وینزویلا : صدر کیخلاف مواخذے کی تحریک پارلیمنٹ میں ہاتھا پائی مظاہرے‘ درجنوں زخمی‘ گرفتار
کراکس (اے پی پی) وینزویلا کی پارلیمنٹ میں صدر مادورو کی تحریک مواخذہ کے خلاف شدید ہنگامہ ہوا اور بعض ارکان کے درمیان ہاتھا پائی کی بھی نوبت آن پہنچی۔ یورو نیوز کے مطابق وینزویلا کی پارلیمنٹ کے ہنگامی اجلاس کے دوران بعض ارکان کے درمیان جھگڑا ہوگیا اور ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کا خیال تھا صدر نیکولس مادورو ملک میں ریفرنڈم نہیں ہونے دے رہے ہیں۔ پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کی اکثریت ہے۔ حکومت کے حامی ممبران نے تحریک مواخذہ کے ردعمل میں حزب مخالف کے ارکان پر ملک میں بغاوت کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا۔ وینزویلا کے صدر مادورو نے بھی حزب اختلاف کے ارکان کے اس اقدام پر کہا کہ ان کے سیاسی مخالفین وینزویلا کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ اور ان ممبران کو جو ملک کے قوانین کو نہیں مانتے بغاوت کی اجازت نہیں دیں گے۔ حزب اختلاف کے ارکان نے نیکولس مادورو پر جمہوریت کی خلاف ورزی، سیاسی مخالفین کو گرفتار کرنے اور صدر کی برطرفی کے لئے ریفرنڈم کے انعقاد کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ بدھ کے روز ملک بھر میں 50 کے قریب مقامات پر اپوزیشن نے احتجاج کیا۔ پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں درجنوں افراد زخمی ہو گئے۔ متعدد کو گرفتار کر لیا گیا۔ مرکزی میرانڈا ریاست میں ایک پولیس اہلکار کو مار دیا گیا۔ دو مرتبہ صدارتی امیدوار رہنے والے اپوزیشن رہنما کیریلس نے انتظامیہ پر الزام لگایا کہ 120 افراد زخمی اور 147 کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ انسانی حقوق گروپ پینل فورم کے مطابق 208 افراد کو گرفتار کیا گیا اور بدھ کی رات تک 119 زیرحراست تھے۔ اپوزیشن نے آج جمعہ کو ہڑتال اور 3 نومبر کو صدارتی محل کی جانب مارچ کا اعلان کر رکھا ہے۔
وینزویلا