کمشن بنانا مستحسن‘ سپریم کورٹ پانامہ لیکس کی تحقیقات کے ساتھ مقدمہ بھی چلائے: سراج الحق
لاہور/ لندن (خصوصی نامہ نگار+بی بی سی) سپریم کورٹ کی جانب سے پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لیے کمیشن کے قیام کے فیصلے کو جماعتِ اسلامی کے امیر سراج الحق نے درست سمت میں قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انصاف کا تقاضا ہے کہ احتساب کا عمل وزیرِاعظم اور ان کے خاندان سے شروع کیا جائے۔ بی بی سی سے فون پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس میں وزیرِاعظم اور ان کے خاندان کا نام سامنے آنے پر ان کی جماعت کا شروع سے ہی یہ موقف رہا ہے کہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی اعلیٰ ترین عدالت سے اس کی تحقیقات کرائی جائے۔ انہوں نے کہا یہ معاملہ پہلے حل ہو جانا چاہیے تھا لیکن حکومت ایوان میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے اس حوالے سے پیش کی گئی تجاویز کو مسلسل نظر انداز کرتی آئی ہے۔ حکومت نے قوم کے سات ماہ ضائع کیے ہیں۔ یہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے اسے سڑکوں پر حل نہیں کیا جاسکتا اور سپریم کورٹ کا فیصلہ مسئلے کے حل کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ معاملے کی تحقیقات کے سلسلے میں سپریم کورٹ قومی احتساب بیورو سے مدد لے سکتی ہے اور معاملے کی تحقیقات کے ساتھ عدالت کو اس سلسلے میں مقدمہ بھی چلانا چاہئے۔ قومی دولت لوٹنے والے خواہ حکومت میں ہوں یا حزبِ مخالف میں احتساب سب کا ہونا چاہیے لیکن انصاف کا تقاضہ ہے کہ اس کا آغاز حکمرانوں سے ہو۔ ہماری عدالتی تاریخ زیادہ روشن نہیں، ماضی میں نظریہ ضرورت کے تحت جو فیصلے آئے، ان سے ہمیشہ ملک اور قوم کا نقصان ہوا۔ ہماری خواہش ہے کہ عدالت نظریہ ضرورت کو دفن کر کے بھرپور طریقے سے اس معاملے کی تحقیقات کرے اور قوم کی رہنمائی کرے۔ قبل ازیں سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کمشن سے جوبھی مجرم ثابت ہو جائے سپریم کورٹ اس کو سزا دے ،کمشن کی کارروائی اوپن اور احتساب ہونا چاہیے اور سب کے احتساب کے لیے جامع نظام تشکیل دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا ہم پوری قوم کی طرف سے سپریم کورٹ میں انصاف اور اپنے پیسوں کے حساب وکتاب کے لیے آئے ہیں۔حکومت کی طرف سے عوام کی جیبوں پر سرجیکل سٹرائیک ہمیں منظور نہیں عوام انہیں مینڈیٹ دیتے ہیں اور یہ ڈبل شاہ بننے کی کوشش کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ میں پارلیمانی پارٹیوں کی طرف سے مشترکہ ٹی او آرز پیش کئے جائیں اس سلسلہ میں امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق پارلیمانی پارٹیوں سے رابطہ کرینگے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کرپشن کے خاتمہ کیلئے سیاسی جماعتوں کی طرف نیب سمیت تمام قومی اداروں کو بھی کسی ڈر اور خوف کے بغیر سپریم کورٹ سے تعاون کرنا چاہئے تاکہ کرپشن کے اس ناسور کو ملک سے ہمیشہ کیلئے ختم کیا جا سکے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے وزیر اعلی خیبر پی کے سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور ان کی خیریت دریافت کی ۔ تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے منگل کو خیبر پی کے کے وزیر اعلی پرویز خٹک کو ٹیلی فون کیا۔ انہوں نے برہان میں پولیس تصادم کے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور ان کی خیریت دریافت کی ۔ اطلاعات کے مطابق سینیٹر سراج الحق نے ملک کی کشیدہ صورت حال پر حکومت کے کردار کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کے عملی اقدامات نے ملک بھر کے عوام کو پریشان کر رکھا ہے۔