ، بلٹ نا بھئی نا کے نعرے لگائے۔ حریت رہنمائوں نے کہا جب تک بھارت کشمیریوں کے ساتھ کئے وعدے پورے نہیں کرتا اس وقت تک کشمیری عوام 27اکتوبر کو بطور یوم سیاہ مناتے رہیں گے۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا اس میں حریت رہنمائوں نے کہا بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم میں اسرائیل کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے، کشمیر عوام کی نظریں پاکستان پر لگی ہیں جو مسئلہ کشمیر کوعالمی سطح پر اجاگر کر سکتا ہے۔ تقریب میں ارکان پارلیمنٹ، کشمیری رہنمائوں اور سول سوسائٹی کے افراد نے شرکت کی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق لندن میں ٹین ڈائوننگ کے سامنے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف مظاہرہ کیا گیا مظاہرے میں بڑی تعداد میں پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کے افراد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے برطانوی وزیراعظم کی رہائش کے باہر بھارت مخالف نعرے لگائے اور مسئلہ کشمیر حل کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرے میں سکھ برادری کے افراد نے بھی شرکت کی۔ مانچسٹر سے عارف چودھری کے مطابق ہزاروں افراد برطانیہ کے وزیراعظم کی رہائش گاہ کے باہر اکٹھے ہوئے جن میں پاکستان کی سیاسی پارٹیوں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، جماعت اسلامی نے شرکت کی۔ یہاں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی سمیت پہلی مرتبہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں نے اکٹھے ہو کر یوم سیاہ منایا۔ این این آئی کے مطابق آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم بیرسٹر سلطان محمود کی قیادت میں ہزاروں کشمیریوں اور پاکستانیوں نے برسلز میں ملین مارچ کے احتجاجی مظاہرے میں بھرپور شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرین نے آزاد کشمیر کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور لے کے رہیں گے آزادی، ہے حق ہمارا آزادی، بھارتی درندوں کشمیر سے نکل جائو، کشمیر کشمیریوں کا جیسے فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے۔ ملین مارچ کے مظاہرے میں شرکت کے لئے لوگ امریکہ، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، فرانس، ہالینڈ، سپین، آئس لینڈ، آئرلینڈ، فن لینڈ اور یورپ کے دیگر ممالک سے خصوصی طور پرتشریف لائے تھے۔ یہ برسلز کی تاریخ کا کشمیریوں اور پاکستانیوں کا سب سے بڑا اجتماع تھا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے حریت رہنما ارو مسلم ڈیموکریٹک لیگ کے صدر حکیم عبدالرشید کو پولیس سٹیشن میں نظربند رکھنے کے بعد سرینگر سنٹرل جیل منتقل کردیا گیا ہے۔ یوم سیاہ کے سلسلہ میں سب سے بڑا احتجاجی جلسہ آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں منعقد ہوا، جس میں وزیر امور کشمیر چودھری برجیس طاہر اور وزیراعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کابینہ ارکان سمیت شرکت کی۔ لاہور سے وقائع نگار خصوصی کے مطابق کشمیری قوم کے یوم سیاہ کے موقع پر لاہور ہائیکورٹ کے جموں کشمیر لائونج میں نظریہ پاکستان لائرز فورم کے زیر اہتمام وکلاء اور سول سوسائٹی ارکان نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ نیوز رپورٹر کے مطابق یوتھ فورم فار کشمیر لاہور کے زیر اہتمام یوم سیاہ منایا گیا۔ اس موقعہ پر پنجاب اسمبلی تا لاہور پریس کلب نکالی گئی ریلی کی قیادت چیف آرگنائزر طارق احسان غوری نے کی جبکہ ریلی میں یوتھ فورم فار کشمیر کے مرکزی عہدیداران کے علاوہ کشمیری قائدین اور مختلف سیاسی، سماجی، دینی جماعتوں کے رہنمائوں نے بھی شرکت کی۔