• news

,محرم کے بعد شادی تھی، دلاور خان کو پولیس نوکری سے روکا: والد شہید کیڈٹ

کوئٹہ (بی بی سی) منگنی کے بعد شادی کے منتظر نوجوان کیڈٹ دلاور خان سہرا باندھنے سے پہلے ہی کوئٹہ پولیس ٹریننگ کالج میں جان کی بازی ہار گئے۔ دلاور خان کے والد بہرام خان بیٹے کی پولیس میں نوکری کے خلاف تھے۔ کوئٹہ کے نواحی علاقے نواں کلی میں دلاور خان کے والد بہرام خان اپنے حجرے میں خاموش بیٹھے تھے۔ بڑی تعداد میں لوگ فاتحہ خوانی کے لیے آ رہے تھے۔ ہر چند منٹ کے بعد دعا کی آواز آتی اور اس کے بعد مولانا صاحب دعا کرتے۔ بہرام خان نے انتہائی دھیمی آواز میں بتایا ان کے بیٹے کی منگنی ان کی بھتیجی سے ہوئی تھی اور اب محرم کے بعد شادی کی تیاریاں ہو رہی تھیں۔ انہوں نے بتایا انہیں بیٹے کی ہلاکت کی اطلاع براہ راست تو نہیں ملی لیکن ان کے رشتہ دار نے فون پر پوچھا دلاور خان کے بارے میں کچھ معلوم ہے تو میں نے دلاور خان کے نمبر پر فون کیا لیکن جواب نہیں ملا۔ بہرام خان نے بتایا وہ سول ہسپتال پہنچے جہاں دلاور خان کی میت پڑی تھی اور اس کے جسم سے تازہ خون بہہ رہا تھا۔ بس وہ جوان بیٹے کی میت لے کر گھر پہنچے جس کے بعد وہ خاموش سے ہو گئے ہیں۔ بہرام خان مستری ہیں اور ان کے چار بیٹے ہیں۔ انہوں نے کہا میں نے دلاور خان کو پولیس میں نوکری کرنے سے منع کیا تھا لیکن ان کی بیٹے کی خواہش کے احترام میں انہوں نے اسے پولیس میں نوکری کرنے کی اجازت دے دی تھی۔ بلوچستان کے مختلف شہروں میں اس طرح کی دعائیہ تقریبات منعقد ہو رہی ہیں۔ کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ کالج پر حملے میں 62 کیڈٹ شہید ہوئے ہیں جن میں 32 کا تعلق مکران ڈویژن سے بتایا گیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن