خیبر پی کے میں گورنر راج نہیں لگ رہا، عمران 10 لاکھ لوگ لے آئیں احتجاج کی جگہ دینگے: لیگی رہنما
اسلام آباد (این این آئی + نوائے وقت رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے خیبر پختو نخوا میں گورنر راج کے نفاذ کی خبروں اور افواہوں کو سختی سے مسترد کر تے ہوئے واضح کیا ہے کہ حکومت کسی کو بھی وفاقی دارالحکومت میں لاک ڈاؤن کی کسی صورت اجازت نہیں دیگی، حکومت اپنی عملداری ثابت کرنے کیلئے جو کچھ ہو سکا کریگی، ایک دوسرے کو سکیورٹی خطرہ قرار دینا یا کسی کی حب الوطنی پر شک کرنا درست نہیں، جمہوری اقدار کو آگے بڑھانا چاہیے، عمران خان 10 لاکھ افراد لے آئیں، احتجاج کیلئے جگہ فراہم کردیں گے۔ ان خیالات کا اظہار پیر کو وزیر مملکت محمد زبیر نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں طلال چوہدری اور دانیال عزیز کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ رہنمائوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ جو لوگ کھڑے ہیں ان کے اپنے نام پانامہ پیپرز میں ہیں، پرویز الٰہی کے خاندان کی اپنی بھی آف شور کمپنی سنگارپور میں رجسٹرڈ ہے، عمران خان کی نیازی سروسز کمپنی کیلئے وہ بھی اسلام آباد آ رہے ہیں، شوکت خانم کے 18.6 ملین ڈالر انہوں نے ڈبو دیئے۔ بنی گالہ کی زمین بھی ان کی سابق اہلیہ کے بیان کے مطابق ان کی اپنی ہے جو انہوں نے گفٹ ڈیکلیئر کی ہوئی ہے ٗ انہوں نے کہا کہ یہ سب لوگ اس شخص کے خلاف احتجاج کرنے اسلام آباد آ رہے ہیں جس کا پانامہ پیپرز میں نام ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا یہ کہنا درست نہیں کہ رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں، عمران خان کی طرف سے سپریم کورٹ میں دائر پٹیشن میں براہ راست نواز شریف کا کہیں نام نہیں، پٹیشن کے ساتھ کوئی ثبوت موجود نہیں ہے، آئی سی آئی جے خود کہہ رہی ہے کہ کوئی غلط کام نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ خود نامزد ہیں عمران خان خود اور ان کا پورا خاندان ہے وہ پاکستان بند کرنے آ رہے ہیں۔ محمد زبیر ٗ طلال چوہدری نے کہاکہ عمران خان کی طرف سے دھرنے اور راولپنڈی اسلام آباد کو لاک ڈائون کرنے کی بات کی جا رہی ہے، اس کی وجہ سے سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا ہے، وہ 10 لاکھ بندے لانے کی بات کر رہے تھے مگر میڈیا اطلاعات کے مطابق 1500 سے 2000 لوگ موجود ہیں، کراچی میں 15 سے 20، اسی طرح لاہور اور دیگر شہروں میں احتجاج کرنے والوں کی تعداد بھی بہت کم ہے طلال چوہدری نے کہا کہ ایک صوبائی وزیر جو پہلے ہی قتل کے مقدمہ میں ملوث ہے کل پھر سرکاری اسلحہ اس کی گاڑی سے نکلا ہے۔ آنسو گیس، شیلنگ گن پرائیویٹ شخص کے پاس نہیں ہوتی، انہیں یہ گن کے پی کے کے وزیراعلیٰ نے اپنے ہی دارالحکومت پر یلغار کرنے کیلئے دی۔ کے پی کے میں انہوں نے جو دودھ اور شہید کی نہریں بہائی ہیں اس سے بوتلیں بھر کے یہاں لا رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ کے پی کے سرکاری گاڑیوں میں بیٹھ کر مرکز فتح کرنے نکلے ہیں، پاکستان میں پہلی مرتبہ صوبائی حکومت اپنے وفاق پر حملہ کرنے جا رہی ہے جتنی پرویز خٹک کی صحت ہے اتنا ہی انہیں پنگا بھی لینا چاہیے ٗ وزیراعلیٰ سرکاری اسلحہ کے ذمہ دار ہیں، بلٹ پروف جیکٹس دہشت گردی کے خلاف جنگ کیلئے تھیں، احتجاج کے نام پر فساد اور احتجاج کے نام پر یلغار کی اجازت نہیں دیں گے، ایک سوال کے جواب میں طلال چوہدری نے کہا کہ صوبہ کے پی کے میں گورنر راج لگانے سے حکومت کی تبدیلی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ٗہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں، اس کا فیصلہ کے پی کے اسمبلی کر سکتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت محمد زبیر نے کہا کہ ہم نے معصوم بچوں اور عوام کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے، اسلام آباد اور راولپنڈی میں حکومت کو اپنی رٹ قائم کرنے کیلئے جو بھی کرنا پڑا کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں طلال چوہدری نے کہا کہ بلیک لیبل شہد پہلی مرتبہ منظر عام پر آیا ہے، نہ جانے عمران خان کونسا شہد استعمال کرتے ہیں۔ پش اپ ٹھیک ہیں اور جسمانی حالت بہتر ہونا چاہیے لیکن اس سے بھی زیادہ ذہنی حالت کا بہتر ہونا ضرروری ہے۔ انھوں نے کہاکہ سپورٹس مین وہی کہلاتا ہے جو ہارنے پر ہار مان جائے نہ کہ بولڈ ہونے کے بعد وکٹ پر کھڑا ہو کر رونا شروع کر دے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ذہنی بیمار ہیں وہ اپنے صوبے کے وزیروں سے اسلحہ منگوا رہے ہیں، دریں اثنا پریس کانفرنس کے دوران وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اگر اسلام آباد پر دھاوا بولا جائے گا تو ہم انہیں شاخ زیتون نہیں پیش کر سکتے۔ صوابی پر جو کچھ ہو رہا ہے وہ نہ قافلے ہیں نہ عوام جن کیلئے راستے بند ہیں۔ یہ نارمل قافلے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا راستے بند کرنے کا الزام پرویز خٹک کو خود پر اور عمران خان پر لگانا چاہئے۔ عدالت نے 2 نومبر کو پریڈ گرائونڈ میں جلسے کی اجازت دی ہے حکومت انتظامات کیلئے تیار ہے۔ آخر تحریک انصاف کو یہ سب کرنے کی ضرورت کیا ہے؟ انہوں نے کہا گزشتہ دو دن سے وزیراعلی خیبر پی کے نفرت انگیز تقاریر کر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کا جو رہنما پریڈ گرائونڈ آئے گا اسے نہیں روکا جائے گا۔ حکومت ان مظاہروں سے خوفزدہ نہیں۔ انوہں نے کہا کہ پرویز خٹک وزیراعلی کے طور پر آئے تو پروٹوکول دیا جائے گا۔ اگر مظاہرے کیلئے آئے تو ایکشن ہو گا۔