• news

پی ٹی آئی متحدہ استعفوں کا کیس اہم فیصلے کے دوررس نتائج ہونگے :جسٹس جمالی

اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی و ایم کیو ایم کی جانب سے قومی اسمبلی سے استعفوں سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس امیر ہانی مسلم پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کی۔ چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست آئی ہے۔ اگر ہم نے کوئی یکطرفہ فیصلہ کیا تو کہا جائے گا کہ ہمیں سنا ہی نہیں گیا،کیس اہمیت کا حامل ہے، فیصلے کے دور رس نتائج ہوں گے۔ درخواست گزار ظفر علی شاہ نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی آئی کے خلاف مقدمہ ہوتا ہے تو وہ پیش نہیں ہوتے۔ پی ٹی آئی نے خود درخواست دینی ہو تو چار مہینے پہلے ڈھنڈورا پیٹتے ہیں۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے ان کی حاضری دیکھنی ہو تو یکم نومبر کو آ جانا۔ دیکھئے گا کہ کیسے سارے پیش ہوتے ہیں۔ ظفر علی شاہ نے عدالت کو بتایا کہ استعفوں کے بعد میری رائے میں پوری پارلیمنٹ غیر قانونی چل رہی ہے۔ ہماری درخواست پر تمام فریقین کو نوٹس جاری ہوئے لیکن کوئی پیش نہیں ہوا۔ اب قومی اسمبلی میں کئے جانے والے کام غیر قانونی ہیں۔ عدالت نے فریقین کے وکلاء کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔ درخواست گزار وحید کمال نے عدالت سے استدعا کی کہ میری درخواست ہے کہ استعفی دینے والوں کی تنخواہیں اور مراعات بند کی جائیں۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کی درخواست پر فریقین کو پہلے ہی نوٹسز جاری کئے جا چکے ہیں۔ بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت پندرہ نومبر تک کے لئے ملتوی کر دی۔

ای پیپر-دی نیشن