7 نومبر تک مطالبات نہ مانے تو مڈٹر م الیکشن کی تحریک چلائیں گے بلاول :والدہ کے ذکر پر آبدیدہ
کوئٹہ (بیورو رپورٹ + نوائے وقت رپورٹ + نیٹ نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قبل از وقت انتخابات کی تحریک چلانے کا عندیہ دیا ہے۔ انہوں نے حکومت کو ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا کہ 7 نومبر تک ہمارے 4 مطالبات نہ مانے تو مڈٹرم الیکشن کی تحریک چلائوں گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پرامید ہیں کہ وزیراعظم 7 نومبر تک مطالبات مان لیں گے ورنہ 27 دسمبر سے احتجاجی تحریک چلائیں گے اور مڈٹرم الیکشن کا مطالبہ کریں گے۔ انہوں نے 4 نومبر کو جنوبی پنجاب اور سندھ کی سرحد پر جلسہ کرنے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کٹھ پتلی بننا چاہتے ہیں انہیں کٹھ پتلی بننے کی عادت ہے۔ عمران کا مسئلہ یہ ہے کہ آرمی چیف نے سیاست میں مداخلت کیوں نہیں کی۔ انکی بدقسمتی یہ ہے کہ وہ امپائر کی انگلی کے بغیر کوئی تحریک نہیں چلا سکتے۔ عمران کی سیاست کا فائدہ نواز شریف کو ہوتا ہے۔ نواز شریف اس لئے مزے لے رہے ہیں کہ جب تک بھٹو نہیں اٹھتا، پنجاب بھی نہیں جاگتا۔ ہمارا مطالبہ ہے وزیراعظم نوازشریف اور وزیرداخلہ چودھری نثار استعفیٰ دیں، وزیراعظم کے سامنے چار مطالبات رکھے ہیں۔ جو کچھ ہورہا ہے اس پر بہت دکھ ہو رہا ہے لیکن پاکستان کھپے کھپے۔ ڈاکٹر عاصم وزیرداخلہ کا اور کراچی کا میئر نوازشریف کا قیدی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کوئٹہ ہسپتال گئے، جہاں انہوں نے سانحہ کوئٹہ کے زخمیوں کی عیادت کی اور انکے بلند حوصلے کو خراج تحسین پیش کیا۔ بلاول بھٹو زرداری کی سول ہسپتال آمد پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے خاندان اور بلوچستان کی عوام کا دکھ ایک ہی ہے۔ بلاول بھٹو اپنی والدہ کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے اور کہا کہ مجھے اپنی والدہ کی ایک ایک بات یاد ہے۔ مجھے جو کچھ ہورہا ہے بہت دکھ ہورہا ہے، بلوچستان کے عوام کا دکھ سمجھتا ہوں، بلوچستان حکومت ایک سڑک تک نہیں سنبھال سکتی، ہمیں شریفستان، مسلم لیگ (ن) اور وزیرداخلہ کی ضرورت نہیں، میری بہت پہلے کی خواہش تھی کہ میں بلوچستان آئوں، ہماری سکیورٹی فورسز بہادری سے دہشتگردوں سے لڑ رہی ہیں، کراچی میں جو بھی واقعہ ہوا تو مسلم لیگ (ن) نے مطالبہ کیا کہ قائم علی شاہ مستعفی ہوں، دہشتگردوںکیخلاف غیرت مند اور وفادار لوگ لڑنے کیلئے تیار نہیں ہیں، چودھری نثار علی خان نے ہمیں نشانہ بنانے میں اپنا فائدہ سوچا ہے۔ میرے، ایان علی، اعتزاز کیخلاف بات کرنا ہو تو پریس کانفرنس کرتے ہیں جب دہشتگردی کا واقعہ ہوتا ہے تو چپ ہو جاتے ہیں، عمران خان کٹھ پتلی بننا چاہتے ہیں، آرمی چیف پروفیشنل ہیں انہوں نے سیاست میں مداخلت نہیں کی۔ جمہوریت ہی اس وقت ملک کا واحد راستہ ہے جمہوریت احتساب کے بغیر نہیں چل سکتی، دھوم دھڑکا، دھمکیاں، عمران خان پریشان ہوکر گھومتے رہیں گے، اس وقت عمران خان کو کوئی سہارا نہیں مل رہا ٹائم ضائع کر رہے ہیں امپائر کی انگلی نہ اٹھنے سے خان صاحب کو خاصی پریشانی ہے۔ ہمارے بچوں کو قتل کرنے والے غدار اور سکیورٹی رسک باقی سب پاکستانی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل کے بعد پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگا، بلوچستان اور میرے خاندان کا دکھ ایک ہی ہے۔ محترمہ بے نظیر بھٹو شہادت سے پہلے بلوچستان آئی تھیں بے نظیر نے لاپتہ افراد کیلئے بھی آواز اٹھائی تھی، بلوچستان اور سندھ حکومت مل کر کام کریں یہاں زخمیوں سے بات کی ہے تو وہ کہنے لگے کہ علاج کراچی میں ہو تو بہتر ہے۔ یہ سیاست ہے لوگ الزامات لگاتے رہتے ہیں۔ اگر میں اور ہمارے لوگ دہشت گردوں سے لڑنے کو تیار ہیں تو عمران خان اور نواز شریف کے پاس کیا جواز ہے۔ ڈاکٹر عاصم ایک سال سے زیادہ عرصہ ہو گیا چودھری نثار کا قیدی ہے۔ وزیر داخلہ اچھے طالبان کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں۔ وزیر داخلہ صاحب کوئٹہ کا سابق میئر سیاسی قیدی کیوں ہے۔ لال مسجد والوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کرتا۔ روایتی سیاستدان نہیں بی بی کا بیٹا اور دہشتگردی کا شکار ہوں۔ میں آپ جیسی سیاست نہیں کر سکتا۔ جی ٹی روڈ کی لڑائی میں عمران خان اور چودھری نثار پہنچ گئے ہیں کوئٹہ واقعہ کو 48 گھنٹے بھی نہیں ہوئے تھے کہ وزیر داخلہ طالبان سے ملے اور فوٹو سیشن کرایا۔ دہشتگردی کیخلاف بات کرنی ہو تو وزیر داخلہ خاموش ہوتے ہیں۔ آپ دہشتگردی کیخلاف پریس کانفرنس کرتے ہیں آپ کو یہ بزدلی چھوڑنا ہو گی۔ پنجاب، بلوچستان، سندھ، خیبر پی کے اور کشمیر کے پاس جمہوریت کے سوا کوئی راستہ نہیں۔ یہاں جمہوریت ہی رہے گی۔ آصف علی زرداری سے بھی مسلم لیگ ن نے استعفیٰ مانگا تھا۔ مودی سارے مسلمانوں کو دہشتگرد قراردلانے کی سازش کر رہا ہے۔ یہ سازش نواز شریف کو سمجھ نہیں آ رہی اور وزیراعظم شادی پر اسے گھر بلاتے ہیں۔ وہ گجرات کا قصائی ہے۔ ہم وزیراعظم پر جمہوری طریقے سے دبائو ڈال رہے ہیں۔ سی پیک آصف زرداری کا ویژن ہے دشمن نہیں چاہتے کہ سی پیک بنے۔دوسرے نواز شریف بھی سی پیک پر صحیح کام نہیں کر رہے۔ سی پیک کے تحت بلوچستان اور خیبر پی کے میں زیادہ کام ہونا چاہئے۔ لوگ مرتے رہیں یا جیتے رہیں تخت لاہور پر اثر نہیں پڑے گا۔ اس وقت عمران خان کو کوئی سہارا نہیں مل رہا۔ پاکستان کی رواں سال خارجہ پالیسی ناکام رہی۔ امید ہے وزیراعظم دہشت گردی، پانامہ اور خارجہ پالیسی کا مسئلہ ایک ہفتے میں حل کریں گے اور پیپلز پارٹی کا پانامہ بل منظور کریں گے۔ انہوں نے وزیر داخلہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ وہ گڈ طالبان کے ساتھ ملتے ہیں تاہم انہوں نے پی پی پی کے رہنما ڈاکٹر عاصم کو قید میں رکھا ہوا ہے۔ سی پیک کے بارے میں جو پراپیگنڈا ہو رہا ہے اس کی ایک وجہ دشمنوں کے اقدامات اور دوسرا وزیراعظم کی جانب سے اس منصوبے پر عملدرآمد میں اختیار کیا جانے والا طریقہ کار ہے۔
بلاول
لندن (اے این این) پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتی، دہشت گردوں کیخلاف بلاتفریق کارروائی ہونی چاہئے۔ یہاں سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے آصف زرداری سے ملاقات کی جس میں سکیورٹی لیکس کے معاملے کے بعد ملک میں پیدا ہونے والی سیاسی صورتحال پر تفصیلی مشاورت کی گئی جبکہ دونوں رہنماوں نے ملک میں بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا، ملاقات میں کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر ہونیوالے حملے اور کراچی میں فائرنگ کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ اس موقع پر سابق صدر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ جبکہ ملک کو افہام و تفہیم سے موجودہ صورتحال سے نکالنا ہوگا۔ پیپلز پارٹی پانامہ لیکس کے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی چاہتی ہے۔ دریں اثنا پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت ہمیشہ کندھے پر کلہاڑی رکھ کر اقتدار میں آتی ہے اوراپنے پائوں پر خود کلہاڑی مارنے میں اس کا کوئی ثانی نہیں، قومی سلامتی کے اجلاس کی خبر لیک ہونے کا معاملہ وزیر اطلاعات کو عہدے سے ہٹانے سے ختم نہیں ہوگا بلکہ یہ بہت آگے جاتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ حکومت نے پی ٹی آئی کے احتجاج کے معاملے پرپہلے روز سے مسل دکھانے کی پالیسی اپنا رکھی ہے جس کے منفی نتائج نکلیں گے۔ ایک انٹرویو میں اعتزاز احسن نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے لوگ وژن سے عاری ہیں اور اسلئے ’’ ڈیلی ویجز ‘‘ کی بنیاد پر سیاست کرتے ہیں۔ حکومت میں شامل بعض لوگوں کا کردار خود اس کیلئے مسائل کا باعث بنتا رہا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی قیادت تجربہ کار ہونے کا دعویٰ تو کرتی ہے لیکن ان کا یہ تجربہ سیاست نہیں بلکہ کرپشن کرنے میں ہے۔ موجودہ حکومت کے دور میں کرپشن کے اپنے ہی ریکارڈ توڑ ے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے احتجاج کے معاملے میں حکومت نے جان بوجھ کر حالات خراب کئے۔ شروع دن سے کہہ رہے ہیں کہ پانامہ لیکس کا معاملہ اب ایسے ختم نہیں ہوگا بلکہ اس کیلئے حکمرانوں کو احتساب کے کٹہرے میں آنا ہوگا۔آصف زرداری نے موٹر وے پر ہونیوالے افسوسناک واقعہ جس میں لیفٹیننٹ کرنل شاہد شہید ہوگئے تھے، پر رنج و غم اور دکھ کا اظہار کیا ہے۔ اپنے ایک تعزیتی پیغام میں آصف زرداری نے شہید لیفٹیننٹ کرنل کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا۔ سابق صدر نے میجر جلال جو حادثے میں زخمی ہوگئے تھے، کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی ہے۔مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ اگر دو نومبر کو دو نمبری نہ ہوئی تو جمہوریت چلتی رہے گی امپائر کی انگلی اٹھ گئی تو معاملات خراب ہو جائیں گے۔ پرائے سہارے پر کبھی تبدیلی نہیں آتی۔ پرائے سہارے پر تبدیلی سے ایک اور ق لیگ اور شوکت عزیز کا اضافہ ہو گا۔ دو دانت والے جانور کی قربانی جائز ہے معصوم پرویز رشید کی قربانی دی گئی معاملے پر اصل مجرموں کو پکڑا جائے۔دی نیشن کے مطابق رحمان ملک سے ملاقات میں آصف زرداری نے کہا کہ قومی سلامتی اجلاس کی خبر لیک کرنے کے ذمہ داروں کو سزا دی جائے اور حکومت کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کرنے والوں کو پرامن رہنا چاہئے۔ ملک کو بحران سے نکالنے کیلئے دانشمندانہ فیصلوں کی ضرورت ہے۔