اوکاڑہ: وزیراعلیٰ نے خاتون ٹیچر کے قتل کا مقدمہ درج نہ ہونے کا نوٹس لے لیا
اوکاڑہ (نامہ نگار) وزیراعلیٰ پنجاب نے مقتول خاتون ٹیچر کا مقدمہ درج نہ کرنے کا نوٹس لے لیا ہے۔ نوائے وقت نے اپنی خبر میں صورت حال کو واضح کیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق چار روز قبل اوکاڑہ کے نواحی گائوں 44ڈی میں چار بچوں کی ماں سکول ٹیچر خدیجہ بی بی کو اس کے خاوند انعام اللہ، اس کے دوست منور اور ہمشیرہ نے تشدد کر کے موت کی گھاٹ اتار دیا تھا جس کا میڈیکل ہوا اور مقتولہ کا پوسٹ مارٹم بھی ہوا لیکن ایس ایچ او مہر اسماعیل نے ورثاء کو میڈیکل اور پوسٹ مارٹم رپورٹ نہ دی ان کے صبح شام تھانہ کے چکر لگواتا رہا۔ جس پر ورثاء نے ڈی پی او آفس کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ مقدمہ درج کیا جائے۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے اپنے ٹوئٹ میں ورثاء سے اظہار افسوس کرتے ہوئے انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی ساتھ ہی اپنے سٹاف کو واقعہ کی فوری تحقیقات کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ یاد رہے کہ ورثاء کے مظاہرہ کے باوجود مقدمہ درج نہیں ہوا تھا ٹیچر خدیجہ کے ایک قریبی رشتہ دار کا کہنا تھا کہ ایس ایچ او روزانہ ہمیں تھانہ بلا لیتا تھا اور کہتا تھا کہ ڈی پی او نے مقدمہ درج کرنے کی ابھی اجازت نہیں دی جب اجازت دیں گے تو مقدمہ درج کر لیا جائے گا۔ ایس ایچ او نے مزید کہا کہ فرانز ک سائنس لیبارٹری سے جب تک رپورٹ نہیں آتی مقدمہ درج نہیں ہو سکتا۔