پرویز رشید اتنی جرات نہیں کرسکتے قومی سلامتی کے راز فاش کرنیوالے اصل مجرم سامنے لائے جائیں:سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا کہ حکومت کی طرف سے دی گئی یہ قربانی قبول نہیں ہوئی، حکومت نے پرویز رشید کی قربانی تو دی ہے مگر یہ نہیں سوچا کہ قربانی کے جانور کا بے عیب ہونا ضروری ہے، پرویز رشید اتنی بڑی جرا¿ت نہیں کرسکتے۔ قومی سلامتی کے راز فاش کرنے کے اصل ملزم سامنے لائے جائیں۔ فوج کو اپنے مقاصد کیلئے سیاست میں گھسیٹنے والے ملک و قوم سے مخلص ہیں نہ فوج سے، اس ادارے کو سرحدوں کی حفاظت سے ہٹا کر کسی دوسرے مقصد کیلئے استعمال کرنے کی قوم اجازت نہیں دیگی، اسلام آباد میں جاری دنگل سے پورے ملک کے عوام پریشان ہیں، اسکے حل کی چابی سپریم کورٹ کے پاس ہے۔ پانامہ لیکس پر سپریم کورٹ کو کسی نظریہ ضرورت کی ضرورت نہیں، وہ جرا¿ت سے فیصلہ کرے، قوم عدلیہ کے ساتھ ہے، پانامہ لیکس کرپشن کی ہوشربا داستان ہے جس میں وزیراعظم کے بچوں کے نام ہیں، نوازشریف سے پھر مطالبہ کرتا ہوں کہ ضد چھوڑ کر اپنے اور اپنے بچوں کے احتساب کیلئے تیار ہوجائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی پنجاب کے تین روزہ اجتماع ارکان کے اختتام پر وحدت روڈ پر ہونے والے کرپشن مٹاﺅ پاکستان بچاﺅ مارچ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مارچ سے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لیاقت بلوچ ،امیر پنجاب میاں مقصود احمد اور ذکر اللہ مجاہد نے بھی خطاب کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اگر موجودہ اور سابقہ حکمرانوں میں سے کوئی اس خوش فہمی کا شکار ہے کہ وہ لوٹی گئی قومی دولت ہضم کرلے گا تو اسے یہ غلط فہمی چھوڑ دینی چاہئے، لوٹی گئی ایک ایک پائی کا حساب ہوگا اور لٹیروں کو چوری کے ساتھ ساتھ سینہ زوری کی بھی سزا بھگتنا پڑیگی۔ سپریم کورٹ سے پانامہ لیکس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی اپیل کرتا ہوں، اب بہت ہوچکا ،عوام کی خون پسینے کی کمائی اور یوٹیلٹی بلوں اورٹیکسوں کی آمدن کو ہڑپ کرنے والوں کواحتساب کے کٹہرے میں لایا جائے۔ ہم ملک میں کسی نئے این آر او کی اجازت نہیں دیں گے بلکہ مشرف کے این آراو سے فائدہ اٹھانے والوں کو بھی جیلوں میں بند کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک پر 73 ارب ڈالر کے قرضے چڑھانے اور قوم کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کا اسیر بنانے والے سوچتے ہیں کہ انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔ قوم نہ صرف ان قرضوں بلکہ قرض اتاروملک سنوارو، اقراءسرچارج اور فرینڈز آف پاکستان میں جمع ہونے والی دولت کا بھی حساب لیں گے۔ انہوں نے کہاکہ حکمران جمہوریت کی آڑ میں اپنی کرپشن چھپانے اور عوام کو بے وقوف بنانے کا رویہ ترک کردیں۔ نوازشریف اور زرداری اپنی دولت پاکستان لے آئیں تو ملک و قوم کے سارے دلدر دور ہوسکتے ہیں۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے مطالبہ کیا کہ کرپشن کے خاتمہ کو قومی ایکشن پلان کا حصہ بنایا جائے، ہم کرپشن کے خاتمہ کی تحریک کو ملک کے کونے کونے تک پہنچائیں گے اور عوام کو ساتھ لیکر اس کینسر کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ کردیں گے۔ قبل ازیں سالانہ اجتماع کے تیسرے روز اور آخری روز سابق امیر جماعت اسلامی سید منور حسین کی زیرصدارت برہان مظفر وانی شہید کانفرنس ہوئی، کانفرنس سے سید منور حسن، بزرگ کشمیر رہنما سید علی گیلانی، حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین، مفتی مصباح الرحمان، پروفیسرقاری محمد عظمت، زبیر گوندل، صہیب الدین کاکاخیل اور عبیدالرحمان عباسی نے خطاب کیا۔ سید منور حسن نے کہاکہ جذبہ جہاد کو اپنے اندر پیدا کیا جائے۔ جہاد کشمیر میں شہید ہونے والوں کی بڑی تعداد کا تعلق پاکستان سے ہے۔ پیارے نبی حضرت محمدﷺ نے اپنا پیغام دعوت، تبلیغ اور جہاد کے ذریعے پھیلایا، سیاست کو دین سے جدا نہیں کیا جاسکتا۔ بدقسمتی سے مٹھی بھر اشرافیہ پوری قوم پر مسلط ہوگئی۔ سید علی گیلانی نے مقبوضہ کشمیر سے اپنے ٹیلیفونک خطاب میں کہاکہ برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ وادی میں بہت بڑاانقلاب آیا جس نے ہر بچہ کو متحرک کردیا۔ برہان مظفر وانی کا جنازہ 40 بار پڑھایا گیا۔ 114 دنوں میں شہداءکی تعد ادایک سوسے زائد،16ہزار سے زائدزخمی،10ہزارسے زائد افرادگرفتار ہیں۔ مسلسل ہڑتالوں سے خاصا معاشی نقصان بھی اب تک ہوچکا۔ کشمیری بڑی ہمت کامظاہرہ کررہے ہیں۔ مسئلہ کشمیر کو پاکستان کے اندر ہر جگہ بلند کیا جانا چاہئے۔ شرکا اجتماع سے سپریم کمانڈر حزب المجاہدین پیرسید صلاح الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ برہان مظفر وانی نوجوانوں کا لیڈر تھا جس نے بندوق نہیں سوشل میڈیا کے ذریعے بھارت کے ایوانوں میں کھلبلی مچادی۔ نوازشریف مسلمان حکمران ہونے کے ناطے کشمیریوں کا مقدمہ لڑیں۔کشمیر جب بھی آزاد ہوگا تو اس سے برصغیر کانقشہ بدل جائیگا۔
سراج الحق