• news

جماعت اسلامی پنجاب کا 3 روزہ اجتماع آج سے شروع، سکیورٹی کے سخت انتظامات

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی پنجاب کے زیر اہتمام آج (جمعہ) سے شروع ہونے والے تین روزہ اجتماع ارکان کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ وحدت کالونی گرائونڈ میں صوبہ بھر سے جماعت اسلامی کے ارکان و کارکن پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔ گزشتہ روز سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے اجتماع گاہ کا دورہ بھی کیا جہاں میاں مقصود احمداور ذکر اللہ مجاہد نے انہیں انتظامات اور پراگرام کے حوالے سے مکمل بریفنگ دی۔ بعدازاں جماعت اسلامی پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ کرپشن کے خلاف جس تحریک کا آغاز کیا تھا آج ملک کی تمام سیاسی جماعتیں چاہتے اور نہ چاہتے ہوئے بھی اس کی تقلید کررہی ہیں۔ ہم تحریک انصاف دھرنے کی کامیابی کے لئے دعاگو ہیں، اگر حکومت نے بزور قوت دھرنے کو روکنے کی حماقت کی تو یہ اس کے گلے پڑ جائے گا اور پھر حکومت کا جانا ٹھہر جائے گا۔ جماعت اسلامی پنجاب کا اجتماع ارکان اور 30اکتوبر کو کرپشن مٹائو پاکستان بچائو مارچ کرپشن کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔کرپشن کے میگا سکینڈلز کی کسی لسٹ میں جماعت اسلامی کے کسی فرد کا نام نہیں آیا ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے پانامہ لیکس کے انکشاف سے بہت پہلے کرپشن کے خلاف تحریک کا آغاز کردیا تھا پانامہ لیکس تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہماری اس تحریک کی کامیابی کیلئے غیبی امداد ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے کرپشن کی جڑیں کاٹنے کیلئے ایک صبر آزماجدوجہد کی ہے اور یہ اجتماع بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی پنجاب کا اجتماع ارکان ایسے وقت میں ہورہا ہے جب ملک میں کرپشن کے خلاف تحریک اپنے عروج پر ہے ۔لاہور نے ہمیشہ قومی تحریکوں کی میزبانی کی ہے اور جس تحریک میں زندہ دلان لاہور شریک ہوجائیں وہ کامیابی سے ہمکنار ہوکر رہتی ہے۔ یہ اجتماع عوام کو ان ظالم جاگیر داروں اور سرمایہ داروں سے نجات دلانے کا بھی ایک ذریعہ ثابت ہوگا۔ اجتماع کے دوسرے دن برہان مظفروانی شہید کانفرنس ہوگی جس سے بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی اور آزاد و مقبوضہ کشمیر کی حریت قیادت خطاب کرے گی۔ اجتماع میں دینی جماعتوں کے قائدین اور کارکنان بھی شریک ہونگے ۔ ذکر اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی پنجاب کا 28 تا 30 اکتوبر کا اجتماع ارکان صوبے میں تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہو گا۔ شرکاء اجتماع کی سکیورٹی کے حوالے سے ہزاروں رضا کار اپنی ذمہ داریاں سرانجام دیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن