تمام شراب خانے فوری بند کئے جائیں: سندھ ہائیکورٹ‘ پولیس کی کارروائی شروع
کراچی/اسلام آباد (نوائے وقت نیوز+وقائع نگار خصوصی) سندھ ہائی کورٹ نے سندھ بھر میں تمام شراب خانے فوری بند کرنے کاحکم دے دیا۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس سجاد شاہ کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے شراب خانوں کے قیام کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے فیصلہ سنایا تو کمرہ عدالت تالیوں سے گونج اٹھا۔ اس سے قبل دوران سماعت عدالت نے عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پر ڈی جی ایکسائز کی شدید سرزنش کی۔ عدالت میں موجود ہندو، سکھ اور عیسائی کمیونٹی کے مذہبی پیشواؤں سے دریافت کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ کوئی مذہب شراب پینے کی اجازت نہیں دیتا۔ عدالت نے حکم دیا کہ شراب خانوں کے تمام لائسنس فوراً منسوخ ہو جانے چاہئیں۔ ڈی جی ایکسائز تمام لائسنس منسوخ کریں اور آئندہ جب کوئی لائسنس مانگے تو اس کے مذہبی پیشوا سے تصدیقی سرٹیفکیٹ طلب کیا جائے۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو حکم دیا کہ آئی جی سندھ کو ہدایت جاری کریں کہ فوراً صوبے کے تمام شراب خانے بند کردئیے جائیں۔ دریںاثنا آئی جی سندھ کی ہدایت پر کئی علاقوں میں شراب خانے بند کر دیئے گئے ہیں۔ اے ڈی خواجہ نے کہا اس حوالے سے کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ عدالت نے محکمہ ایکسائز سے دریافت کیا کہ اس سلسلے میں اقلیتی برادری کے مذہبی رہنماؤں سے کیا مشاورت کی گئی ہے کہ ان کے کن تہواروں پر شراب استعمال کی جاتی ہے تو محکمے کی جانب سے بتایا گیا کہ کیونکہ یہ حکم زبانی تھا اس لیے یہ مشاورت نہیں کی گئی۔ علاوہ ازیں پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست اعلیٰ اور ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار نے سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کے تحت آئی جی سندھ ڈی خواجہ کی رف سے سندھ بھر میں شراب خانے بند کرنے کے آرڈرز کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی جی سندھ اچھی طرح جانتے ہیں کہ پاکستان میں اقلیتوں کے نام پر شراب کے دھندے میں کونسے تین بڑے اثرو رسوخ رکھنے والے گینگ ملوث ہیں۔ اگر انہوں نے یا سندھ حکومت یا شراب اڈوں کے مالکان نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کرنے کی کوشش کی تو وہ بطور ہندو لیڈر عدالتی فیصلے کا دفاع کرنے کیلئے بذات خود پیش ہونگے۔صوبائی وزیر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وائن شاپ بند ہونے سے چار ارب روپے کا نقصان ہوگا، فیصلے کے خلاف اعلیٰ عدالت سے رجوع کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔