نئی دہلی:مودی سرکار کا جنگی جنون برقرار‘ مزید 200 لڑاکا طیارے خریدنے کا فیصلہ
نئی دہلی (رائٹرز) فرانس سے 36 لڑاکا رافیل طیاروں کے معاہدے کے بعد بھی بھارتی جنگی جنون میں کمی نہیں آئی ہے۔ بھارت اس شرط پر غیر ملکی کمپنیوں سے 200 لڑاکا طیارے خریدنے کی تیاری کر رہا ہے اگر یہ طیارے بھارت میں اور مقامی پارٹنرز کے ساتھ ملکر تیار کئے جائیں۔ بھارت سوویت یونین دور کے اپنے لڑاکا طیاروں کو تبدیل کرنے کے پروگرام پر عمل پیرا ہے۔ خریدے جانیوالے طیاروں کی تعداد 300 تک بھی بڑھائی جاسکتی ہے۔ 200 لڑاکا طیاروں کے معاہدے کی لاگت 13 سے 15 ارب ڈالر ہوسکتی ہے۔ یہ بھارت کی تاریخ کا جنگی طیاروں کا سب سے بڑا معاہدہ ہوگا۔ گزشتہ ماہ فرانس کی ڈسالٹ کمپنی سے 36 رافیل لڑاکا طیارے خریدنے کے معاہدے کے بعد بھارتی ائر فورس نے دیگر معاہدوں تک پہنچنے کی کوششیں تیز کردیں۔ مودی سرکار چاہتی ہے، ملکی طیارہ سازی کی انڈسٹری میں تیزی لانے اور انکی درآمدات سے جان چھڑانے کیلئے غیر ملکی کمپنیاں یہ لڑاکا طیارے بھارت میں کسی بھارتی پارٹنر کے ساتھ ملکر بنائیں۔ امریکی کمپنی لاک ہیڈمارٹن نے اپنے ایف 16طیارے بھارت میں بنانے اور سویڈن کی ساب کمپنی نے اپنے گریپن طیاروں کا پروڈکشن پلانٹ بھارت میں لگانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ مودی کے ’’میڈ اِن انڈیا‘‘ پروگرام پر بریفنگ دیتے ہوئے ایک ائر افسر نے کہا غیر ملکی کمپنیاں مقامی کمپنیوں کو ٹیکنالوجی ٹرانسفر بھی کرینگی۔ بھارتی وزارت دفاع نے کئی کمپنیوں کو ایک انجن والے لڑاکا طیارے بھارت میں ہی تیار کرنے کے حوالے سے خطوط ارسال کئے ہیں۔ جس کا مقصد اس حوالے سے ان کمپنیوں کی دلچسپی کا اندازہ لگانا ہے۔