مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کے ایجنٹوں نے کشمیری خاتون قتل کر دی‘ 2 سکول‘ 3 گاڑیاں نذر آتش
سرینگر (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سکیورٹی فورسز نے حریت قائد میرو اعظ عمر فاروق سمیت د یگر رہنماؤں ا ور شہریوں کو جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ا دائیگی سے روک دیا اور انہیں گرفتار کر لیا۔ اس موقع پر گرفتار رہنماؤں اور کارکنوں نے آزادی اور اسلام کے حق میں زبردست نعرے لگائے۔ واضح رہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے قائدین سید علی گیلانی، میر و اعظ عمر فاروق، محمد یاسین ملک پر مشتمل مزاحمتی کمیٹی نے 15 ہفتوں سے جاری بھارتی فوج کے جامع مسجد کے محاصرہ کو ختم کرانے کیلئے ’’جامع مسجد چلو مارچ‘‘ کی کال دے رکھی تھی، کشمیریوں کو روکنے کیلئے سرینگر سمیت دیگر شہروں میں بھارتی فورسز نے راستے بند کر رکھے تھے۔ علاوہ ازیں وادی کے مختلف حصوں میں مکمل ہڑتال رہی جبکہ سرینگر، بیج بہاڑہ، ترال سمیت کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے اور سنگبازی کے واقعات کے بعد فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس کے گولے داغے۔اس دوران سکولوں کے پراسرار طور پر نذر آتش ہونے کا سلسلہ جاری رہا جبکہ اننت ناگ اور باٹاپورہ میں 2 سکول پامپورہ میں بھارتی ایجنسیوں نے 2 گاڑیاں جلا ڈالیں جبکہ کئی مقامات پر کشمیریوں اور بھارتی فورسز میں جھڑپیں بھی ہوئیں۔ اس دوران متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ جبکہ قصبہ ترال میں بھارتی فوجیوں نے نصف درجن سے زیادہ رہائشی مکانوں کے شیشے اور کھڑکیاں توڑ دیں۔ اہلکار گھروں کے باہر کھڑی نجی گاڑیوں پر بھی ٹوٹ پڑے اور ان گاڑیوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا۔ این این آئی کے مطابق میں بھارتی پولیس نے جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو صورہ ہسپتال سرینگر سے واپس سینٹرل جیل منتقل کر دیا۔ چنکارا محلہ میں نامعلوم افراد نے حکمران پی ڈی پی کے رہنما عمر کی گاڑی جلا دی۔ پلوامہ میں 2 بھارتی فوج کے ایجنٹوں نے 45 سالہ کشمیری خاتون مست بیبا کو قتل کر دیا۔ یاسین ملک رواں برس نو جولائی سے غیر قانونی طور پر نظر بند ہیں۔ علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں میں مضمر ہے۔ یہ بات ہائی کورٹ بار کی ایک 19رکنی ٹیم نے سابق وزیر خارجہ یشونت سنہا کی قیادت میں ایک بھارتی وفد کے ساتھ سرینگر میں بات چیت کے دوران کہی۔ بھارتی وفد کو یہ بھی بتایا گیا کہ اقوام متحدہ کی قرادادیں،جو تنازعہ کشمیرمیں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں، کو ہرگز نظر انداز یا سائیڈ لائن نہیں کیا جاسکتا۔ اٹوٹ انگ کے بھارتی دعوے کی کوئی قانونی یا منطقی حیثیت نہیں۔ کے پی آئی کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے دونوں اطراف سے غیر مشروط اور پائیدار مذاکراتی عمل شروع کرنے کی وکالت کرتے ہوئے بھارت کے سابق وزیر خزانہ یشونت سنہا کی قیادت والی5رکنی سول سوسائٹی ٹیم نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ وہ اس دورے کی رپورٹ حکومت ہند کو پیش کرنے کے علاوہ بھارت کے عوام کو اصل صورتحال سے آگاہ کریں گے۔ سینئر حریت رہنما سید علی گیلانی نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم کبھی بھی بچوں کے تعلیم کے خلاف نہ تھے، نہ ہیں اور نا ہی آئندہ کبھی ہوں گے، اس وقت جو کچھ ریاست جموں کشمیر میں ہورہا ہے اس کی تمام تر ذمہ داری صرف اور صرف بھارت کی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر واقعی حکومت عوام اور خاص کر بچوں کے مستقبل کے حوالے سے ذرا بھی متفکر ہیں تو اس ظلم کے ماحول کو ختم کرکے تمام قیدیوں کو رہا کرے۔ صدر آزاد کشمیر سردار محمد مسعود خان نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو سنگین قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی برادری اس جانب فوری توجہ مبذول کرے۔ جہاںاقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق حق خود ارادیت کا مطالبہ کرنے والوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔ اور تشدد کر کے انہیں معذور بنایا جا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یوم سیاہ کے حوالے سے برطانوی پارلیمنٹ میں پاکستان ہائی کمیشن اور جموں و کشمیر تحریک حق خود ارادیت کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں برطانوی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے 3 درجن ممبران موجود تھے ۔ برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر وفود بھیجیں گے۔ صدر سردار محمد مسعود خان نے کہا کہ کشمیری عوام نے 70 سال تک حق خود ارادیت کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عملدرآمد کا انتظار کیا ۔ مسلسل بھارتی انکار پر وہ ایک بار پھر غلامی کی زنجیریں توڑنے کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں فوری بند کرائی جائیں۔ کشمیریوں کے جائز اور قانونی حق اور کاز کی حمایت کی جائے اور برطانوی وزیراعظم کے آئندہ دورہ بھارت اور اس کے ساتھ آزادانہ تجارت کے معاہدے سے پہلے ان سے کہا جائے کہ وہ بھارت کے ساتھ انسانی حقوق کا معاملہ اٹھائے۔