پرویز خٹک کی زیر قیادت قافلے اور پولیس میں تصادم، شیلنگ، پتھرائو، کئی زخمی
صوابی/ اٹک (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویزخٹک کی زیرقیادت اسلام آباد آنے والے قافلے اور پولیس میں تصادم سے کئی کارکن زخمی ہوگئے۔ صوابی انٹرچینج کے بعد برہان انٹرچینج کا علاقہ میدان جنگ بنا دیا۔ پولیس نے کارکنوں کو منتشر کرنے کیلئے شیلنگ کی جبکہ کارکنوں نے پتھرائو کیا۔ برہان انٹرچینج پر پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو روکنے کیلئے شدید شیلنگ کی جبکہ پی ٹی آئی کارکنوں نے جھاڑیوں کو آگ لگا دی۔ قافلے میں 500گاڑیاں شامل ہیں۔ موٹر وے کی برہان انٹرچینج پر وزیر اعلی خیبر پی کے پرویز خٹک کی زیرقیادت قافلے کو روکنے کیلئے کنٹینرز لگا کر سیل کردیا گیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا حکومت نے خود لاک ڈائون کر رکھا ہے جسے کھولنے کیلئے ہم اسلام آباد جارہے ہیں، ہمارے پاس ایک مہینے کا راشن رکھا ہوا ہے، کچھ بھی ہو جائے ہمارا کاررواں چلتا رہے گا۔انھوںنے کہا ہمارے ساتھ بھی عمران خان کی فورس ہے، دو ہزار کا گولہ ہے یہ کتنے گولے چلائیں گے، ہم کشمیر فتح کرنے جا رہے ہیں جو ہم پر شیلنگ کی جا رہی ہے؟ ہم اسلام آباد جا رہے ہیں یہ ہمارا بھی ملک ہے۔ انہوں نے کہا پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی جا رہی ہے۔ہم نے صوبے میں اور بھی لوگوں کو سٹینڈ بائی رکھا ہے۔ ہم بچے نہیں ہیں ہم نے پوری پلاننگ کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا پی ٹی آئی نے اسلام آباد بند کیا تو اس عمل کا حصہ نہیں بنوں گا، میں نے اسلام آباد بند کرنے کی بات نہیں کی۔ میں تو اپنے لیڈر سے ملنے اسلام آباد جارہا ہوں۔ ابھی تک اسلام آباد بند کرنے کا فیصلہ نہیںکیا، ہم نے اپنے صوبے کا راستہ کھول لیا۔ انہوں نے کہا رات برہان انٹرچینج پر ہی گزاریں گے، صبح پھر آگے بڑھیں گے۔ اس سے قبل پنجاب اور خیبر پی کے کی سرحد پر صوابی موٹروے انٹرچینج میدان جنگ بن گیا۔وزیراعلیٰ خیبر پی کے کی سربراہی میں پی ٹی آئی کارکنان کی بڑی تعداد صوابی سے اسلام آباد کیلئے نکلی تو قافلے میں صوبائی وزیر بھی شامل تھے، قافلہ جیسے ہی صوابی موٹروے انٹرچینج پہنچا، وہاں انہیں پولیس کی جانب سے لگائی گئی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔تحریک انصاف کے کارکنان نے جب رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی تو وہاں موجود پنجاب پولیس اور ایف سی اہلکاروں نے مظاہرین پر شیلنگ شروع کردی، پولیس کی شیلنگ کے بعد کارکنان بھی بپھر گئے اور اس دوران پولیس اور کارکنان میں جھڑپیں بھی ہوئیں، پولیس کی شیلنگ کے نتیجے میں کچھ شیل وزیراعلیٰ خیبر پی کے کی گاڑی کے قریب بھی گرے جس سے پرویز خٹک کو پیچھے ہٹنا پڑا جب کہ پولیس کی شیلنگ سے تحریک انصاف کے بعض کارکنان کی حالت غیر ہوگئی جس کے باعث انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ شیلنگ ہوتے ہی کارکنوں میں بھگدڑ مچ گئی۔ پی ٹی آئی کے مشتعل مظاہرین نے جھاڑیوں میں آگ لگا دی اور مورچہ بند ہو کر پولیس پر پتھراؤ شروع کر دیا۔ کارکنوں نے پتھراؤ کیلئے غلیل کا استعمال بھی کیا۔ تصادم کے نتیجے میں 2پولیس اہلکاروں سمیت درجنوں افراد زخمی ہوئے۔ پولیس اور کارکنوں کے درمیان تصادم 3گھنٹے سے زیادہ جاری رہا جس کے بعد ہارون آباد پل پر موجود مظاہرین کنٹینر کو راستے سے ہٹانے میں کامیاب ہوگئے، کارکنوں نے رکاوٹ کے طور پر لگائے کنٹینرز موٹروے سے جھاڑیوں میں پھینک کر آگ لگادی،کارکنوں کی طرف سے گاڑیوں کو لگائی جانے والی آگ کے نتیجے میں سلنڈر پھٹنے سے یکے بعد دیگرے تین دھماکے ہوئے، تاہم دھماکوں کے نتیجے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی مشتعل کارکنوں نے 12سے زائد گاڑیوں اور موٹروے پر کھڑی موٹرسائیکلوں کو بھی آگ لگا دی۔ پولیس اہلکار تین گھنٹے مزاحمت کے بعد پسپا ہونے پر مجبور ہوگئے۔ اس دوران مظاہرے کی ہیلی کاپٹر کے ذریعے فضائی نگرانی بھی جاری رہی۔دوسری جانب پولیس کی شیلنگ اور ہنگامہ آرائی سے وزیر اعلیٰ خیبر پی کے گاڑی میں محصور ہو کر رہ گئے۔ ہارون پل پر پولیس سے جھڑپوں کے بعد پرویز خٹک نے کہا جس طرح کشمیر میں ظلم ہورہا ہے ہمیں بالکل اسی طرح لگ رہا ہے ہم پر بھی ظلم کیا جارہا ہے، ہمارا راستہ روکا گیا اور فائرنگ کی گئی، پولیس ہم پر شیلنگ کررہی ہے مگر ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے اور ہفتوں کھڑے رہیں گے۔ انہوں نے کہا حکومت ہم پر اور ہمارے صوبے پر ظلم کررہی ہے، ہمارے پاس کوئی چاقو تک نہیں، یہ لوگ تشدد کررہے ہیں جس سے ہمارے لوگ بے ہوش اور زخمی ہورہے ہیں۔پرویز خٹک نے کہا ضمانت دیتا ہوں ہم کوئی تشدد نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا حکومت کو بات کرنا ہے تو عمران خان اور ہماری سینئر قیادت سے کرے ہمیں وہاں سے احکامات ملیں گے جسے ہم مانیں گے۔ انہوں نے کہا ایک مہینہ بھی لگ جائے تو بنی گالہ ضرور پہنچیں گے، وفاقی حکومت مجھے گولی بھی مار دے تو پیچھے نہیں ہٹیں گے۔مشتعل کارکنوں نے کنٹینر ٗ کئی گاڑیوں، موٹر سائیکلوں کو آگ لگادی جس کے بعد آگ نے ساتھ کھڑی جھاڑیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ٗ راستے سے کرین کے ذریعے کئی کنٹینر ہٹا دیئے گئے۔ پی ٹی آئی کارکنوں کے پتھرائو سے 16اہلکار زخمی ہوئے جنہیں سول ہسپتال حضرو منتقل کر دیا گیا۔بی بی سی کے مطابق خیبر پی کے سے آنے والے مرکزی جلوس میں شامل افراد اور پولیس کے درمیان صوابی کے قریب جھڑپیں ہوئی ہیں۔یہ جھڑپیں ہارون آباد پل پر پولیس کی جانب سے رکھے گئے کنٹینرز ہٹانے کی کوشش پر شروع ہوئیں۔ نامہ نگار بی بی سی کے مطابق موٹر وے پولیس کے کنٹرول روم کا کہنا ہے کہ اس وقت لاہور سے پشاور موٹر وے مکمل طور پر بند ہے جبکہ لاہور سے اسلام آباد جی ٹی روڈ کھلی ہے لیکن اسلام آباد سے پشاور تک جی ٹی روڈ بھی بند ہے۔حضرو کے مقام پر موٹر وے کے دونوں اطراف کو کنٹینرز اور ریت کے ڈھیروں سے بند کیا گیا ہے۔ این این آئی کے مطابق پولیس اور ایف سی اہلکاروں نے خیبرپختونخوا سے اسلام آباد آنے والے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کو منتشر کرنے کیلئے حضرو کے مقام پر آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد بے ہوش ہوگئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ربڑ کی گولیوں سے کچھ لوگ زخمی بھی ہوئے دوسری جانب موٹروے پر پنجاب کا خیبرپی کے سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے، موٹروے کو کنٹینرز لگا کر مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق اٹک میں جی ٹی روڈ بھی بند کر دی گئی ٗ حسن ابدال کے شاہیا پل اور واہ گارڈن پل کو بھی نوانٹری پوائنٹ بنا دیا گیا ٗصادق آباد کے قریب سندھ کو پنجاب سے ملانے والی قومی شاہراہ پر بھی کنٹینر رکھ دئیے گئے ہیں۔ فیصل آباد موٹر وے بند کر دی گئی ٗ گوجرانوالہ جی ٹی روڈ پر بھی کنٹینر دکھائی دیئے۔ صباح نیوزکے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپی کے پرویز خٹک نے کہا ہے صوبہ خیبر پی کے کو ملک سے کاٹ دیا گیا ہے حکمرانوں کو ہمارے صوبے کو ملک سے کاٹنے جرات اور ہمت کیسے ہوئی آئین سے انحراف کیا گیا ہم آ رہے ہیں پر امن ہیں راستہ روکا گیا تو انتشار حالات کی ذمہ داری نواز شریف،شہباز شریف اور چوہدری نثار پر عائد ہو گی تینوں کے خلاف براہ راست مقدمات درج کرائے جائیں گے۔ تحریک انصاف کے کارکنوں نے حضرو میں ہارون پل پر کنٹینرز اور رکاوٹیں ہٹا دیں۔ دن ڈھلنے کے بعد پولیس نے شیلنگ بتدریج کم کرکے بند کر دی۔ پولیس کے اہلکاروں میں سے زیادہ تر پیچھے چلے گئے۔ حضرو پل پر 30 سے 40 اہلکار رہ گئے جس کے بعد تحریک انصاف کے کارکنوں نے ہارون پل سے کرینوں کی مدد سے کنٹینرز ہٹائے اور مٹی کے تودے صاف کئے۔ اسلام آباد سے اپنے سٹاف رپورٹر کے مطابق اسلام آباد پولیس نے بنی گالہ میں کارکنوں کی آمد روکنے کیلئے نئی حکمت عملی مرتب کرلی جس کے تحت کورنگ روڈ، رخسانہ بنگش روڈ سمیت مختلف سڑکوں کی کھدائی کرا دی۔ رخسانہ بنگش روڈ پر تین مقامات پر کھدائی کی گئی تاکہ اس راستے سے گاڑیاں بنی گالہ میں نہ جاسکیں یہ کھدائی پانچ فٹ گہرائی میں کی گئی ہے جبکہ بنی گالہ اور پارلیمنٹ ہائوس جانے والی سڑکیں سیل کردی گئیں۔
لاہور؍ گوجرانوالہ؍ قصور؍ شیخوپورہ؍ ننکانہ (خصوصی رپورٹر+خصوصی نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی+ نامہ نگاران) پنجاب میں پولیس کا تحریک انصاف کے کارکنوں کیخلاف کریک ڈائون جاری ہے۔ پنجاب پولیس کی سپیشل برانچ کا کہنا ہے اب تک لاہور، ملتان، فیصل آباد، سرگودھا اور گوجرانوالہ سمیت مختلف شہروں سے 1900 سے زائد کارکنوں کوحراست میں لیا گیا ہے۔ حراست میں لئے گئے کارکنوں کی اکثریت کا تعلق تحریک انصاف کے یوتھ ونگ سے ہے۔ پولیس کا کہنا ہے راولپنڈی اور اٹک سے بڑی تعداد میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ پنجاب بھر میں پاکستان تحریک انصاف کے مقامی رہنمائوں کے مکانوں پر چھاپوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ پی ٹی آئی کے کارکن پولیس سے بچنے کیلئے روپوش ہوگئے ہیں جبکہ کارکنوں کی ایک بڑی تعداد اسلام آباد پہنچنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔ صباح نیوز کے مطابق وزیر داخلہ کی ہدایت پر تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے پی ٹی آئی رہنما عمران اسماعیل اور عارف علوی کو رہا کردیا۔ اسلام آباد پولیس کی جانب سے بنی گالہ جانے کی اجازت نہ دینے پر عارف علوی اور عمران اسمٰعیل نے کورنگ چوک پر دھرنا دے دیا تھا جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دونوں رہنمائوں کو گرفتار کرلیا تھا، لاہور سے خصوصی رپورٹر کے مطابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ خاں نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی سیاست میں کبھی جارحانہ پالیسی نہیں رہی ہم اب بھی سوفٹ پالیسی پر چل رہے ہیں۔ اسلام آباد لاک ڈاؤن کرکے سرکاری دفاتر کا کام بند کرنے کے اعلان اور ایک صوبے کے وزیراعلیٰ کی تمام سرکاری وسائل کے ساتھ اسلام آباد پر چڑھائی آئین کے تحت ان کے اٹھائے گئے حلف سے انحراف ہے۔ انہوں نے مزید کہا پنجاب بھر میں سڑک اور پل کو بند نہیں کیا گیا‘ پنجاب بھر میں گرفتار شدگان کی کل تعداد 838 ہے۔ وہ گزشتہ روز نظامت تعلقات عامہ پنجاب میں زعیم حسین قادری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کل عمران خان نے کہا تھا 2 نومبر کو چھوڑیں 31 اکتوبر کو ہی ہر قیمت پر بنی گالہ پہنچیں لیکن پنجاب‘ راولپنڈی ڈویژن اور اسلام آباد سے جہاں بنی گالہ کی پولیس چیک پوسٹ قائم کی گئی ہے محض چار پانچ سو لوگ پہنچے جنہوں نے اندر جانے کی اجازت چاہی اور ان میں سے 60 سے 70 اندر جانے میں کامیاب ہوئے۔ انہوں نے کہا خادم پنجاب کی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت ہے جس سیاسی کارکن کو پکڑا جائے‘ نظربند کیا جائے اسے عزت سے گرفتار کر کے لے جایا جائے اور خواتین کی عزت و احترام کریں سو گرفتاریوں کے بارے میں پولیس کی زیادتیں کا واویلا بے جا طور پر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور ان کے زیر اثر کے پی کے وزیراعلیٰ کیا پیغام دے رہے ہیں وہ قابل افسوس ہے پنجابیوں اور پٹھانوں میں پیار کے رشتے ہیں وہ ان رشتوں کو توڑنا اور نفرت کے بیج بونا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف سے پنجاب حکومت کے مذاکرات بھی ہوتے رہے وزیر داخلہ چودھری نثار نے ذاتی طور پر بھی مذاکرات کی کوشش کی لیکن دوسری طرف سے تکبر کا اظہار کیا گیا۔ اب بھی اسلام آباد انتظامیہ سے بات کر لی جائے تو میرے نزدیک دھرنے کی اجازت دے دی جائے گی۔ آصف زرداری کے بارے میں انہوں نے کہا وہ منجھے ہوئے سیاستدان ہیں البتہ پیپلز پارٹی میں بعض ایسے افراد ہیں جن کی اپنی ذاتی تکلیف ہے تاہم پیپلز پارٹی سیاسی جماعت کی حیثیت سے ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائے گی جس سے جمہوری نظام کو نقصان پہنچے۔ چیچہ وطنی سے تحریک انصاف کے 14 کارکنوں عوامی تحریک کے لیاقت کاٹھیا کو گرفتار کیا گیا۔ کمالیہ سے تحریک انصاف کے 4 کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جڑانوالہ پولیس نے 3 کارکن گرفتار کئے تحصیل ساہیوال میں چیئرمین یو سی سمیت پانچ کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔ حاصل پور میں داخلی اور خارجی راستوں پر کنٹینر لگا کر آمدورفت بند کر دی گئی۔ بورے والہ میں پی ٹی آئی کے کارکنان کے خلاف پولیس کا کریک ڈاؤن جاری، دو سٹی کونسلروں سمیت 26 کارکن گرفتار ہوئے۔ گوجرہ میں پولیس نے متعدد کارکنوں کے رشتہ دار پکڑ لئے۔ ضلعی انتظامیہ نے جی ٹی روڈ پرکنٹینر اور ریت پل پر پھینک کر آمد و رفت کو بند کر دیا۔ سیالکوٹ میں پولیس نے تحریک انصاف کے خلاف کریک ڈائون میں سابق تحصیل و ضلع ناظم سیالکوٹ اور چار یونین چیئرمینوں سمیت اسی سے زائد کارکنوں کوگرفتارکر لیا ہے۔ اوکاڑہ کے مغرب کے طرف جی ٹی روڈ پرکنٹینر لگا کر چیکنگ کا سلسلہ شروع کردیا ہے نارووال میں پولیس نے 15 سے زائد تحریک انصاف کے کارکنوں کو اپنی حراست میں لیا ہے۔ بھلوال، بھیرہ، کوٹ مومن پولیس نے اہم شاہراہوں کو کنٹینر لگا کر بلاک کر دیا ہے۔ سابق وفاقی وزیر اسحاق خان خاکوانی، ایم پی اے جہانزیب کھچی، سابق ایم پی اے خالد چوہان، اشفاق دولتانہ اور سابق ضلعی صدر طاہر انور واہلہ کے دفاتر اور گھروں پر چھاپے مارے گئے۔ پاکپتن میں پولیس نے نمبر ٹانگ پالیسی کااستعمال کرتے ہوئے مقامی شہریوں کو گرفتار کرکے تحریک انصاف کے کارکن بنا دیا۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق پولیس نے مختلف سیاسی شخصیات اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مار کر 40 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا۔ سنی اتحاد کونسل کے بھی 6کارکنوں کو چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران گرفتار کر لیا گیا۔ این این آئی کے مطابق تحریک انصاف کی ایم پی اے راحیلہ انور، روبینہ مہدی سمیت 5 خواتین کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ اوکاڑہ سے نامہ نگار کے مطابق اوکاڑہ پولیس نے تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے اکلوتے ایم پی اے چودھری مسعود شفقت ربیرہ کو ایک ماہ کے لئے ڈسٹرکٹ اوکاڑہ جیل میں نظر بند کر دیاگیا۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق قصور پولیس نے پی ٹی آئی اور ق لیگ کے رہنمائوں اور کارکنان کے خلاف کریک ڈاون کرتے ہوئے ق لیگ کے ایم پی اے اور یونین کونسل کے 4چیرمینوں سمیت 14کارکنان کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے ق لیگ کے ایم پی اے پی پی180 سردار وقاص حسن موکل ، پی ٹی آئی کے چیر میں یونین کونسل فتح پور، کھڈیا کے سردار عابد جمال ڈوگر ، ٹھینگ شاہ کے سردار خالد محمود ڈوگر ، پتوکی کے محمد نعیم، کنگن پور سے خان ولی خاں ، نعیم مشتاق، چونیاں کے رانا محمد اقبال، ملک امجد کھوکھر، پتوکی کے میاں امیر،کوٹ رادھاکیشن سے آصف چوہدری ،علی اصغر، علی افضل ،بھگیانہ سے ظفر اللہ ڈوگر اور محمد نعیم کو گرفتار کر لیا ہے۔ بھکر سے نامہ نگار کے مطابق ضلعی قیادت سمیت 5 کارکنان کو حراست میں لیا گیا۔ضلع کے داخلی و خارجی راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔ بہاولپور سے نامہ نگار کے مطابق ق لیگ کے محمد ادریس اور محمد انور اور پی ٹی آئی کے احمد نواز رندھاوا کو گرفتار کرکیا گیا۔ جھنگ سے کریک 17 کے قریب کارکنان کو گرفتار کیا جاچکا ہے عمران خان کے آبائی ضلع میانوالی میں پولیس نے ضلع کے مختلف علاقوں سے ساٹھ کارکنوں کو گرفتار کر لیا جن میں سے چالیس کارکنوں کو ٹوبہ ٹیک سنگھ جیل منتقل کر دیا گیا۔پولیس کی بھاری نفری نے پارٹی کے ضلعی دفتر پر بھی قبضہ کر لیا۔ ایم این اے امجد علی خان کے گھر اور پٹرول پمپ پر بھی چھاپے مارے اور دو بزرگ گھریلو ملازمین کو حراست میں لے لیا۔تھانہ سٹی پولیس نے دفعہ 144کی خلاف ورزی کرنے پر پارٹی کے ضلعی صدر ایم این اے امجد علی خان ،ایم پی اے ملک احمد خان بھچر، نائب ضلعی صدر عبیداللہ خان سمیت 21نامزد اور 25نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق عدالت نے بنی گالہ سے گرفتار پی ٹی آئی کے 6 کارکنوں کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ جبکہ حکومت نے جن دو پی ٹی آئی کی خواتین کو حراست میں لیا تھا، انہیں رہا کردیا گیا ہے۔ نامہ نگار کے مطابق لاہور پولیس نے تحریک انصاف، عوامی تحریک اور ق لیگ کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن گشتہ روز بھی جاری رکھا اور درجنوں افراد کو گرفتار کر لیا دن بھرگرفتار رہنماؤں اور کارکنوں کو 16ایم پی او کے تحت مختلف جیلوں میں بند کیا جاتا رہا ہے۔پولیس نے جوہرٹاؤن لاہور سے سابق ایم پی اے ملک کرامت علی کھوکھر کو گرفتار کر کے ساہیوال جیل منتقل کیا ہے ۔پولیس نے لاہور کو سیل کرنے کے لئے 2سوسے زائد کنٹینرز پکڑ رکھے ہیں۔جنہیں آج مختلف راستے بند کرنے اور شہر کو سیل کرنے کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ خصوصی نامہ نگار کے مطابق تحریک انصاف کی مرکزی نائب صدر ڈاکٹر سیمی بخاری کی قیادت میں تحریک انصاف کا قافلہ احتجاجی دھرنے میں شرکت کیلئے بنی گالا روانہ ہو گیا۔ اس موقع پر پرکارکنوں نے وزیراعظم عمران خان، گو نواز گو نے نعرے لگائے۔ تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی اسلم اقبال پولییس کو چکما دیکر میٹرور پر سوار ہوکر شاہدرہ تک پہنچے جہاں وہ چنگ چی رکشے میں سوار ہوکر مریدکے کی طرف روانہ ہو گئے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق پولیس نے تحریک انصاف اور ق لیگ کے 50 سے زائد کارکنوں کو مختلف مقامات سے گرفتار کر لیا۔ دوسرے روز بھی کریک ڈاؤن جاری رہا پولیس نے ریلوے سٹیشن اور بس سٹینڈز پر بھی نفری بڑھا دی پولیس اہلکار پی ٹی آئی کے رہنما کو گرفتار کرنے کیلئے غلطی سے مسلم لیگ ن ٹریڈر ونگ پنجاب کے نائب صدر کے گھر پہنچ گئے۔ حافظ آباد میں پولیس نے پی ٹی آئی کے 9 کارکنوں کو گرفتار کرکے انہیں پندرہ روز کیلئے جیل بھجوا دیا۔ کارکنوں میں عبدالرؤف عرف حق نواز محمد افضل محمد یٰسین محمد اشرف، عبدالرحمان، ناصر جمال، محمد اشرف، افضل تارڑ وغیرہ شامل ہیں ننکانہ صاحب سے پی آئی کے دو یونین چیئرمین دو وائس چیئرمین اور دو کونسلروں سمیت 41 کارکن گرفتار کئے گئے۔ شیخوپورہ پولیس نے تحریک انصاف کے کونسلر چودھری انیس ریاست ورک، سابق ناظم خان نوید اختر خان سمیت 45 رہنما اور کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ہونیوالے رہنماؤں اور کارکنان کو میانوالی اور ساہیوال جیل منتقل کیا جا رہا ہے۔ سرکل فیروز والہ شاہدرہ اور مریدکے سرکل پولیس نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے 20 کارکنوں کو حراست میں لیکر جیل بھجوا دیا۔ فیروز والہ سے پولیس نے سڑکوں کو بلاک کرنے کے لئے کینٹینر اور ٹرالے بھاری تعداد میں قبضہ میں لیکر سڑکوں کے کناروں پر کھڑے کر چکے ہیں۔ سرکل کامونکے پولیس نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے نو منتخب کونسلروں سمیت متعدد افراد گرفتار کر لیا۔ پولیس نے یو سی بھوئے آصل سے پی ٹی آئی کے چیئرمین چودھری افتخار سندھو کی گرفتاری کیلئے بھوئے آصل میں ان کے گھر پر چھاپہ مارا اور گھر کے اندر داخل ہو گئی پولیس نے افتخار سندھو کے نہ ملنے پر دیگر رشتہ داروں کے گھروں پر بھی چھاپے مارے چیئرمین کے بھائی چودھری شریف سندھو کو گرفتار کر لیا۔ پاہڑیانوالہ سے نامہ نگار کے مطابق تحریک انصاف کا دھرنا ناکام بنانے کیلئے پولیس کا ق لیگ عوامی تحریک اور پی ٹی آئی والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری مزید 18 افراد گرفتار کر لئے گئے۔ شرقپور شریف میں ابھی تک کارکن کی گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی۔ پولیس تھانہ بڑا گھر نے پی ٹی آئی عہدیداران اور کارکنان کی گرفتاری کیلئے کریک ڈاؤن کیا اور سابق ضلعی جنرل سیکرٹری فیصل اعجاز سمیت 4 کارن دھر لئے گئے۔ سانگلہ ہل سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق مقامی پولیس نے 2 کارکن سابق کونسلر عبدالرشید رحمانی اور کونسلر کے سابق امیدوار محمد عرفان ملک کو گرفتار کر لیا اور ساہیوال جیل منتقل کر دیا۔ شاہ کوٹ سے نامہ نگار کے مطابق تحریک انصاف این اے 125 سے سینئر رہنما چودھری محمد ارشد ساہی کو بنی گالا کے قریب گرفتار کر لیا گیا۔ کوٹ رادھاکشن میں پولیس نے تحریک انصاف تحصیل کوٹ رادھاکشن کے ڈپٹی آرگنائزر صاحبزادہ رائو علی افسر ایوبی کو بھائی سمیت گرفتار کرلیا شاہ کوٹ پولیس نے تحریک انصاف کے رہنماؤں عمران اکرم کمبوہ عطا امین اصغر لودھی راحت جاوید ذوالفقار علی مقبول حسین عاطمف امین میاں وقاص کھینڈے میاں شاہد عبیدٹھیکیدار اویس نسیم وغیرہ گیارہ افراد کو حراست میں لے لیا۔ سرائے مغل میں تحریک انصاف کے کارکنوں کی گرفتاری کیلئے رات بھر پولیس چادر اور چار دیواری کا تقدس مجروع کرکے گھروں پر چھاپے مارتی رہی اور متعد گرفتار کر لئے جبکہ پولیس گرفتاری کی خبروں سے ننکار کرتی رہی۔ صفدر آباد پولیس نے شہر اورنواحی دیہات میں تحریک انصاف کے کارکنوں کی گرفتار کیلئے متعدد گھروں میں چھاپے مارے دس افراد گرفتار جبکہ متعدد کارکن روپوش ہو گئے۔ مریدکے پولیس نے موضع ماڑی چلاری سے نائب ناظم کے امیدوار کے گھر چھاپہ مارا جبکہ چوڑا راجپوتاں سے ڈاکٹر سرفراز موضع مہے سے ناظم کے امیدوار دو سگے بھائیوں سٹی حدود سے رفاقت ولد محمد طفیل حدوکی سے سلامت ولد نیامت کو گرفتار کر لیا گیا۔ رائے ونڈ پولیس نے تین سو سے زائد کارکنوں کو حراست میں لیکر نامعلوم مقامات پربند کیا گیا۔ قلعہ دیدار سنگھ میں اروپ پولس نے دو درجن سے زائد کنٹینر قبضہ میں لے لئے۔ جبکہ پولیس اور متعدد کارکنان کو گرفتار کر لیا۔ عوامی مسلملیگ کے صدر شخ رشید احمد کے چھانگا مانگا میں مقیم بھائی شیخ علیم احمد کی گرفتاری کیلئے پولیس نے ان کے پٹرول پمپ پر چھاپہ مارا تاہم شیخ علیم احمد پولیس کو دیکھ کر دوسرے راستے سے روپوش ہو گئے۔